آسکر یافتہ فلم کے کارکن اسرائیلی آباد کار کے ہاتھوں قتل
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
معروف فلسطینی سماجی کارکن اور آسکر ایوارڈ یافتہ فلم نو ادر لینڈ کے معاون، عودہ حدالین کو ایک اسرائیلی آباد کار نے گولی مار کر قتل کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، ایک دن میں 88 فلسطینی شہید
عودہ کو ان کے گاؤں ام الخیر (مسا فر یطا) میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ کمیونٹی سینٹر کے سامنے کھڑے تھے۔
فلم کے شریک ہدایت کاروں نے بھی ان کی ہلاکت کی تصدیق کی، جبکہ ویڈیو شواہد میں حملہ آور کی شناخت یونون لیوی کے طور پر کی گئی، جسے یورپی یونین اور امریکا کی جانب سے پابندیوں کا سامنا ہے۔
پولیس نے ایک اسرائیلی کو گرفتار کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ موقع پر موجود چار فلسطینی اور دو غیر ملکی سیاح بھی حراست میں لے لیے گئے۔
عودہ کی موت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بیٹسیلم جیسے انسانی حقوق کے ادارے اسرائیل پر فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام لگا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسکر ایوارڈ یافتہ اسرائیلی آبادکار عودہ حدالین فلم نو ادر لینڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسکر ایوارڈ یافتہ اسرائیلی ا بادکار عودہ حدالین فلم نو ادر لینڈ
پڑھیں:
اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
نیو یارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی افواج نے گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کی، جس میں نصف سے زیادہ متاثرین خواتین، بچے اور بزرگ تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سمیت اعلیٰ حکام نے اس جارحیت کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اسے آگے بڑھانے پر زور دیا۔ کمیشن نے نتیجہ اخذ کیا کہ اسرائیلی فوج اور حکام کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کو مکمل یا جزوی طور پر ختم کرنا ہے۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ بیانات اور کارروائیوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ ثابت ہوا کہ اسرائیل کو اس نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے اس رپورٹ کو "جھوٹا اور توہین آمیز" قرار دے کر مسترد کر دیا۔