سعودی عرب کی ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت، اقوام متحدہ سے فوری اقدام کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری اور سلامتی پر حملہ قرار دیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ سنگین اور ناقابل قبول کارروائیاں ہیں، اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ اس جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
صہیونی جارحیت کیخلاف مقاومت حقیقی ڈھال ہے، حزب الله کے پارلیمانی گروپ کے سربراہ
اپنے ایک خطاب میں لبنانی پارلیمنٹیرین کا کہنا تھا کہ شہیدوں کا پاک لہو کبھی رائیگاں نہیں جائیگا، بلکہ یہ آنے والی نسلوں کیلئے مزاحمت کا روشن چراغ بنے گا۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کے پارلیمانی لیڈر "حسین الحاج حسن" نے کہا کہ لبنان کی عزت، خودمختاری اور سلامتی کو برقرار رکھنے کا واحد راستہ مزاحمت کا سفر جاری رکھنا ہے۔ یہ راستہ ہمیشہ صہیونی رژیم کی جارحیت کے خلاف دفاع پر ختم ہوا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار قدس کی راہ میں صیہونی حملے کے ذریعے شہید ہونے والے محمد عباس الخطیب کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مزاحمت کے اہم کردار کی جانب اشارہ کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ مجاہدین کی جانب سے مزاحمت کا انتخاب، وہ راستہ ہے جس نے لبنان کی سلامتی و وقار کو یقینی بنایا اور یہ ائندہ بھی دشمن کے خلاف حقیقی ڈھال بنی رہے گی۔
انہوں نے شہید الخطیب کو ان افراد کے کاروان کا حصہ قرار دیا جنہوں نے وطن، اس کی سلامتی اور استحکام کی راہ میں اپنی جان قربان کر دی۔ حسین الحاج حسن نے مزید کہا کہ ہم شہداء پر فخر کرتے ہیں۔ یہ شہداء امت اسلامیہ کے بیدار ضمیروں اور قوموں کی تاریخی یادوں میں زندہ ہیں۔ شہید ہی فتح کے معمار، دفاعی توازن کو مضبوط بنانے والے اور عزت و آزادی کے راستے کھولنے والے ہیں۔ آخر میں لبنانی پارلیمنٹ میں حزب الله کے رکن نے شہید الخطیب کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہیدوں کا پاک لہو کبھی رائیگاں نہیں جائے گا، بلکہ یہ آنے والی نسلوں کے لیے مزاحمت کا روشن چراغ بنے گا اور ہماری قوم کو درپیش چیلنجز میں ثابت قدمی کی علامت بن کر رہے گا۔