تہران پر اسرائیلی حملے میں ایران کے چھ اہم سائنسدان مارے گئے، جن کا تعلق جوہری اور دفاعی پروگرامز سے تھا۔ ان کی موت کو ایران کے سائنسی اور عسکری ڈھانچے پر بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر فریدون عباسی دوانی

شہید سائنسدانوں میں سب سے نمایاں نام ڈاکٹر فریدون عباسی دوانی کا ہے، جو ایران کے ایٹمی توانائی ادارے کے سابق سربراہ رہ چکے تھے۔ وہ نیوکلیئر فزکس کے ماہر تھے اور یورینیم افزودگی جیسے حساس شعبے میں کام کرتے تھے۔ اُن پر پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہو چکا تھا، مگر وہ بچ گئے تھے۔

ڈاکٹر محمد مہدی تہرانچی

دوسرے سائنسدان ڈاکٹر محمد مہدی تہرانچی تھے، جو تہران کی مشہور اسلامی آزاد یونیورسٹی کے سربراہ اور لیزر فزکس کے ماہر تھے۔ ان کا شمار ایران کے جوہری سائنسدانوں میں ہوتا تھا، اور انہوں نے مختلف ریسرچ پروجیکٹس کی قیادت کی تھی۔

ڈاکٹر مجید کاویانی

ڈاکٹر مجید کاویانی کا تعلق خلائی ٹیکنالوجی سے تھا۔ وہ ایران کے عسکری سیٹلائٹ پروگرامز میں سرگرم رہے اور ملکی دفاعی سیٹلائٹ سسٹم کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا۔

ڈاکٹر سجاد قریشی

ڈاکٹر سجاد قریشی دفاعی ٹیکنالوجی کے ماہر تھے۔ وہ راڈار اور میزائل ٹیکنالوجی میں کام کر رہے تھے اور ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرامز سے منسلک تھے۔

ڈاکٹر علی خرم دہقان

ڈاکٹر علی خرم دہقان نطنز اور فردو کے ایٹمی پلانٹس میں بطور مشیر خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ وہ نیوکلیئر مواد کو محفوظ طریقے سے استعمال کرنے پر تحقیق کر رہے تھے۔

ڈاکٹر رضا موسوی نژاد

ڈاکٹر رضا موسوی نژاد کا تعلق کیمیکل انجینئرنگ سے تھا۔ وہ دفاعی اداروں میں کام کرتے تھے اور کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے منصوبوں میں شامل تھے۔

ان سائنسدانوں کی شہادت سے نہ صرف ایران کی دفاعی تحقیق کو نقصان پہنچا ہے بلکہ خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ ایرانی حکام نے ان کی قربانی کو “ناقابلِ فراموش قومی سرمایہ” قرار دیا ہے اور اسرائیل کو سنگین نتائج کی وارننگ دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیلی حملہ ایران ایرانی سائنسدان ڈاکٹر رضا موسوی نژاد ڈاکٹر سجاد قریشی ڈاکٹر علی خرم دہقان ڈاکٹر فریدون عباسی دوانی ڈاکٹر مجید کاویانی ڈاکٹر محمد مہدی تہرانچی سائنسدان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی حملہ ایران ایرانی سائنسدان ڈاکٹر سجاد قریشی ڈاکٹر علی خرم دہقان ڈاکٹر فریدون عباسی دوانی ایران کے

پڑھیں:

اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے رابطہ، غزہ بحران پر تبادلہ خیال

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، دونوں رہنماؤں نے غزہ میں انسانی بحران، فلسطینی عوام کی مشکلات پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان ایران اعلیٰ سطح کے دورے کے تبادلے پر بھی بات چیت کی۔

اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے غزہ کے لیے فوری اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ امید ہے آج نیویارک میں فلسطین متعلق کانفرنس مثبت نتائج کی حامل ہوگی۔

قبل ازیں وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے ابوظبی میں متحدہ عرب امارات کے وزیرِ خارجہ شیخ عبداللّٰہ بن زید النہیان کے ساتھ ملاقات کی۔

اپنے بیان میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ پر ویزا چھوٹ پر اتفاق کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران نے امریکا و اسرائیل کی 12 روزہ ہائبرڈ جنگ کی تفصیلات جاری کر دیں
  • ایران نے امریکی جی پی ایس سے منہ موڑلیا، کیا یہ ایک نئی ٹیکنالوجی وار کا آغاز ہے؟
  • ایرانی سفیر کی صادق سنجرانی کو پاک ایران تجارتی راہداریاں جلد کھولنے کی یقینی دہانی
  • ایرانی سفیر کی پاک ایران تجارتی راہداریاں جلد کھولنے کی یقینی دہانی
  • ایران اور افغانستان کا او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ، غزہ میں نسل کشی پر شدید مذمت
  • اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے رابطہ، غزہ بحران پر تبادلہ خیال
  • اسرائیل نے ایک بار پھر ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
  • جنوبی غزہ میں ٹیکنالوجی کور کے افسر سمیت 2 اسرائیلی فوجی مارے گئے
  • یورپی طاقتوں کے ساتھ جوہری مذاکرات ’تعمیری‘ رہے، ایران
  • بارہ روزہ جنگ نے ایران کو دوبارہ متحد کر دیا، فرانسیسی ماہر