---تصاویر بشکریہ سوشل میڈیا
سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی عید قرباں کے موقع پر نجی ٹیلی ویژن کو دیے گئے ایک انٹرویو کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں وہ والدہ کو یاد کر کے رو پڑے۔
پاکستان کے سینئر سیاستدان شیخ رشید احمد عیدالاضحیٰ پر ایک بالکل مختلف انداز میں نظر آئے۔ وہ ہمیشہ اپنی پیش گوئیوں اور سادہ مگر برجستہ اندازِ گفتگو کی وجہ سے خبروں میں رہتے ہیں، مگر اس بار اُن کے جذباتی لمحے نے سب کو حیران کر دیا۔
شیخ رشید احمد نے اپنے حلقۂ انتخاب، اہلِ خانہ اور ووٹرز کے ساتھ عید منائی، تاہم قربانی کے وقت انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کی اور اس دوران وہ اپنی مرحوم والدہ کو یاد کرکے رونے لگے۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے چاند رات کے موقع پر اپنی مرحومہ والدہ کی قبر پر حاضری دی۔
شیخ رشید گفتگو کے دوران جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور کہا میری ماں بہت مضبوط خاتون تھیں، ہم میں بہت جھگڑے ہوتے تھے جب میں چھوٹا تھا، لیکن وہ ہمیشہ میرے ساتھ رہیں، آج جب میں قربانی کر رہا ہوں، ان کی بہت یاد آ رہی ہے۔
شیخ رشید ماضی میں بھی متعدد بار اپنی والدہ سے محبت اور ان کے اثرات کا ذکر کرتے آئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ میری کامیابی، طالب علمی، سیاست سے لے کر قومی اسمبلی تک سب کچھ میری ماں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
ویڈیو دیکھنے والے بھی ان کے دکھ میں شریک ہوئے، سوشل میڈیا پر شیخ رشید کے اس لمحے کی ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب عوام نے ایک سخت لہجے والے سیاستدان کو ایک بیٹے کی طرح ٹوٹتا اور یادوں میں بکھرتا دیکھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نامعلوم افراد نے کمسن بچے کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا
پاکپتن میں نامعلوم افراد نے کمسن بچے کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکپتن کے نواحی علاقے کلمہ والاچوک کےقریب نامعلوم افراد نےگھرمیں گھس کرچار سالہ بچے کوپراسرار طورپرگلا کاٹ کرقتل کردیا، بچے کی شناخت احمد کے نام سے ہوئی ہے۔
چالیار مدرسہ طالبعلم قتل: ’بچہ گھر والوں کو بتاتا رہا کہ قاری جنسی خواہشات کا تقاضہ کر رہا ہے لیکن کسی نے اعتبار نہیں کیا‘، نانا
پولیس نے بچے کی والدہ کی مدعیت میں نامعلوم افراد کےخلاف مقدمہ درج کرکے ٓتحقیقات شروع کردیں۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں بچے کی والدہ نے موقف اپنایا کہ واردات کے وقت ہو گھرسے باہردُکان پر سودا سلف لینے گئی تھی اورجب گھرواپس پہنچی توخون میں لَت پت بچہ گھرکے بند کمرے میں تڑپ رہا تھا، جسے فوری ڈسٹرکٹ اسپتال مُنتقل کیا گیا جہاں حالت تشویشناک ہونےپربچے کوساہیوال ریفر کیا گیااوراسپتال منتقلی دوران بچہ جاں بحق ہوگیا۔
پولیس نے بچے کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ۔