اسلام آباد (اوصاف نیوز)وزیردفاع خواجہ آصف نے تنخواہوں اور مالی مراعات میں بے تحاشہ اضافے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافہ مالی فحاشی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں وزیردفاع خواجہ آصف نے اپنی ہی حکومت پر لفظی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور مالی مراعات میں بے تحاشہ اضافہ مالی فحاشی کے زمرے میں آتا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی کو ذہن میں رکھیں، ہماری تمام عزت آبرو عام آدمی کے مرہون منت ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش ہونے والے وفاقی بجٹ 2025۔26 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تو 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے البتہ اعلی حکومتی شخصیات، وفاقی وزرا اور اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کی تنخواہ میں رواں سال کئی سو گنا اضافہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے بجٹ پیش کرنے سے صرف ایک دن قبل اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، اب اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ 5 ہزار روپے سے بڑھ کر 13 لاکھ مقرر کردی گئی ہے جبکہ تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق بھی یکم جنوری 2025 سے ہوگا۔

گزشتہ ماہ 4 مئی کو صدر مملکت آصف زرداری نے وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق تنخواہ، مراعات و استحقاق ایکٹ 1975 میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے بعد وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں 140 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا تھا۔

اضافے کے بعد وفاقی وزرا کی تنخواہ 2 لاکھ 18 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی تھی، اس اضافے کا اطلاق بھی یکم جنوری سے 2025 ملنے والی تنخواہوں پر کیا گیا تھا۔
سعودی شہزادہ فیصل بن ترکی انتقال کرگئے

سپیکر ،ڈپٹی سپیکر چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ میں اور مالی مراعات میں بے تحاشہ اضافہ مالی فحاشی کے زمرے میں آتا ھے۔ عام آدمی کی زندگی کو ذہن میں رکھیں ھماری تمام عزت آبرو اسکی مرھون منت ھے۔۔

— Khawaja M.

Asif (@KhawajaMAsif) June 11, 2025

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اور مالی مراعات میں بے تحاشہ چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ کی تنخواہوں میں قومی اسمبلی وفاقی وزرا خواجہ آصف کیا گیا

پڑھیں:

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل

ویب ڈیسک: پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے اعلان پر عوام کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔

حکومت نے پیٹرول کی قیمت 264 روپے 61 پیسے فی لیٹر پر برقرار رکھی ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 78 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 272 روپے 77 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

شہریوں نے پیٹرول کی قیمت نہ بڑھنے کو باعث اطمینان قرار دیا جبکہ ڈرائیورز نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھنا خوش آئند ہے، لیکن مہنگائی کے موجودہ حالات میں حکومت کو ڈیزل کو بھی سستا کرنا چاہیے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

ٹرالر ڈرائیورز اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد نے کہا کہ معمولی اضافے سے بھی ایندھن کی لاگت میں بڑا بوجھ پڑتا ہے، جس کا براہ راست اثر کرایوں اور اشیاء کی قیمتوں پر پڑتا ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ڈیزل کی قیمت میں کمی کی جائے تاکہ ٹرانسپورٹ اور کاروباری سرگرمیوں پر پڑنے والے مالی دباؤ میں کمی آ سکے۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • حیدرآباد: واٹر اینڈ سیوریج کے ملازمین پندرہ ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
  • اسلام آباد میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
  • چیئرمین ایس ای سی پی اور کمشنرز کی تنخواہوں، الاؤنسز بارے بل سینیٹ میں جمع
  • شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے