25 بار رشوت کی پیشکشں ٹھکرانے والے پولیس اہلکار کیلئے بڑا انعام
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
دنیا کے ہر معاشرے میں کم یا زیادہ رشوت کا چلن ہے لیکن ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو رشوت لینے سے سختی سے گریز کرتے ہیں۔غیر قانونی کام کی تکمیل یا آؤٹ آف وے جا کر کسی کو فائدہ پہنچانے کیلئے عموماً رشوت لی اور دی جاتی ہے، جس کو تحفہ، نذرانہ، مٹھائی جیسے نام بھی دیئے جاتے ہیں۔تاہم روس میں پولیس اہلکاروں نے رشوت کی 25 بار کی گئی پیشکشوں کو ٹھکرا دیا جس کا صلہ پولیس انسپکٹر کو بڑے انعام کی صورت میں ملا۔روسی میڈیا کے مطابق روس کے علاقے روستوف پولیس ڈائریکٹوریٹ نے نئی اینٹی کرپشن پالیسی شروع کی ہے، اس پالیسی کے تحت وہ پولیس اہلکار جو رشوت کی پیشکش قبول نہیں کرتے، بلکہ محکمہ کو رپورٹ کرتے ہیں تو اس کی حوصلہ افزائی کیلئے پیشکش کی رقم کے مساوی اس کو انعام دیا جاتا ہے، جو اس کی ایمانداری کا صلہ ہوتا ہے۔روستوُف کے پولیس چیف نے وضاحت کی کہ اس پالیسی کے نفاذ کے بعد صرف 2 مہینوں میں تقریباً 25 رشوت لینے اور دینے کی کوششوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایک ٹریفک پولیس انسپکٹر کو 30 ہزار روبل (384 امریکی ڈالر) کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی، مذکورہ افسر نے یہ پیشکش قبول کرنے کے بجائے محکمہ کو اس سے آگاہ کیا، جس کے بعد محکمہ نے اتنی ہی رقم (پاکستانی لگ بھگ ایک لاکھ 10 ہزار روپے سے زائد) رقم بطور انعام دے کر اس کی ایمانداری کو سراہا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کئے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔