UrduPoint:
2025-07-23@22:18:40 GMT
وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 06 جون 2025ء ) وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیاہے۔اے آروائی نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ 13، 13لاکھ مقرر کردی گئی۔اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم جنوری 2025ء سے ہوگا، وزارت پارلیمانی امور نے تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی اس سے پہلے تنخواہ 2 لاکھ 5ہزار روپے تھی۔اس سے قبل ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کی تنخواہوں میں بھی 5لاکھ 19ہزار روپے اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔(جاری ہے)
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اس سال بھی تنخواہ دار طبقے نے 499 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا جبکہ جاگیردار طبقے نے چار، پانچ ارب سے زیادہ ٹیکس جمع نہیں کرایا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک لاکھ 25 ہزاز ماہانہ تنخواہ والے کو ٹیکس سے استشنیٰ دیا جائے، بجلی کی قیمتوں میں کمی مستقل بنیادوں پر کی جائے، بجلی کی پیداواری لاگت کے حساب سے عوام سے بل وصول کیے جائیں اور بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی جائے۔ حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کرنے کے بجائے بڑھا رہی ہے، ملک میں موجود پروفیشنلز ڈاکٹر ز، انجینئرز، بزنس ایڈ منسٹریشن کے لوگوں کے لیے ملک سے باہر بھی مواقع ہوتے ہیں اگر ان کی تنخواہیں بڑھانے کے بجائے ان پر ٹیکس بڑھا یا جائے گا تو وہ ملک میں کیوں رکیں گے، پروفیشنل لوگوں کو باہر جانے پر مجبور نہ کیا جائے، تنخواہ دار لوگوں پر ٹیکس کے سارے نظام پر نظر ثانی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ بجلی پر 7روپے 41 پیسے کمی کی گئی ہے لیکن یہ کمی ٹیرف میں کیوں نہیں کی جارہی؟ کمی مستقل بنیاد پرہونی چاہیے اور یہ 7 روپے 41پیسے کمی کچھ بھی نہیں ہے اگر ایوریج بجلی کی قیمت دیکھیں تو 13,12 روپے سے زیادہ نہیں ہوتی، اسکا مطلب ہے کہ بجلی ہمارے پاس زیادہ بھی ہے اور اس زیادہ بجلی کا ہمارے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو بجلی بن نہیں رہی ہم اس کے پیسے بھی اداکررہے ہیں اور وہ ہزاروں ارب روپے اداکررہے ہیں، آئی پی پیز کو ٹیکس سے استثنیٰ بھی دیا ہوا ہے، بجلی کا بل ایک دن کوئی جمع نہ کرائے تو بجلی کاٹ دی جاتی ہے اب میٹروں کا ایک نیا نظام متعارف کرانا شروع کردیا ہے، اس کا مطلب ہے کہ عام صارفین سے ہر صورت میں لوٹ مار کر نا چاہتے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تنخواہوں میں اضافے
پڑھیں:
وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وفاقی وزیر برائے ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت پاکستان ریلوے کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمے کے مستقبل کے اہداف، مون سون سیزن کے دوران حفاظتی حکمت عملی، صفائی مہم اور بغیر ٹکٹ سفر کے خلاف سخت اقدامات بارے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ محمد حنیف عباسی نے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ریلویز میں دیانت، محنت اور قومی جذبے کے ساتھ فرائض کی ادائیگی وقت کی اہم ضرورت ہے، پاکستان ریلوے کو ایک جدید، فعال اور عوام دوست ادارہ بنانے کے لیے مربوط اور نتیجہ خیز کوششیں ناگزیر ہیں۔وفاقی وزیر نے مون سون کے خطرات کے پیش نظر تمام ڈویڑنز کو فوری ہدایات جاری کیں کہ ریلوے پلوں، پٹریوں اور دیگر انفراسٹرکچر کا بروقت اور باقاعدہ معائنہ کیا جائے تاکہ کسی ممکنہ حادثے سے بچائو ممکن ہو، کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچائو کے لیے پیشگی حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں کیونکہ مسافروں اور عملے کی جان و مال کا تحفظ ہمارا اولین قومی فریضہ ہے۔(جاری ہے)
مزید برآں اجلاس میں بغیر ٹکٹ سفر کے خلاف سخت مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے واضح الفاظ میں کہا کہ بغیر ٹکٹ سفر کرنے اور کرانے والے دونوں جیل جائیں گے، قانون کی مکمل عمل داری یقینی بنائی جائے گی۔اجلاس میں ’’صاف ستھرا پنجاب‘‘ مہم کے تحت ریلوے سٹیشنز کی تزئین و آرائش اور صفائی کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ بتایا گیا کہ پنجاب بھر کے ریلوے سٹیشنز پر جدید صفائی نظام، ویسٹ مینجمنٹ اور صفائی کا تسلسل یقینی بنایا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر نے مسافروں سے بھی اپیل کی کہ وہ ریلوے کو صاف، محفوظ اور ذمہ دار ادارہ بنانے میں بھرپور تعاون کریں۔ انہوںنے کہاکہ ریلوے ہمارا قومی اثاثہ ہے، اس کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔