عمران خان کے بیٹے پاکستان آئیں گے تو پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہوگی، شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہاہے کہ زائرین جہاز کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے، اس فیصلے سے غریب زائرین پر بوجھ پڑے گا، عمران خان کے بیٹے امریکا سے واپس لندن چلے گئے ہیں،وہ جب بھی آئیں گے والد سے ملیں گے، ابھی تک فیملی کی طرف سے کوئی تاریخ نہیں دی گئی، وہ پاکستان آئیں گے تو پارٹی ان بچوں کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ زائرین جہاز کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے، حکومت اس فیصلے کو واپس لے، اس فیصلے سے غریب زائرین پر بوجھ پڑے گا۔
عمران خان کے بیٹوں کی واپسی کے حوالے سے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے بیٹے امریکا سے واپس لندن چلے گئے ہیں، عمران خان کے بیٹے جب بھی آئیں گے والد سے ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ابھی تک فیملی کی طرف سے ان کے پاکستان آنے کی کوئی تاریخ نہیں دی گئی اور نہ بچوں کے آنے کا کوئی پروگرام نہیں دیا گیا، وہ پاکستان آئیں گے تو پارٹی ان بچوں کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ایسا آپریشن جس میں جانیں جائیں اس کے لئے وفاق سے تعاون نہیں کریں گے، ڈرون کے استعمال پر بھی وفاقی حکومت کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شیخ وقاص اکرم نے کہا عمران خان کے پاکستان ا نے کہا کہ ا ئیں گے کے بیٹے کے ساتھ
پڑھیں:
پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔
تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔
پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:
عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان
لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:
کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے
اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔