کراچی سی ٹی ڈی سے فائرنگ کا تبادلہ ، چینیوں پر حملے میں ملوث 3دہشتگردہلاک
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
کراچی(این این آئی) کراچی میں سی ٹی ڈی سے فائرنگ کے تبادلے میں چائنیز پر حملوں میں ملوث 3 دہشتگرد مارے گئے۔انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے سول ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ منگھو پیر میں سی ٹی ڈی اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے کالعدم تنظیم کے کارندوں کی موجودگی کی اطلاع پر ایک گھر پر چھاپہ مارا، کافی دیر تک دہشتگردوں سے فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے تبادلے میں تینوں دہشتگرد موقع پر مارے گئے، دہشت گرد سنگین وارداتوں میں ملوث تھے، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے ہے، ہلاک دہشت گردوں میں ایک خودکش حملہ آور تھا۔راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ مارے گئے دہشت گرد کچھ عرصہ قبل افغانستان سے داخل ہوئے تھے، ہلاک دہشت گرد گزشتہ سال چینی شہریوں پر حملے میں ملوث تھے، مارے گئے دہشت گردوں سے کلاشنکوف، 2 ٹی ٹی پستول، گرنیڈ، خودکش جیکٹس اور ڈائری ملی ہے، ڈائری میں ٹارگٹ لکھے ہوئے تھے۔انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی شناخت زعفران اور قدرت اللہ کے نام سے ہوئی ہے، حکومت نے زعفران کے سر کی قیمت دو کروڑ روپے مقرر کر رکھی تھی، ایک ہلاک دہشتگرد کی شناخت نہیں ہو سکی۔ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی نعشوں کو ضروری کارروائی کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مزید کارروائی شروع کر دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
خضدار، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، پانچ دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق خفیہ اطلاع پر آپریشن کے دوران 5 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ جو مختلف واقعات میں ملوث تھے۔ اسلام ٹائمز۔ سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع خضدار میں کارروائی کرتے ہوئے پانچ مبیبہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خضدار میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی 14 اور 15 ستمبر کی درمیانی شب کو کی گئی۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ خضدار میں کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔ جس میں دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا۔ بیان کے مطابق "فتنہ الہندوستان" کے دہشت گرد مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں مزید دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔