سپریم کورٹ: 9 مئی کیسز میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانتوں پر سماعت 12 اگست تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
سپریم کورٹ نے 9 مئی کے مقدمات میں بانی پاکستان تحریک انصاف کی ضمانتوں سے متعلق کیس کی سماعت 12 اگست تک ملتوی کر دی۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر کی جانب سے کیس ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:9 مئی کیسز میں سزا یافتہ سینیٹر اعجاز چوہدری، احمد خان بھچر اور احمد چٹھہ نااہل قرار
وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت سے استدعا کی کہ اگلے ہفتے کی تاریخ دے دی جائے اور نوٹس بھی جاری کیے جائیں، تاہم عدالت نے یہ استدعا مسترد کر دی۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 12 اگست تک ملتوی کرنے کا فیصلہ سنایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9 مئی پی ٹی آئی سپریم کورٹ عمران خان وکیل سلمان صفدر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی سپریم کورٹ وکیل سلمان صفدر سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ: عمران خان کی ضمانت کی 8 اپیلیں کل سماعت کیلئے مقرر
سپریم کورٹ میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی 8 اپیلیں سماعت کے لیے مقرر ہوگئیں، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کل ساڑھے 9 بجے سماعت کرے گا سپریم کورٹ نے عمران خان کی ضمانت بعداز گرفتاری کی 8 اپیلیں کل سماعت کے لیے مقرر کردی ہیں۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کل ساڑھے نو بجے سماعت کرے گا، جسٹس محمد شفیع صدیقی بھی بینچ میں شامل ہیں۔عمران خان نے ایڈووکیٹ سلمان صفدر کے ذریعے 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت بعد از گرفتاری کے لئے اپیلیں دائر کی تھیں. لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری خارج کر دی تھی۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا.سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا .جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔