Islam Times:
2025-11-03@14:47:15 GMT

خطہ اس وقت نازک موڑ سے گزر رہا ہے، قطر

اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT

خطہ اس وقت نازک موڑ سے گزر رہا ہے، قطر

اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ایک اجلاس میں قطری وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو انصاف دلانے کا عمل تقریباً 80 سال سے التوا کا شکار ہے۔ طاقت کی پالیسی نے صرف المیوں، ناانصافی، قتل عام اور تباہی کو پروان چڑھایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے وزیر خارجہ "محمد بن عبدالرحمن آل ثانی" نے کہا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے حصول کی کوششیں، بحران کو ختم کرنے کے لیے ایک مقدمے کے طور پر جاری ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار فلسطین پر اقوام متحدہ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ کانفرنس امید کی ایک کرن ہے لیکن غزہ کے خلاف اسرائیلی جنگ کے پیش نظر ہم ایک نازک مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ ہم دوہرے معیارات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ایک شخص اور دوسرے کے درمیان تفریق کرے۔ قطر کی حکومت، جنگ میں ہتھیار کے طور پر غذائی قحط کے استعمال کو مسترد کرتی ہے۔ قطری ڈپلومیٹ نے زور دے کر کہا کہ بھوک، ذلت اور قتل عام کی اس سطح کے درمیان کون سا امن جنم لے سکتا ہے؟۔ ہم نے غزہ میں ایسے مناظر دیکھے جو انسانیت کے لیے باعث شرم ہیں۔ زیادہ تر خواتین اور بچوں پر مشتمل غزہ میں 20 لاکھ سے زائد افراد بڑھتے ہوئے انسانی المیے کا شکار ہیں۔
محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے کہا کہ طاقت کی پالیسی مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی اور نہ ہوگی۔ اس وقت مسئلہ فلسطین کا کوئی منصفانہ اور جامع حل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی عوام کے خلاف جنگ نے معصوم شہریوں کے لئے بے پناہ مصائب کو جنم دیا۔ اس جنگ نے بین الاقوامی قوانین اور عالمی اقدار کو ٹھیس پہنچائی۔قطر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں چھیڑی گئی اسرائیلی خوفناک جنگ کے پیش نظر، خطہ ایک نازک موڑ سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے محاصرے سے تھکے ہوئے شہریوں کو روٹی کے ایک ٹکڑے کے انتظار میں بھوکے مرتے دیکھا ہے۔ ہم معصوم شہریوں کے محاصرے اور جبری بے گھر کرنے کی پالیسیوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے ہسپتالوں، مہاجر کیمپوں اور غزہ پٹی کے اہم اداروں پر صیہونی رژیم کے مسلسل حملوں کی مذمت کی۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ طاقت کی پالیسی نے صرف المیوں، ناانصافی، قتل عام اور تباہی کو پروان چڑھایا ہے۔ آخر میں محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے کہا کہ فلسطینیوں کو انصاف دلانے کا عمل تقریباً 80 سال سے التوا کا شکار ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک معاشی استحکام کی پائیدار راہ پر گامزن ہے اور میکرو اکنامک سطح پر نمایاں پیش رفت ہوچکی ہے۔ اسلام آباد میں پاور، آئی ٹی اور معاشی ٹیم کے دیگر وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیاں بھی پاکستان کی معاشی بہتری کو تسلیم کرچکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط دسمبر تک ملنے کی توقع ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

وزیر خزانہ کے مطابق حکومت ٹیکس نظام، توانائی شعبے اور دیگر اہم شعبوں میں اسٹرکچرل ریفارمز پر عمل کر رہی ہے اور یہی اصلاحات مستقبل میں پائیدار معاشی استحکام کی بنیاد بنیں گی، آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول ایگریمنٹ اس بات کی توثیق ہے کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔

ان کے مطابق پنشن اصلاحات اور رائٹ سائزنگ جیسے اقدامات طویل المدتی معاشی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چین، امریکا اور جی سی سی کے ممالک پاکستان کی معاشی اصلاحات کی حمایت کر رہے ہیں۔

ٹیکس وصولیوں میں اضافہ

وفاقی بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین راشد لنگڑیال نے کہا کہ بجٹ میں شامل اقدامات پر عمل درآمد جاری ہے جس سے ٹیکس وصولیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

صوبائی ریونیو اور پی ڈی ایل سے ٹیکس کی شرح کو 18 فیصد تک لے جانا ہے۔ وفاق سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو جمع کرنا ہدف ہے۔ صوبوں پر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ریونیو کے لیے ہے، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود pic.twitter.com/r6Ohqcpsd2

— WE News (@WENewsPk) November 3, 2025

ان کے مطابق ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں پہلی بار 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس سال انکم ٹیکس فائلرز میں 18 فیصد اضافہ ہوا اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 5.9 ملین ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، ایف بی آر نے لسٹ جاری کر دی

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں کیونکہ وفاقی حکومت 15 فیصد جبکہ صوبے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرتے ہیں اور زیادہ دباؤ وفاق پر ہی آتا ہے۔

حکومت اب ضرورت سے زائد بجلی نہیں خریدے گی

وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ سرکلر ڈیٹ میں کمی کے لیے Rs1 ہزار 200 ارب کے معاہدے سمیت گزشتہ ایک سال میں Rs700 ارب کی کمی کی گئی ہے۔

رواں سال انفرادی ٹیکس ریٹرن فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 لاکھ سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی۔ مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا۔ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال pic.twitter.com/ToVWhqioq6

— WE News (@WENewsPk) November 3, 2025

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے متعلق ٹاسک فورس نے اہم پیش رفت کی ہے اور حکومت اب ضرورت سے زیادہ بجلی نہیں خریدے گی۔ ان کے مطابق گزشتہ 18 ماہ میں بجلی کی قیمتوں میں 10.5 فیصد کمی آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت بجلی بل میں صنعتی صارفین کو 10 روپے اور گھریلو صارفین کو 8 روپے فی یونٹ ریلیف کیسے دے گی؟

انہوں نے بتایا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے تحت پری پیڈ میٹرنگ اور تکنیکی بہتری کے اقدامات نے اربوں روپے کی بچت کی ہے۔ ان کے مطابق جہاں ممکن ہوا، عوام کو ریلیف فراہم کیا گیا ہے جبکہ توانائی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آئی ایم ایف پاکستان محمد اورنگزیب معیشت ملکی معیشت وزیرخزانہ

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • اسحاق ڈار کی استنبول روانگی، فلسطین میں صورتحال پر بین الاقوامی اجلاس میں شرکت
  • پی ٹی آئی کے سیاسی قیدیوں کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی،بیرسٹر سیف 
  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • اداکار زاہد احمد نے سوشل میڈیا کو شیطان کا کام قرار دے دیا
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
  • بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا ہے: ملک محمد احمد خان
  • الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ