وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز— فائل فوٹو

پنجاب کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں نیا ٹیکس نہ لگانے اور موجودہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کم رکھنے کی تجویز ہے۔

ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق وفاقی اہداف سامنے آنے کے بعد پنجاب کے بجٹ کو حتمی شکل دینا شروع کردی گئی ہے، صوبے کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز ہے اور موجودہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کم رکھا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ریونیو اتھارٹی نان ٹیکس پئیر شعبوں کو شامل کرنے کی تجویز دے گی، ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے جبکہ بجٹ میں امن و امان، صحت، تعلیم اور سیاحت پر توجہ دی جائے گی اور تعلیم کے لیے پچھلے سال کے مقابلے میں 110 ارب روپے زیادہ مختص کرنے کی تجویز ہے۔

تنخواہوں، پنشن میں اضافہ، 500 ارب کے اضافی ٹیکس، پٹرولیم لیوی میں اضافہ، جائیداد کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں کمی، سولر پینلز مہنگے، آن لائن خریداری پر ٹیکس، بینکوں کے منافع کی آمدن پر ٹیکس میں اضافہ

اسلام آبادقومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2025-26ء کا 17.

..

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ صحت کے بجٹ میں 90 ارب روپے زیادہ رکھے جانے کی تجویز ہے جبکہ سیاحت کے بجٹ میں 600 فیصد اضافے کا امکان ہے، پنجاب بھر میں سینیٹیشن اور صاف پانی کی متعدد اسکیمیں بھی لائی جارہی ہیں اور پنجاب حکومت نے دیہات کو اعلی معیار کی ماڈل ویلج بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ماڈل ویلج پروجیکٹ کے فنڈز مختص کیےجائیں گے، پنجاب حکومت مجموعی طور پر 2 ہزار400 دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنائے گی، 800 دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنانے کے لیے پنجاب حکومت فنڈز فراہم کرے گی جبکہ 1600 دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنانے کے لیے گرانٹ ورلڈ بینک فراہم کرے گا۔

اس سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ ماڈل ویلجز میں گلیوں کی صفائی، واٹر سپلائی لائنز اور اسٹریٹ لائٹس فراہم ہوں گی، مرحلہ وار پنجاب کے 60 فیصد سے زائد دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق کسانوں کو گندم، چاول کے بیج اور کھاد کے لیے اضافی فنڈز مہیا کرنے کی بھی تجویز ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کی تجویز ہے کے بجٹ میں میں اضافہ کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

موجودہ حالات میں جلوس نکالنا سیاست نہیں، بے حسی ہے‘سکھد یوہمنانی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ترجمان سندھ حکومت سکھدیو ہمنانی نے جے یو آئی(ف)کے سندھ مارچ پرردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ احتجاج ہر فرد اور ہر جماعت کا جمہوری حق ہے، مگر سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ وقت کی مناسبت کا خیال رکھا جائے۔سکھدیو ہمنانی نے کہاکہ پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد سیلاب اب سندھ میں داخل ہوا ہے، ایسے میں جلوس نکالنا سیاست نہیں، بے حسی ہے۔ کچے کے عوام آج سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں اور یکجہتی دکھانے کے بجائے جے یو آئی (ف) ان ہی کے نام پر سیاست کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ جے یو آئی(ف)کا احتجاج سیلابی ریلا گزر جانے تک ملتوی کیا جانا چاہیے تھا۔یہ وقت سیاست چمکانے کا نہیں، سیلاب متاثرین کیساتھ ہمدردی دکھانے اور آپس میں متحد ہونے کا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہاکہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والی ادارے متحرک ہیں جسکی وجہ سے جرائم میں خاطرخواہ کمی آئی ہے سندھ پولیس کی کامیاب کارروائیوں سے ڈاکوئوں کا زور ٹوٹا ہے، پچھلے چند ماہ میں شاہراہیں اور دیہات پہلے سے زیادہ محفوظ ہوئے ہیں۔ سکھدیو ہمنانی نے کہاکہ سیلابی صورتحال میں بھی سندھ حکومت نے پیشگی اقدامات کئے ہیں تاکہ کچے سے مجرم باآسانی فرار نہ ہو سکیں۔حکومت سندھ اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہے، جے یو آئی (ف)کو بھی سیاسی ڈرامے کے بجائے عوام کیساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔یہ وقت نعرے بازی یا پوائنٹ اسکورنگ کا نہیں، بلکہ ایک قوم بن کر آگے بڑھنے کا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
  • پنجاب حکومت کا جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
  • موجودہ حالات میں جلوس نکالنا سیاست نہیں، بے حسی ہے‘سکھد یوہمنانی
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • نفع نقصان کی پرواہ کیے بغیر سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے دے رہے ہیں، بیرسٹر علی ظفر