وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج سے فیصلہ سازوں کو 90 دن کا وقت دے رہے ہیں اس کے بعد یا تو ہم سیاست چھوڑ دیں گے یا پھر 91ویں دن تم نہیں ہوگے۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا کی پارلیمانی کمیٹیوں کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سن لو فیصلہ  کرنے والو ہم آپ کو نوے دن کا وقت دے رہے ہیں سدھر جاؤ۔

انہوں نے کہا کہ اج سے ہمارے نوے دن شروع ہو گئے ہیں اس کے بعد 91ویں دن یا تو ہم سیاست چھوڑ دیں گے یا پھر تم نہیں رہو گے۔

وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے الٹی میٹم اور عمران خان کی رہائی کیلیے تحریک چلانے کے حوالے سے سب سے ہاتھ اٹھا کر حلف لیا اور نعرے بھی لگوائے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاست خود دار نظریہ کے تحت شروع کی تھی کیونکہ ملک پر دہائیوں سے خاص لوگ اور پارٹیاں مسلط ہیں جو اب مافیا کا روپ دھار چکے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ مارشل لا لگا کر ملک کی جمہوریت کا ستیاناس کر دیا گیا ہے اور ان کو اپنی کسی بات پر ندامت نہیں الٹا تشدد اور بلیک میل کرتے ہیں، میں فوجی کا بیٹا اور بھائی ہوں، اس لیے کہتا ہوں کہ کچھ لوگوں مداخلت سے ہماری فوج کے معیار کو گرا رہے ہے ۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ ہو کر عوام کو جوابدہ ہوں اور اُن کو جواب دینا بھی پڑے گا۔ اس کے علاوہ میں عمران خان کے علاوہ کسی کا حکم نہیں مانوں گا چاہیے ہمیں دھمکیاں ہی کیوں نہ دی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی بے گناہ جیل میں ہیں اور نظام کی بہتری اور ہمارے مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تمام ملک میں کارکنوں کو پیغام حالت کے مطابق لائحہ عمل بنا کر پارٹی کو پیش کریں، احتجاجی تحریک کولیڈر کرنے کا موقع مقامی قیادت کو دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم تحریک کا اعلان کرتے ہیں اور اپ ہمارے لوگ اٹھا لیتے ہیں، ایسا نہیں چلے گا اور بھائی جان میں تو اب جواب دوں گا، چاہیے اس سے میری پارٹی کے لوگ اتفاق نہ کریں، اگر مجھے گولی مارو گے تو تیار رہو اس بات پر بھی کہ گولی تمہیں بھی لگ سکتی ہے اگر تم ناجائز کرو گے ہم بھی ویسا ہی کریں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مجھے حکومت گرانے کی دھمکی دیتے ہیں، حکومت گرا دو گے تو جاؤ گرادو پہلے کون سا تم لوگوں نے بنا کر دی ہے ہم نے زور بازو پر حکومت بنائی ہے۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ گنڈا پور

پڑھیں:

سہیل آفریدی کا چیف جسٹس کو خط، عمران خان سے ملاقات کی اجازت کی درخواست

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ کر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل حکام کو ہدایت دینے کی درخواست کر دی۔

خط میں وزیراعلیٰ نے مؤقف اختیار کیا کہ میں اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ اور ہوم ڈپارٹمنٹ پنجاب کو بھی ملاقات کے لیے خط لکھ چکا ہوں، تاہم کوششوں کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔

کے پی حکومت نے سہیل آفریدی اور عمران خان کی ملاقات کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ وزیراعلیٰ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھا ہے۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ میں صوبے کا منتخب وزیراعلیٰ اور ساڑھے چار کروڑ عوام کا نمائندہ ہوں، اس لیے میرا یہ آئینی اور اخلاقی فریضہ ہے کہ اپنی جماعت کے پیٹرن اِن چیف سے رہنمائی اور ہدایات حاصل کروں۔

انہوں نے چیف جسٹس پاکستان سے استدعا کی کہ اڈیالہ جیل حکام کو ملاقات کی اجازت دینے کے لیے ضروری احکامات جاری کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • متنازع یوٹیوبر رنویر الہٰ بادیہ نے چھپ کر شادی کرلی؟
  • ٹرمپ مخالف مظاہروں میں شدت
  • ووٹ بانی کو ملا ہے تو پالیسی بھی ان کی چلے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی
  • پیپلزپارٹی کا حکومت کو تحفظات دور کرنے کیلیے ایک ماہ کا الٹی میٹم
  • سہیل آفریدی کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں، بلیک میلنگ کی سیاست نہیں چلے گی، طلال چوہدری
  • افغانسان سمیت کوئی بھی حملہ کرے گا تو ہم پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے، سہیل آفریدی
  • جنگ مسئلہ کا حل نہیں، افغان حکومت سے بات چیت کی جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • عمران خان سے ملاقات کیلئے وزیراعلی کے پی سہیل آفریدی کا چیف جسٹس پاکستان کو خط
  • عمران خان سے ملاقات کی اجازت کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا عدالت پہنچ گئے
  • سہیل آفریدی کا چیف جسٹس کو خط، عمران خان سے ملاقات کی اجازت کی درخواست