ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرین کو اسلحہ کی ترسیل شروع کر دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پینٹاگون (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے یوکرین کو بعض اسلحے کی ترسیلات دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پینٹاگون نے ایک ہفتہ قبل بعض ترسیلات کو عارضی طور پر معطل کرنے کی ہدایت دی تھی۔بدھ کے روز 2 امریکی عہدے داروں نے بتایا کہ ان ترسیلات میں 155 ملی میٹر کے گولے اور درست نشانے والے میزائل شامل ہیں جنھیں ’’جی ایم ایل آر ایس‘‘ (GMLRS) کہا جاتا ہے۔ تاہم ’’ایسوسی
ایٹڈ پریس‘‘ نیوز ایجنسی کے مطابق یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ اسلحہ یوکرین بھیجنے کا عمل کب شروع ہوا۔یہ پیش رفت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب یوکرین کے فضائی دفاعی یونٹوں نے جمعرات کی صبح دار الحکومت کیف پر روسی ڈرون حملے کے خلاف مزاحمت کی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی صدر نائیجیریا کو دھمکی: اگر عیسائیوں کا قتل نہ رُکا تو بندوقوں کے ساتھ جائیں گے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا میں عیسائیوں کے مبینہ قتل عام پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے اس افریقی ملک کو ممکنہ فوجی کارروائی کی دھمکی دے دی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر نائیجیریا کی حکومت نے ملک میں عیسائیوں کے قتل کو نہ روکا تو امریکا نہ صرف تمام امداد معطل کر دے گا بلکہ اس بدنما ملک میں بندوقوں کے ساتھ داخل ہونے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ اگر نائیجیریا میں ہمارے پیارے عیسائیوں کا قتل عام جاری رہا تو ہم کارروائی کے لیے تیار ہیں، میں محکمہ جنگ کو ہدایت دے چکا ہوں کہ ممکنہ فوجی اقدام کی تیاری رکھے، اگر ہم نے حملہ کیا تو وہ تیز، سخت اور فیصلہ کن ہوگا بالکل ویسا ہی جیسا دہشت گرد عیسائیوں پر حملہ کرتے ہیں۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ نائیجیریا میں عیسائیوں کے خلاف تشدد ایک وجودی خطرہ بن چکا ہے اور اس کے پیچھے انتہا پسند ملوث ہیں جو بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کر رہے ہیں، نائیجریا فوری اور مؤثر اقدامات کرے ورنہ امریکا سخت ردعمل دینے پر مجبور ہوگا۔
تاحال ابھی تک نائیجیریا کی حکومت کی جانب سے ٹرمپ کے بیان پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔