---فائل فوٹو 

خیبر پختونخوا حکومت نے ’خیبر پاس‘ کے نام سے صوبائی حکومت کے ڈیجیٹل شناختی نظام کا اجراء کر دیا۔ وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے خیبر پاس ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا باضابطہ اجراء کیا۔

خیبر پاس ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد ڈیجیٹل شناختی نظام ہے جو ڈیجیٹل شناختی پلیٹ فارم کیو آر کوڈ سسٹم پر مبنی ہے، خیبر پاس ڈیجیٹل شناختی نظام کو نادرا سسٹم اور دیگر سرکاری ریکارڈ کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔

خیبر پاس کے تحت صوبائی شہریوں کی تمام شناختی معلومات اور کوائف آن لائن دستیاب ہوں گی، خیبر پاس کے تحت ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے شہری صوبائی حکومت کے تمام شہری خدمات اور سہولتوں تک بآسانی رسائی حاصل کر سکیں گے، اس نظام سے شہریوں کو مختلف خدمات کے حصول کے لیے الگ الگ رجسٹریشن کرنے اور فارم بھرنےکی ضرورت نہیں پڑے گی۔

خیبر پاس کے تحت ایک ہی کیو کوڈ کے ذریعے صحت، تعلیم، ٹیکس، لائسنس، جائیداد سمیت دیگر خدمات حاصل کی جا سکیں گی۔ 

شناختی کیو آر کوڈ سے شہریوں کو تمام سہولتیں اور خدمات آن لائن دستیاب ہوں گی جس کے نتیجے میں لوگوں کو الگ الگ دفاتر کے چکر لگانے اور قطاروں میں کھڑے ہونے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

خیبر پاس کے اجراء کے موقع پر وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبر پاس سرکاری محکموں کی خدمات تک آسان رسائی کا ایک انقلابی اقدام ہے، ابتدائی طور پر اس نظام کے تحت تین خدمات فراہم کی جارہی ہیں، آنے والے دنوں میں صحت کارڈ سمیت صوبائی حکومت کی تمام خدمات اور سہولتوں کو اس نظام میں شامل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو زیادہ سہولتوں کی فراہمی، شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے سسٹم کو ڈیجیٹائز کرنا بہت ضروری ہے، ہم عمران خان کے وژن کے مطابق تمام سیکٹرز میں نظام کو زیادہ زیادہ ڈیجیٹائز کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسا نظام لا رہے ہیں جس میں حکومت اور شہریوں دونوں کے لیے آسانی ہو۔

وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت میں کافی چیزیں ڈیجیٹائز کر دی ہیں اور بہت کچھ کرنا باقی ہے، مختلف شعبوں میں نظام کی ڈیجیٹائزیشن کے بہترین نتائج سامنے آ رہے ہیں، صرف چالان کی ڈیجیٹائزیشن سے حکومت کو تقریباً تین ارب روپے کا فائدہ ہوا ہے، صحت کارڈ کی مانیٹرنگ شرو ع کی، علاج معالجے کی شرح بڑھنے کے باوجود 13 ارب روپے کم لاگت آئی۔

وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو خزانہ خالی تھا اور اس وقت خزانے میں 190 ارب روپے موجود ہیں، ڈیجیٹائزیشن کا یہ سفر تیز رفتاری سے جاری ہے، امید ہے ہم اپنے اہداف جلد حاصل کر لیں گے، ہم انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کے ذریعے شفافیت اور میرٹ کو یقینی بناکر عوام کا اعتماد بحال کریں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ڈیجیٹل شناختی نظام صوبائی حکومت خیبر پاس کے کے تحت

پڑھیں:

خیبر پختونخوا: اے این پی کو بڑا سیاسی جھٹکا، بلور خاندان کی اہم شخصیت ن لیگ میں شامل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: خیبر پختونخوا کی سیاست میں غیر معمولی ہلچل پیدا ہوگئی، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) میں بلور خاندان سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیت نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی۔

میڈیا ذرائع کے مطابق صوبائی اسمبلی کی سابق رکن اور شہید ہارون بلور کی اہلیہ ثمر بلور نے پاکستان مسلم لیگ ن میں باقاعدہ شمولیت اختیار کر لی ہے، جسے خیبرپختونخوا کی سیاسی فضا میں ن لیگ کے لیے ایک بڑی کامیابی اور اے این پی کے لیے دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

ثمر بلور نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے جب وہ کافی عرصے سے اے این پی کی سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کشی اختیار کر چکی تھیں۔

ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت سے اختلافات نے ان کے اندر ناراضی پیدا کی، جس کا نتیجہ بالآخر پارٹی چھوڑنے کی صورت میں سامنے آیا۔ چند ماہ قبل ان کے حوالے سے یہ خبریں بھی گردش کر رہی تھیں کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر سکتی ہیں، تاہم اب انہوں نے مسلم لیگ ن کا انتخاب کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف سے ان کی حالیہ ملاقات اس سیاسی پیش رفت کی علامت بنی، جس میں ثمر بلور نے باضابطہ طور پر ن لیگ میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی شمولیت کا سرکاری اعلان وزیراعظم سیکرٹریٹ کی جانب سے جلد جاری کیا جائے گا۔

سیاسی مبصرین کے مطابق ن لیگ کی قیادت نے خیبر پختونخوا میں اپنی کمزور موجودگی کو بہتر بنانے کے لیے بلور خاندان جیسے بااثر سیاسی گھرانے سے رابطہ کر کے ایک اہم چال چلی ہے، جس کا اثر آنے والے انتخابات میں دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

ثمر بلور جو 2018 کے عام انتخابات میں اپنے شوہر ہارون بلور کے انتخابی حلقے سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئی تھیں، سیاسی میدان میں کافی سرگرم رہی ہیں۔ ان کی سیاست میں موجودگی شہید ہارون بلور کی قربانی کے تسلسل کی علامت سمجھی جاتی تھی۔ ان کے اس فیصلے نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اے این پی کے اندرونی اختلافات اب محض قیاس نہیں بلکہ حقیقت بن چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بلور خاندان کی تمام شخصیات اس سیاسی تبدیلی کا حصہ نہیں بنیں۔ سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر حاجی غلام احمد بلور نے واضح کیا ہے کہ وہ بدستور عوامی نیشنل پارٹی کے ساتھ وابستہ ہیں۔

ان کے قریبی ذرائع کے مطابق حاجی غلام بلور کا کہنا ہے کہ انہوں نے پارٹی کے لیے قربانیاں دی ہیں اور وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے۔ ان کا موقف ہے کہ وہ اے این پی کے نظریات کے ساتھ جڑے رہیں گے اور اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

یہ پیش رفت ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب شہید ہارون بلور کی ساتویں برسی منائی جا رہی ہے۔ جولائی 2018 میں انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے میں ان کی شہادت ہوئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا: اے این پی کو بڑا سیاسی جھٹکا، بلور خاندان کی اہم شخصیت ن لیگ میں شامل
  • خیبر پختونخوا حکومت کا امن و امان سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا حکومت بدلنی ہے یا گھسیٹنی ہے؟
  • وزیراعلی خیبرپختونخواہ نے ”خیبر پاس“ کے نام سے صوبائی حکومت کے ڈیجیٹل شناختی نظام کا اجراء کردیا
  • ضم شدہ اضلاع کا سب سے بڑا اسٹیک ہولڈر پختونخوا ہے‘بیرسٹرسیف
  • کے پی حکومت کا ضم اضلاع کے متعلق وفاقی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار
  • خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات، حکومت اور اپوزیشن کو کتنی نشستیں ملنے کا امکان ہے؟
  • اس وقت خیبرپختونخوا حکومت کو گرانے کا کوئی ارادہ نہیں: امیرمقام
  • خیبر پختونخوا حکومت گرانے کی کوششیں اب کس حال میں ہیں؟