ایران اور افغانستان کا او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ، غزہ میں نسل کشی پر شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
تہران / کابل: ایران اور افغانستان نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت، بمباری اور جنگی جرائم پر فوری طور پر اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کے درمیان ٹیلیفون پر رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی مظالم کی سخت مذمت کی اور اسلامی دنیا کے مربوط اور متحد ردعمل پر زور دیا۔
ایرانی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق، دونوں وزرائے خارجہ نے نہ صرف فلسطینی عوام کی حالتِ زار پر تشویش کا اظہار کیا بلکہ دو طرفہ مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا، جن میں ایران کے آبی حقوق، سرحد پار تعاون، قونصلر روابط، اور افغان پناہ گزینوں کی واپسی جیسے امور شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک نے علاقائی امن کے لیے مذاکرات اور طویل المدتی تعاون کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی حملے شدت اختیار کر گئے ہیں۔ تازہ بمباری میں مزید 71 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ غذائی قلت اور بھوک کے باعث شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 127 ہو گئی ہے، جن میں 85 بچے بھی شامل ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ میں اسرائیلی مظالم پر اظہار تشویش
ویب ڈیسک :پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے ٹیلیفون پر غزہ کی صورتحال پر گفتگو کی، جس دوران اسحاق ڈار اور عباس عراقچی نے غزہ میں اسر ائیلی مظالم پر تشویش کا اظہار کیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق عباس عراقچی نے کہا کہ غزہ صورتحال پر عالمی اداروں خصوصاً اوآ ئی سی کو متحرک کرنا ضروری ہے، مغربی کنارے پر قبضے کی اسرائیلی پارلیمینٹ کی منظوری کا مقصد فلسطینی شناخت کو مکمل طور پر مٹانا ہے۔
مرغی کی قیمت نے شہریوں کے ہوش اڑا دئیے
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس سے پہلے ایرانی وزیر خارجہ اور سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل کے درمیان بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں خطےکی تازہ صورتحال اور غزہ میں انسانی بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔