پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کو ٹی20 فارمیٹ میں تبدیل کرنے کی تجویز سامنے آگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ون ڈے میچز کی سیریز کو ٹی20 انٹرنیشنل میں تبدیل کرنے کے حوالے سے دونوں بورڈز کے درمیان مشاورتی عمل جاری ہے، یہ تجویز ٹی20 ایشیاکپ اور ٹی20 ورلڈکپ کو مدنظر رکھتے ہوئے سامنے آئی ہے۔

زیادہ ٹی20 میچز کھیلنے کا مقصد قومی ٹیم کی اہم ایونٹس کیلئے تیاری کروانا اور بہتر کمبینیشن بنانا ہے۔

پاکستانی ٹیم کو جولائی کے آخر میں وائٹ بال سیریز کیلئے امریکا اور ویسٹ انڈیز کا دورہ کرنا ہے، ٹی20 میچز 31 جولائی، 2 اور 3 اگست کو فلوریڈا میں شیڈول ہیں جبکہ 3 ون ڈے 8، 10 اور 12 اگست کو ٹرینیڈاڈ میں ہوں گے۔

اس سے پہلے پاکستان اور بنگلادیش بورڈز نے 3 ون ڈے اور 3 ٹی20 میچز کی سیریز کو 5 ٹی20 میچز میں تبدیل کردیا تھا، بعدازاں پاک بھارت کشیدگی کے سبب سیریز کو 3 میچز تک محدود رکھنی پڑی۔

اس سیریز میں پاکستان نے بنگلادیش کو وائٹ واش کیا تھا جس میں نوجوان کھلاڑیوں نے ہوم گراؤنڈ پر شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا تھا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں تبدیل ٹی20 میچز

پڑھیں:

ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس—ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20—کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کی مشاورت کے بعد اس فیصلے پر اتفاق ہوا ہے کہ قومی ٹیم کی قیادت اب ایک ہی کھلاڑی کو سونپی جائے۔

گزشتہ دورہ زمبابوے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان مقرر کیا گیا تھا، جب کہ وائٹ بال کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا۔ اب اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ شان مسعود (ٹیسٹ کپتان) اور محمد رضوان دونوں کی بطور کپتان پوزیشن غیر یقینی ہو چکی ہے۔

رپورٹس کے مطابق سلمان علی آغا نے سلیکشن کمیٹی، نئے ہیڈ کوچ اور پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو متاثر کیا ہے، اور تینوں حکام ان کے بطور کپتان تقرر پر متفق دکھائی دیتے ہیں۔ امکان ہے کہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد انہیں باضابطہ طور پر تینوں فارمیٹس کا کپتان مقرر کر دیا جائے گا۔

شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی، لیکن ان کی قیادت میں ٹیم نے خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی۔ پاکستان نے ان کی کپتانی میں 12 ٹیسٹ میچز میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل کی، جب کہ 9 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے خلاف شرمناک شکست نے ان کی قیادت پر سوالات کھڑے کر دیے۔

اسی طرح، محمد رضوان کی قیادت میں بھی وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے دوران اور نیوزی لینڈ کے دورے میں بھی ٹیم بدترین شکستوں سے دوچار ہوئی، جس کے بعد ان کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سہ ملکی سیریز؛ پاکستان سمیت 2 ٹیمیں کونسی ہوں گی؟
  • نسیم، عامر اور علی رضا دورہ بنگلادیش اور ویسٹ انڈیز سے نظر انداز، مگر کیوں؟
  • حارث کے بعد روحیل! رضوان کی مشکلات میں مزید اضافہ
  • پاکستان، ویسٹ انڈیز ون ڈے میچز ٹی20 میں بدلنے کی تجویز
  • بابراعظم، رضوان اور شاہین کے ڈراپ ہونے پر بھارتی میڈیا جھوٹی خبریں پھیلانے لگا
  • ویسٹ انڈیز: نیکولس پورن کا 29 سال کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا حیران کن اعلان
  • ویسٹ انڈیز کے نکولس پوران کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • ویسٹ انڈیز کے وکٹ کیپر بیٹر نکولس پوران کا ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری