Juraat:
2025-09-18@23:29:38 GMT

طاقت اور مقبولیت کا قہر

اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT

طاقت اور مقبولیت کا قہر

حمیداللہ بھٹی

خطا اولادِ آدم کا وصف ہے مگر جب کسی خطاکار کو طاقت و مقبولیت حاصل ہوتی ہے تو نسلِ انسانی پرہی قہربن کر ٹوٹتااور تاریخ کے اوراق میں گم ہوجاتاہے۔ زمانہ شاہد ہے مقبولیت حاصل ہوتے ہی گمراہ ہوکر حضرت انسان وہ تباہی و بربادی کرتا ہے کہ داستانیں سن کر رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں ۔انسان ہی انسان کا دشمن بن جاتا ہے مقبولیت کا مطلب تو محبت ہے مگر انسان کو یہ خدشہ لاحق ہوجاتا ہے کہ کوئی دوسرا آکر مقبولیت چھین کر خود مقبول نہ ہو جائے انسان کو طاقت مل جائے تو خود کو محفوظ بناتے ہوئے لوگوں کو کچلنے لگتا ہے ۔اِس طاقت و مقبولیت نے دنیا میں وہ قہر ڈھائے ہیں جس کی کوکھ نے جنگوں کو جنم دیا جن کے دوران لاکھوں کروڑوں لوگ لقمہ اجل بن گئے۔ خامیوں و کوتاہیوں سے سیکھناہی دانشمندی ہے مگر دنیاکی تاریخ پر نظر دوڑاتے ہیں تو انسان کادشمن انسان ہی نظر آتا ہے۔ مملکتوں کی آبادی ورقبے میں اضافے سے طاقت و مقبولیت کی قہر ناکی کووسعت ملی مگر انسان یہ بھول جاتا ہے کہ ہر عروج کو زوال ہے ۔فتح کے ہزاروں دعویدارجبکہ شکست لاوارث ہوتی ہے یہ تاریخ کا سبق ہے۔
جدید فرانس کا بانی نپولین بونا پارٹ ایک مقبول اور بہادر آدمی تھا۔ عوام کی محبت کو اُس نے دائمی سمجھ لیا اور کوشش کرنے لگا کہ صرف فرانس ہی کیوں وہ تو سارے یورپ کا شہنشاہ بن سکتا ہے۔ یہ زعم بھی ہو گیا کہ فرانس کی طرح پورے یورپ میں مقبول ہے۔ اسی خود پسندی نے بستیاں اور مملکتیں تاراج کرادیں۔یورپ کی سربراہی حاصل کرنے کے چکر میں لاکھوں مرد وزن قتل کرادیے اور پھر جب انگلینڈ کو مطیع باج گزار بنانے کے سفرکا آغاز کیاتوبڑھتے قدم رُک گئے ۔اِس سفر سے عروج کو زوال نے آگھیرا۔بیلجیئم کے علاقے واٹر لوکے مقام پر شکست ہوئی اور گرفتار ہوکر عمر کے آخری ایام ملک سے دورایک قیدی کی حیثیت سے بسرکیے ۔اِس طرح لوگوں کو قیدی بنانے کے چکر میں خود ہی قیدی بن گیا۔ فرانس نے اُس کی باقیات لاکر پیرس کے مضافات میں ایک مقبرے میں دفن کررکھی ہیں،جہاں راقم نے ہوکامنظر دیکھا عام لوگ تو کُجا سیاحوں کی آمدبھی محدودہے۔ ایک مقبول اور بہترین جنگجو نپولین بوناپارٹ تاریخ کاایساکردار ہے جس کی خوبیوں پر خامیاں حاوی ہیں۔ کاش انسان طاقت و مقبولیت کو قہر بنانے سے گریز کرے۔
جان ایف کینڈی کی طاقت و مقبولیت کازمانہ شاہدہے۔ اُسے بھی یقین ہوگیا کہ دنیا کے لیے ناگزیر ہے اور پھر ایک وقت وہ آیا کہ روس کو براہ راست جوہری جنگ کی دھمکی دے دی ۔یہ ایسی دھمکی تھی جس سے دنیا کی تباہی یقینی تھی لیکن کب طاقت و مقبولیت کا پہیہ آگے کی بجائے پیچھے کی طرف گھومنے لگے؟ یہ انسان نہیں جان پاتا اور پھر دنیا نے دیکھا کہ جان ایف کینڈی کو ایسے حالات میں گولی لگی کہ اُس کا سر ایک ناتواں بچے کی مانند اپنی بیوی کی گود میںتھا اور اسی حالت میںدم توڑ دیااورمٹی کی چادر اوڑھ لی توکوئی ہے ایسا دانشمند جوعبرت حاصل کرے ؟مگر تاریخ کا سبق ہے کہ کوئی حکمران تاریخ سے سیکھنے کی کوشش نہیں کرتا تاآنکہ طاقت و مقبولیت چھن جائے ۔
بینجمن نیتن یاہو اسرائیلی وزیرِ اعظم ہے اِسے اپنی مقبولیت بڑھانے کا جنون ہے اُس نے طاقت کے بے جا اظہارکواپنا ہتھیار بنا لیا ہے یہ سفاک شخص انسانوں کے قتل پر فخر کرتا ہے اور جو قتل ہونے سے بچ جائیں اُنھیں بھوک سے مارنے کی کوشش میںہے یہ بے رحم و سفاک شخص اپنے مقاصد کے لیے انسانی خون بہانے پر ذرا شرمسار نہیں لہو لہو غزہ اِس کے جرائم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یہ رحم جیسے جذبے سے کوسوں دور ہے ۔یہ مرنے والوں کی تعداد پوچھتا ہے اور پھر ایک خون آشام دیو کی طرح مسلم نسل کشی میں دوبارہ مصروف ہوجاتا ہے لیکن کیا اُس کا اقتدار ہمیشہ رہے گا اور تاریخ اُسے اچھے نام سے یادکرے گی؟ناممکن ۔کچھ بھی تو دائمی نہیں جو دنیا میں آیا ہے ایک روز اُسے جانا ہے تو کیا بہتر نہیں کہ اچھی یادیں چھوڑی جائیں مگر اسے مسلمانوں کاخون بہانااورمارنا مرغوب ہے۔ کب اِس سے طاقت و اختیار کا ہتھیارکب چھنتا ہے نگاہ منتظرہے۔
شیخ حسینہ واجد مسلم ملک بنگلہ دیش کی تین بار وزیرِ اعظم ر ہیں ۔یہ خود بھی مسلمان تھیں اور ملک کی مقبول ترین خاتون کا اعزازبھی رکھتی تھیں۔ یہ اپنی مقبولیت کے حوالے سے بہت حساس ہے۔ ایک وقت آیا کہ اُسے اپوزیشن جماعتیں خطرہ محسوس ہونے لگیں جس کاتوڑ گرفتاریاں اورپھانسیاں دیناسمجھ لیاگیا مگرجب اپوزیشن جماعتوں پر پابندیاں لگا کر انتخابی عمل سے ہی باہر کیاجانے لگا تو مخالفانہ تحریک زورپکڑنے لگی ۔اسے پھر بھی عقل نہ آئی ہزاروں افراد کو قتل کرادیا۔ آج عبرت کا نمونہ بنی اِس حال میں بھارتی شہر اگرتلہ میں مقیم ہیں کہ صرف جنونی مودی ہی اُسے دوست تصورکرتاہے۔ بنگلہ دیش میں نفرت کا یہ عالم ہے کہ اُس کے باپ سے منسوب یادگاریںمٹانے کے ساتھ کرنسی نوٹوں سے تصویر تک ہٹادی گئی ہے۔ اس کے لیے ملک میں واپسی کابظاہر اب کوئی راستہ نہیں رہا کیونکہ مخالفانہ تحریک کے دوران ہزاروں بے گناہوں کاقتل ثابت ہوچکاہے۔ لہٰذا شاید جلاوطنی میں ہی آسودہ خاک ہو ناقسمت ہو۔اگر مقبولیت و طاقت کومثبت مقاصد کے یے استعمال کرتیں تو آج کم از کم انجام کچھ تو بہتر ہوتا۔
بھارت کے نریندرامودی کوکون نہیں جانتا گجرات کے قصاب کے لقب سے معروف اِس شخص کی سیاست مسلم دشمنی ہے۔ یہ بھارت کو ہندو ریاست بنانے کے لیے ملک سے مسلمانوں ، عیسائیوں،سکھوں،بدھ مت اور نچلی ذاتوں کوختم کرنا چاہتا ہے۔ یہ انتخاب جیتنے کے لیے مداری کی طرح ہر بار کوئی نیا دائو آزماتا ہے جس کے نتیجے میں اُس کی خامیاں بُھلا کر ہندواکثریت اُسے ووٹ دے دیتی ہے لیکن اِس بار ریاستی انتخابات سے قبل عوام کو کچھ نیا اور منفرد بتانے کی کوشش کی جموں کشمیر کے علاقے پہلگام میںاپنے اِداروں سے سیاحوں پر حملہ کرایا۔ مزید اشتعال انگیزی یہ کہ پاکستان کی فضائی حدودپا مال کرنا شروع کردیں۔ اِس حرکت کے دومقاصد تھے اول ہندوئوں کوباور کرانا کہ وہ مسلمانوں پرحملہ آورہے ۔دوم خطے سے بھارتی بالادستی تسلیم کرانا لیکن دونوں مقاصد حاصل نہیں ہوسکے۔ فضائی جھڑپ میں واضح شکست سے اب نہ صرف مودی کامزید عرصہ اقتدارمیں رہنا دشوار ہے بلکہ ملک ٹوٹنے کابھی خدشہ ہے۔ اگر یہ جنونی شخص بھلائی کے کام کرتا نفرت پھیلانے کی بجائے ملک میں افہام وتفہیم کی فضا بناتاتو ملک میں ایسے حالات ہرگز نہ ہوتے ۔ایک شکست سے اُس کی مخفی خامیاں بھی اُجاگر ہوئی ہیں اور اب یہ جنونی شخص تاریخ کے اوراق کا ایک بدنما داغ بننے کے قریب ہے۔
مگر خطااولادِ آدم کاوصف ہے اور جب کسی خطاکار کو طاقت اور مقبولیت حاصل ہوتی ہے توکسی اور پر نہیں، نسل انسانی پر ہی قہر بن کر ٹوٹتااور تاریخ کے اوراق میں گم ہو جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: طاقت و مقبولیت مقبولیت کا اور پھر کے لیے ہے اور

پڑھیں:

تاریخ گواہ ہے کہ قربانیوں سے جنم لینے والی تحریکیں کبھی دبائی نہیں جا سکتیں، عزیر احمد غزالی

چیئرمین پاسبانِ حریت نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیری عوام کی آواز دبانے اور انہیں خوفزدہ کرنے کے لیے ماورائے عدالت قتل عام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاسبانِ حریت جموں و کشمیر عزیر احمد غزالی نے حاجن، بانڈی پورہ میں قابض بھارتی فوج کی حراست کے دوران نوجوان فردوس احمد میر کی شہادت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی بربریت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو مزید مزاحمت اور آزادی کی جدوجہد کے لیے پرعزم کر رہی ہیں۔ عزیر احمد غزالی نے کہا کہ ایک اور کشمیری نوجوان کو غیر قانونی حراست میں تشدد کے ذریعے شہید کرنا بھارتی جبر و استبداد کا واضح ثبوت ہے۔چیئرمین پاسبانِ حریت نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیری عوام کی آواز دبانے اور انہیں خوفزدہ کرنے کے لیے ماورائے عدالت قتل عام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، مگر تاریخ گواہ ہے کہ قربانیوں سے جنم لینے والی تحریکیں کبھی دبائی نہیں جا سکتیں۔ انہوں نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی فوج کے مظالم کا نوٹس لیں اور کشمیری عوام کو ان کا مسلمہ حقِ خودارادیت دلوانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ عزیر احمد غزالی نے کہا کہ شہید فردوس احمد میر اور دیگر ہزاروں شہداء کا خون اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ کشمیری عوام اپنے مقصد سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے شہداء کے مشن کو جاری رکھنے اور تحریک آزادی کو ہر قیمت پر منزلِ مقصود تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ چیئرمین پاسبانِ حریت نے شہید فردوس احمد میر کے اہلخانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پوری کشمیری قوم اس دکھ کی گھڑی میں شہید کے خاندان کے ساتھ ہے اور ان کے صبر و استقامت کو سلام پیش کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قطر اعلامیہ ’’بزدلی اور بے حمیتی کا اعلان‘‘
  • انسان کے مزاج کتنی اقسام کے، قدیم نظریہ کیا ہے؟
  • غربت اور پابندیوں کے باوجود افغانستان میں کاسمیٹک سرجری کلینکس کی مقبولیت میں اضافہ
  • تاریخ گواہ ہے کہ قربانیوں سے جنم لینے والی تحریکیں کبھی دبائی نہیں جا سکتیں، عزیر احمد غزالی
  • انسان بیج ہوتے ہیں
  • ’کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی‘، ہوٹل میں خاتون کے رقص کی ویڈیو وائرل
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستا ن مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے ،کسی کو بھی پاکستان کی خود مختاری چیلنج نہیں کرنے دیں گے،اسحاق ڈار
  • چیٹ جی پی ٹی مقبولیت کھو بیٹھا، امریکا اور برطانیہ میں گوگل جیمینائی ٹاپ پر
  • خاموشی ‘نہیں اتحاد کٹہرے میں لانا ہوگا : اسرائیل  کیخلاف اقدامات ورنہ تاریخ معاف نہیں کریگی : وزیراعظم