data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈھاکہ: پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کا ادارہ (یو این ایچ سی آر) اور اس کے شراکت دار گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران میانمار سے بنگلہ دیش آنے والے مزید ڈیڑھ لاکھ روہنگیا افراد کو مدد پہنچانے کا انتظام کر رہے ہیں جبکہ بڑھتی ہوئی ضروریات کے باعث امدادی وسائل میں اضافے کی اشد ضرورت ہے۔ادارے کے ترجمان بابر بلوچ نے بتایا ہے کہ میانمار کی بنگلہ دیش سے متصل ریاست راخائن سمیت دیگر علاقوں میں جاری لڑائی کے باعث روہنگیا آبادی کی نقل مکانی بدستور جاری ہے۔بنگلہ دیش نے 2017 سے فیاضانہ طور پر 10 لاکھ روہنگیا افراد کو پناہ دے رکھی ہے جو اس کے ساحلی شہر کاکس بازار میں قائم کیمپ میں پناہ گزین ہیں جو دنیا کی ایک گنجان ترین جگہ بن گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں میں بنگلہ دیش اور عالمی برادری نے روہنگیا پناہ گزینوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے اور انہیں پناہ دینے کے لیے فیاضانہ مدد فراہم کی ہے، تاہم امدادی مالی وسائل میں حالیہ قلت سے ان اقدامات کا ہر پہلو متاثر ہو رہا ہے۔اضافی وسائل کی عدم موجودگی میں ستمبر تک طبی خدمات بری طرح متاثر ہوں گی اور کھانا بنانے کے لیے درکار ایندھن ختم ہو جائے گا۔دسمبر تک امدادی خوراک کی فراہمی بند ہو جائے اور 230,000 بچے تعلیم سے محروم رہ جائیں گے۔ترجمان نے بتایا ہے کہ نئے آنے والے پناہ گزینوں میں تقریباً ایک لاکھ 21 ہزار افراد کی بائیومیٹرک کر لی گئی ہے جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

 بائیو میٹرک کے ذریعے امدادی شراکت داروں کو نئے آنے والوں کے لیے خوراک، طبی نگہداشت، تعلیم اور دیگر ضروری خدمات کی فراہمی میں مدد ملی ہے۔تاہم، موجودہ وسائل بہت جلد ختم ہو جائیں گے جس کے نتیجے میں ان خدمات کی فراہمی بند ہو سکتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مزید پناہ گزینوں کی آمد کے باعث مزید انسانی امداد درکار ہے جبکہ کیمپ میں پہلے سے موجود لوگوں کے لیے بھی امدادی وسائل کی شدید قلت ہے۔ترجمان نے کہا ہے کہ ‘یو این ایچ سی آر’ اور امدادی شراکت دار مزید روہنگیا افراد کو پناہ دینے پر بنگلہ دیش کی حکومت کے ممنون ہیں۔

ادارہ بنگلہ دیش کے حکام سے کہہ رہا ہے کہ وہ میانمار میں جنگ سے جان بچا کر آنے والے ان لوگوں کو تحفظ اور پناہ تک رسائی فراہم کریں۔’یو این ایچ سی آر’ اور امدادی شراکت داروں نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ خطے میں روہنگیا پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے تمام ممالک کے ساتھ یکجہتی کا عملی اظہار کرے۔ جب تک میانمار کی ریاست راخائن میں امن اور استحکام بحال نہیں ہوتا اس وقت تک دنیا کو نقل مکانی کرنے والے روہنگیا افراد کی مدد جاری رکھنا ہو گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پناہ گزینوں کی روہنگیا افراد بنگلہ دیش کے لیے

پڑھیں:

حالیہ بارشوں کے متاثرین سمیت 1540 مستحق افراد میں ان کی دہلیز پر امدادی سامان تقسیم

تفصیلات کے مطابق چکوٹھی سیکٹر میں پاک فوج کی جانب سے فلاحی ادارے کے تعاون سے انسانی ہمدردی کے تحت سیکڑوں مستحق، ضروت مند خاندانوں میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج اور حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کے زیراہتمام پی پی اے ایف کے تعاون سے لائن آف کنٹرول چکوٹھی، ہٹیاں بالا، چناری، بنی حافظ میں حالیہ بارشوں کے متاثرین، یتیم، بیوہ، معذوروں سمیت 1540 مستحق افراد میں ان کی دہلیز پر امدادی سامان تقسیم کیا گیا، متاثرین کا مسلح افواج پاکستان، حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن اور پی پی اے ایف کے تعاون کا شکریہ، زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ تفصیلات کے مطابق ملکی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ پاک فوج خدمت خلق کے لیے بھی کوشاں، چکوٹھی سیکٹر میں پاک فوج کی جانب سے فلاحی ادارے کے تعاون سے انسانی ہمدردی کے تحت سیکڑوں مستحق، ضروت مند خاندانوں میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا، چکوٹھی کھلانہ ویلی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے مستحقین میں پاک فوج نے گھریلو استعمال کی اشیاء سمیت اشیاء خوردونوش بھی تقسیم کیں، چکوٹھی سیکٹر میں امدادی سامان کی تقسیم کے موقع پر ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی، پاک فوج، ضلعی انتظامیہ کے افیسران سمیت فلاحی ادارے کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔

اس موقع پر مستحقین غریب افراد نے پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی ہر گھڑی میں پاک فوج نے چکوٹھی، کھلانہ ویلی کے عوام کا ساتھ دیا جس پر ہم تہہ دل سے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاک فوج کی جانب سے دکھی انسانیت کی خدمت کو قابل ستائش کاوش قرار دیتے ہوئے چکوٹھی سیکٹر کے کمانڈنگ آفیسر کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے مستحق افراد نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاک فوج آئندہ بھی ایسے اقدامات جاری رکھے گی، مستحقین، غریب افراد نے پاک فوج اور فلاحی اداروں کو ڈھیروں دعائیں دیں،

دریں اثناء حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کے زیراہتمام پی پی اے ایف کے تعاون سے ضلع جہلم ویلی کے دیگر علاقوں چناری، بنی حافظ اور ہٹیاں بالا میں بھی سیکڑوں خاندانوں کو راشن اور ضروریات زندگی کی اشیاء مہیا کی گئیں، مستحق افراد نے حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن اور پی پی اے ایف کا بھی دلی شکریہ ادا کیا۔ مستحق افراد نے کہا کہ ہم ان تمام افراد کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جن کی وجہ سے حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن اور پی پی اے ایف نے یونین کونسل سیناں دامن کو شامل کیا، یہ بھی ممکن ہے کہ کچھ مستحق افراد رہ گئے ہوں اس کے لئے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کی لسٹ مرتب کر کہ ذمہ داران تک پہنچائی جائے تاکہ مستقبل میں ان افراد کو شامل کیا جائے۔ حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کی ٹیم نے بہترین انداز میں ڈیٹا بنایا اور مستحق افراد کو باعزت طریقے سے راشن اور ضروری اشیاء مہیا کیں، مستقبل میں ہم امید کرتے ہیں حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن اور پی پی اے ایف یونین کونسل سیناں دامن سمیت ضلع جہلم ویلی بھر کے لیے بہترین پراجیکٹس فراہم کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • قائم مقام صدرکی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی اقدامات کی اپیل
  • قائم مقام صدر کی مخیر حضرات اور عالمی اداروں سے سیلاب متاثرین کی فوری مدد کی اپیل
  • قائم مقام صدر کی بین الاقوامی اداروں سے سیلاب متاثرین کیلئے امداد کی اپیل
  • قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی سیلاب متاثرین کے لیے عالمی اداروں سے امداد کی اپیل
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • حالیہ بارشوں کے متاثرین سمیت 1540 مستحق افراد میں ان کی دہلیز پر امدادی سامان تقسیم
  • لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق
  • بنگلہ دیش: یونس انتظامیہ کے تحت ہونے والے انتخابات سے قبل درپیش چیلنجز
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے حکم پر غزہ کے عوام کے لیے امدادی سامان روانہ