وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن کا شورشرابہ و احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن نے شور شرابہ کیا اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی بجٹ تقریر کے دوران ایوان میں احتجاج بھی کیا۔
اپوزیشن اراکین بجٹ تقریر کے دوران مسلسل شور شرابہ کرتے رہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں شروع ہو گیا، جس کی ابتداء تلاوتِ قرآنِ کریم سے کی گئی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابہ اور احتجاج بھی کیا۔
وفاقی کابینہ نے وفاقی بجٹ مالی سال 2025 -26 کی منظوری دے دی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ بجٹ ایک ایسے موقع پر پیش کیا جا رہا ہے جب قوم نے اتحاد سے دشمن کو شکست دی ہے، ملک کی سیاسی و عسکری قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، سوا سال کے دوران معاشی بحالی اور اصلاحات کا عمل کامیابی سے مکمل کیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ترجیح ایک ایسی معیشت کی تشکیل ہے جو سماج کے ہر طبقے کو فائدہ دے، گزشتہ سال معاشی بہتری کے کئی اقدامات کیے جس سے مالیاتی نظم و نسق بہتر ہوا، افراط زر میں نمایاں کمی اور روپے کی قدر میں استحکام ہماری کامیابی ہے، ترسیلات زر کا حجم رواں مالی سال کے اختتام تک 37 یا 38 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تقریر کے دوران
پڑھیں:
ٹیکس چوری کرنے والوں کیلئے بری خبر
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس چوری کرنے والوں کا موثر احتساب کیا جائے گا، ہم ایک ایسا مضبوط اور ڈیجیٹل ٹیکس کا نظام متعارف کروا رہے ہیں جو ٹیکس چوری کا راستہ روکے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت کے گریڈ ایک تا 22 کے ملازمین کی تنخواہ میں دس فیصد اضافہ کیا جارہا ہے، ریٹائرڈ ملازمین کے پنشن میں سات فیصد اضافے کی تجویز ہے۔
بجٹ سیشن ؛ اجلاس شروع؛ وزیر خزانہ بجٹ پیش کررہے ہیں
محمد اورنگزیب نے کہا کہ دو اور تین پہیوں کی گاڑی کے فروغ کے لیے نئی الیکٹریکل وہیکل پالیسی متعارف کروائی ہے۔ اس پالیسی کا مقصد پٹرول اور ڈیزل پر چلنے والی گاڑیوں کے بجائے الیکٹرک گاڑیوں کو ترجیح دینا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پالیسی کے تحت گاڑیوں کی تیاری اور فروخت کو فروغ دینے کے لیے ایک لیوی عائد کرنے کی تجویز ہے۔