ٹرمپ کے مسئلہ کشمیر حل کرانے کے بیان پر بھارتی سیخ پا‘ امریکی پرچم نذر آتش
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (آن لائن)انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں امریکی پرچم کی بے حرمتی امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کرانے کا دعوی بھارتیوں کو ہضم نہیں ہو رہا،اب صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کی کوششوں پر بھی بھارتی شہری سیخ پا ہو گئے،انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے امریکا کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا،انتہا پسند ہندوئوں نے ذہنی پستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسرے ممالک کے پرچم کی بے حرمتی جاری رکھی،احتجاج کے دوران انتہا پسند ہندوئوں نے امریکی پرچم کو پیروں میں روند ڈالا،امریکی پرچم کو پیروں میں روندتے ہوئے انتہا پسند ہندوئوں نے انتہائی غلیظ الفاظ اداکیے،بھارتی شہری نے امریکی پرچم پر تھوکا اور امریکا کو دہشت گرد ملک قرار دیا۔ انتہا پسندہندوکا کہنا تھا کہ ہندوئوں کو مضبوط کرو گے ہم آپ کو مضبوط کریں گے،امریکا گندی سیاست کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکی پرچم انتہا پسند
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر عالمی توجہ کا مرکز، کشمیری عوام کی قربانیوں کا ثمر ہے، قریشی
کشمیر المسلمز ریلیف آگنائزیشن کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر تین جنگیں ہو چکی ہیں جبکہ رواں برس مئی میں پاک بھارت کشیدگی تاریخ کی شدید ترین کشیدگی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کمپین گلوبل کے سرپرست اور کشمیر المسلمز ریلیف آگنائزیشن کے چیئرمین نذیر احمد قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اب پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، جو کشمیری عوام کی عظیم اور لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ نذیر احمد قریشی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ 22 اپریل کو پہلگام میں بھارتی فالس فلیگ آپریشن، 6 اور 7 مئی کو بھارتی جارحیت اور اس کے بعد پاکستان کے جوابی اقدامات میں بھارتی جنگی طیاروں اور دفاعی تنصیبات کی تباہی نے ثابت کر دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ نذیر قریشی نے کہا کہ دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی اہمیت پر زور دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر تین جنگیں ہو چکی ہیں جبکہ رواں برس مئی میں پاک بھارت کشیدگی تاریخ کی شدید ترین کشیدگی تھی، جو ایٹمی جنگ میں تبدیل ہوتے ہوتے رہ گئی۔ جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روکا ہے اور وہ 27 ویں مرتبہ پاک بھارت کشیدگی روکنے اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کرانے کا کہہ چکے ہیں، جس نے مودی حکومت کے بیانیہ کو مضحکہ خیز بنا دیا ہے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو عالمی سطح پر شرمندگی سے دوچار کیا۔
نذیر احمد قریشی نے کہا کہ عالم اسلام میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار نے اسے ایک ابھرتی ہوئی عالمی قیادت کا درجہ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے کشمیریوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی، لیکن اہلیان کشمیر نے تمام تر مظالم کے باوجود نہ تو سر تسلیم خم کیا، نہ اپنی تحریک آزادی ترک کی۔ انہوں نے کہا کہ آج خود بھارت نواز سیاستدان، بشمول فاروق عبداللہ، اعتراف کر رہے ہیں کہ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی ختم نہیں کر سکا۔ نذیر احمد قریشی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ کشمیری عوام اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں تاکہ تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط پاکستان ہی تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کی ضمانت ہے، جو کشمیریوں کا حقیقی وکیل اور مسئلہ کشمیر کا اہم فریق ہے۔