لاہور ہائیکورٹ :گریڈ 20 اور 21 کے افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ نے گریڈ 20 اور 21 کے افسران سے سرکاری گاڑیاں واپس لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئی مونیٹائزیشن پالیسی جاری کر دی۔ چیف جسٹس اور دیگر ججز کی منظوری کے بعد اس پالیسی پر عملدرآمد کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اب افسران کو سرکاری گاڑی کے بجائے ماہانہ بنیاد پر فکس الاؤنس دیا جائے گا۔ گریڈ 20 کے افسران کو 65 ہزار 960 روپے ماہانہ جب کہ گریڈ 21 کے افسران کو 77 ہزار 430 روپے ماہانہ الاؤنس دیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گریڈ 19 کے افسران کے لیے فکس الاؤنس کی منظوری سے متعلق فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے افسران
پڑھیں:
زائرین کے ایران عراق بائی روڈ سفر پر پابندی کا فیصلہ واپس لیا جائے، علامہ ریاض نجفی
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر کا کہنا ہے کہ بائی روڈ سفر پر پابندی عائد کرنا حکومت کی طرف سے ناکامی کا اعتراف ہے، ہمیں یقین ہے سکیورٹی ادارے زائرین کو تحفظ فراہم کر سکتے ہیں، حکومت ہوش کے ناخن لے، گریز کرے کہ لوگ احتجاج کا راستہ اختیار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے حکومت کی طرف سے زائرین کے ایران عراق بائی روڈ سفر پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے فی الفور فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین پورا سال تیاری کرتے ہیں کہ روضہ امام حسین علیہ السلام پر جاضری دینے کیلئے اربعین پر جائیں گے۔ چہلم کے موقع پر زیارت کی بہت تاکید کی گئی ہے، لہٰذا حکومت ہوش کے ناخن لے، ملک میں پہلے ہی بہت سے ایشوز چل رہے ہیں، حکومت نیا مسئلہ کھڑا کرنے سے گریز کرے کہ لوگ احتجاج کا راستہ اختیار کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ لاکھوں کی تعداد میں عوام پاکستان سے ہر سال اربعین کیلئے جاتے ہیں کہ نجف سے کربلا تک مشی میں حصہ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بائی روڈ سفر پر پابندی عائد کرنا افسوسناک ہونے کے ساتھ حکومت کی طرف سے ناکامی کا اعتراف بھی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ راستوں کو ہموار کرنا اور شہریوں کو سکیورٹی دینا ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہمارے سکیورٹی ادارے اس قابل ہیں کہ وہ زائرین کو تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ زیارات کے قافلے تیار ہیں، عازمین زیارت کے ویزے لگ چکے ہیں، ان کی تیاریاں مکمل ہیں۔ لوگوں کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوتے کہ وہ بائی ایئر ہوائی جہاز کے ٹکٹ خریدیں۔ زیارات منتظمین نے
اپنی گاڑیوں کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں، اجازت نامے لئے جا چکے ہیں، کرایہ جات اور اخراجات بھی ادا کر دیئے گئے ہیں، لہٰذا فی الفور حکومت اپنا یہ فیصلہ واپس لیکر بائی روڈ سفر کی اجازت دے، جیسے کہ پہلے سے ہوتا چلا آ رہا ہے۔