پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ حسین سلامی کون ہیں؟ جانیے
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کے اسلامی پاسدارانِ انقلاب (IRGC) کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی شہید ہو گئے ہیں۔
اگر یہ اطلاعات درست ثابت ہوتی ہیں تو سلامی ایران کے سب سے سینئر فوجی رہنماؤں میں سے ایک ہیں جو حالیہ حملوں میں مارے گئے۔
میجر جنرل حسین سلامی نے 1980 میں ایران-عراق جنگ کے آغاز پر پاسدارانِ انقلاب میں شمولیت اختیار کی۔ وقت کے ساتھ وہ فوجی رینکس میں ترقی کرتے گئے اور امریکہ و اس کے اتحادیوں کے خلاف سخت بیانات دینے کے حوالے سے مشہور ہوئے۔
سن 2000 کی دہائی سے وہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اور امریکہ کی جانب سے ایران کے جوہری اور فوجی پروگراموں میں کردار کے سبب پابندیوں کی زد میں رہے۔
وہ 2024 میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جب ایران نے تاریخ میں پہلی بار اسرائیل پر براہِ راست فوجی حملہ کیا، جس میں 300 سے زائد ڈرونز اور میزائل فائر کیے گئے تھے۔
حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران سلامی نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ ایران ہر ممکنہ منظرنامے، صورتحال اور حالات کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ دشمن یہ سمجھتا ہے کہ وہ ایران سے ویسے ہی لڑ سکتا ہے جیسے وہ اسرائیلی محاصرے میں گھرے نہتے فلسطینیوں سے لڑتا ہے۔ ہم جنگ کا تجربہ رکھتے ہیں اور تیار ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حکومت پختونخوا میں دہشتگردوں کیخلاف طاقت کا بھرپور استعمال کرے، مولانا فضل الرحمان
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں حالات بہت خراب ہیں، لوگ گھروں سےنہیں نکل سکتے، انہوں نے مشورہ دیا کہ پاک افغان کشیدگی کوبات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کے خلاف طاقت کا بھرپور استعمال کرے، ہم پاکستان کےساتھ ہیں۔ چینیوٹ میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغانستان سے ٹی ٹی پی کے لوگ پاکستان میں آکر دہشت گرد کارروائیاں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں حالات بہت خراب ہیں، لوگ گھروں سےنہیں نکل سکتے، انہوں نے مشورہ دیا کہ پاک افغان کشیدگی کوبات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔