اگر بھارت نے پانی کے مسئلے پر کوئی اقدام اٹھایا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا، یوسف رضا گیلانی
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں ہمارا بیانیہ تسلیم کیا گیا، جنگ میں بھی ہماری پاک افواج نے بہترین اور بھرپور جواب دیکر یہ ثابت کیا کہ ہم ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہیں، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ چئیرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے ایک ریسٹورنٹ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ذمے دار ایٹمی ملک ہے جو امن کا خواہاں ہے لیکن کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جنگ میں ہم ثابت کیاکہ ہم ایک قوم ہیں۔ انڈیا نے پانی کو روکنے کی کوشش کی تو اعلان جنگ ہوگا۔ پوری دنیا میں ہمارا بیانیہ تسلیم کیا گیا، جنگ میں بھی ہماری پاک افواج نے بہترین اور بھرپور جواب دیکر یہ ثابت کیا کہ ہم ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہیں۔ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہم نے ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا اور بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات کا دانشمندی سے مقابلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی تحقیقات کی پیشکش کی لیکن بھارت نے اسے مسترد کر دیا، جو خود ایک سوالیہ نشان ہے۔ ہم پر حملے کا موثر جواب دیا گیا اور دنیا نے ہمارے بیانیے کو تسلیم کیا، اگر بھارت نے پانی کے مسئلے پر کوئی اقدام اٹھایا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔ پانی ہمارے لئے زندگی اور خودمختاری کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے سامنے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر اپنی بھرپور نمائندگی کر رہا ہے۔ ہم امن کے لئے کوشاں ہیں اور ترقیاتی منصوبوں پر بھی بھرپور کام جاری ہے، ہر دور میں ملتان کی خدمت کی ہے اور آئندہ بھی یہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کام جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں ارکان اسمبلی حکومت سے عوام کے حق میں تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ شہدا کو نہ بھولا جائے اور بالخصوص غزہ کے مظلوم عوام کے لیے کچھ ضرور کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، مسائل کا حل مذاکرات سے ہی نکالا جاسکتا ہے، بلاول بھٹو
لندن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جون 2025)پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں،مسائل کا حل مذاکرات سے ہی نکالا جاسکتاہے، امریکہ کو چاہیے کہ وہ بھارت کو کان سے پکڑ کر مذاکرات کی میز پر لائے، کیونکہ یہی عالمی مفاد میں ہے، برسلز میں یورپی یونین کے رہنماوں سے ملاقات کیلئے روانگی سے قبل لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ پاکستانی سفارتی وفد نے کہا کہ مسئلہ کشمیر، پانی سمیت تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کئے جاسکتے ہیں۔ بھارت سے مطالبہ کرتے ہیںوہ اپنی خارجہ پالیسی سے دہشتگردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی پالیسی ختم کرے۔بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے بھرپور اور موثر جواب دیا، اور اس حوالے سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی عسکری حکمت عملی کو سراہتے ہوئے انہیں فیلڈ مارشل کا اعزازی عہدہ دیا گیا جو ان کی شاندار خدمات کا اعتراف ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ کے بعد پاکستان نے آج تک سیز فائر کی پاسداری کی ہے۔
حملے کے جواز کیلئے بھارت کا پورا بیانیہ جھوت پر مبنی تھا۔ جنگ کے بعد بھی بھارت جھوٹ پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔بلاول بھٹو نے بھارتی میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گودی میڈیا نے جھوٹ کو ہوا دی جبکہ پاکستان کا میڈیا ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے درست معلومات عوام تک پہنچا رہا ہے جس پر وہ میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ سندھ طاس معاہدے کے مطابق بھارت یکطرفہ طور پر اس معاہدے کو معطل یا منسوخ نہیں کرسکتا۔ عالمی سطح کے معاہدے کی شرائط سے کوئی بھی ملک روگردانی نہیں کرسکتا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ سندھ طاس معاہدہ فعال ہے اور اسے کسی طور پر معطل کرنے کا اختیار بھارت کو حاصل نہیں۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی کوشش ہے کہ ایسے معاہدوں کو پامال کرکے آبی دہشتگردی کا راستہ اختیار کرے، تاہم پاکستان اس معاہدے کو فعال تصور کرتا ہے اور اس پر مکمل عملدرآمد کا خواہاں ہے۔بھارتی دہشتگردی سے متعلق ایک سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کا دوہرا معیار ہے۔ زبان پر امن، لیکن زمینی حقائق میں دہشتگردوں کی فنڈنگ اور پناہ۔ کینیڈا میں سکھ رہنماوں کے قتل کے بعد کینیڈین وزیراعظم کا بیان بھارت کیلئے ایک زوردار طمانچہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے دہشتگرد نیٹ ورک نہ صرف پاکستان بلکہ کینیڈا، امریکہ اور آسٹریلیا تک پھیل چکے ہیں۔ان کایہ بھی کہنا ہے کہ آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک بھی بھارتی دہشتگردی سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہم بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں اپنی خارجہ پالیسی سے دہشتگردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی پالیسی ختم کرے۔ بلوچستان میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی ( بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ کی فنڈنگ ختم کرنی چاہیے تاکہ اس کے دہشتگردی کیخلاف بیانات کو سنجیدہ لیا جائے۔بلاول بھٹو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر دی گئی پیشکش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم ٹرمپ کے بیانات کو محض سیاسی بیان نہیں بلکہ وعدہ سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت ان کوششوں کو سبوتاژ کر رہا ہے۔