فیروز خان کا خود پر تنقید کرنے والی اداکاراؤں کو کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے مقبول اداکار فیروز خان نے آخرکار ان تمام اداکاراؤں کو کرارا جواب دے دیا ہے جنہوں نے ان پر گھریلو تشدد کے الزامات کے بعد کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔
’خانی‘، ’اے مشتِ خاک‘ اور حالیہ مقبول ڈرامہ ’اکھاڑا‘ جیسے سپر ہٹ پروجیکٹس دینے والے فیروز خان اپنی اداکاری کے ساتھ ساتھ متنازع بیانات اور ذاتی زندگی کی وجہ سے بھی خبروں میں رہے ہیں۔ خاص طور پر اپنی سابقہ اہلیہ سیدہ علیزہ سلطان سے طلاق اور اس دوران اٹھنے والے گھریلو تشدد کے الزامات نے نہ صرف مداحوں کو حیرت میں ڈالا بلکہ شوبز انڈسٹری کے کئی افراد نے ان سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔
فیروز خان کے خلاف اُس وقت محاذ کھولا گیا جب ان کی ساتھی اداکارہ اقرا عزیز نے ڈرامہ ’’سانول یار پیا‘‘ سے علیحدگی اختیار کرلی۔ بعد ازاں ایمن خان، منال خان، اُشنا شاہ اور مریم نفیس جیسے نامور چہروں نے بھی کھل کر فیروز پر تنقید کی۔ اگرچہ وقت کے ساتھ کچھ تعلقات بحال ہوئے، لیکن اقرا عزیز کی جگہ ڈرامے میں درفشاں سلیم کو کاسٹ کرلیا گیا، جبکہ فیروز اب بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں۔
حال ہی میں ایک انٹرویو میں فیروز خان نے میزبان یاسر نواز سے گفتگو کرتے ہوئے اس تمام تنازع پر کھل کر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سارے معاملے نے انہیں یہ سکھایا کہ ’’روزی اللہ دیتا ہے، کوئی انسان نہیں‘‘۔ وہ نہ صرف معاشی طور پر متاثر نہیں ہوئے بلکہ ان کا ایمان بھی مزید مضبوط ہوا ہے۔
یاسر نواز نے جب ان سے پوچھا کہ کیا یہ سب ذہنی طور پر اُن کےلیے تکلیف دہ تھا، تو فیروز نے خود اعتمادی سے جواب دیا: ’’میں ایک مثبت انسان ہوں، اور دوسروں کی باتوں پر زیادہ غور نہیں کرتا۔ میرے ایبس (Abs) اسی لیے ہیں کہ میں اپنے اندر منفی سوچ کو جگہ ہی نہیں دیتا۔‘‘
فیروز خان نے واضح انداز میں کہا کہ وہ اب ان لوگوں کے ساتھ کام نہیں کریں گے جو دکھاوے میں تو ان کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آتے تھے لیکن پیٹھ پیچھے تنقید کرتے تھے۔ ’’اللہ نے میری زندگی میں فلٹر لگا دیا ہے، اور ایسے زہریلے لوگ خود بخود باہر نکل گئے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب اپنے اردگرد صرف مثبت سوچ رکھنے والے لوگوں کو چاہتے ہیں، اور جنہوں نے ان کے مشکل وقت میں ان کا ساتھ نہیں دیا، اُن کے ساتھ وہ دوبارہ کبھی کام نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
رنویر سنگھ کی پاکستان مخالف فلم میں بینظیر بھٹو کی تصویر نمایاں کیے جانے پر شدید تنقید
بھارتی اداکار رنویر سنگھ کی آنے والی نئی بالی ووڈ فلم ‘دھرندر’ کے ٹیزر میں بینظیر بھٹو اور پیپلز پارٹی کا جھنڈا دکھائے جانے پر پاکستان میں تنقید کی جارہی ہے۔ فلم کے مناظر میں پاکستان کو منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے جسے عوام اور سیاسی حلقے پروپیگنڈا قرار دے رہے ہیں۔
ٹیزر میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے جھنڈے اور سابق وزیرِاعظم بینظیر بھٹو کی تصاویر شامل ہیں جس پر خاص طور پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ پی پی پی کے جیالوں نے فلم سازوں پر پاکستان کی سیاسی تاریخ مسخ کرنے اور قومی علامات کے توہین آمیز استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ’مجھے بھی بالی ووڈ کی ضرورت نہیں‘، دلجیت دوسانجھ نے تنقید پر واضح اعلان کردیا
ان کا کہنا ہے کہ بینظیر بھٹو ہماری قومی رہنما تھیں، ان کی تصویر کو اس طرح استعمال کرنا ناقابلِ قبول ہے۔
فلم کی کہانی مکمل طور پر ابھی سامنے نہیں آئی ہے تاہم خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ایک بھارتی خفیہ ایجنٹ کی کہانی ہے جو دہشتگردی کے خفیہ منصوبے آشکار کرتا ہے۔ اس دوران پاکستان منفی تاثر دیا گیا ہے جس پر فلم شائقین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ٹیزر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر #BoycottDhurandharٹرینڈ کر رہا ہے اور صارفین فلم کو ‘پاکستان دشمن پروپیگنڈا’ قرار دے رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ بالی ووڈ کو ایسی تنقید کا سامنا ہے، ماضی میں فینٹم، کشمیر فائلز اور ایک تھا ٹائیگر جیسی فلمیں بھی اپنے پاکستان مخالف پلاٹ کی وجہ سے تنقید کی زد میں آ چکی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں