پنجاب اسمبلی کے رواں اجلاس میں ہی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
لاہور:
صوبائی حکومت نے نیا اجلاس بلانے کے بجائے پنجاب اسمبلی کے رواں اجلاس کے دوران ہی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق سوموار کو بجٹ اجلاس کے لئے مسلم لیگ ن نے اپنی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ پنجاب اسمبلی کا سوموار کو ہونے والا اجلاس پہلی مرتبہ دو سیشنز پر مشتمل ہو گا۔
یہ اجلاس سوموار کو صبح 10 بجے شروع ہوگا اور پہلے سیشن میں ایوان میں معمول کی کارروائی مکمل کی جائے گی جس کے بعد مختصر وقفہ کیا جائے گا اور وقفے کے بعد ہونے والے دوسرے سیشن میں بجٹ پیش کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن مالی 2025-26 کا بجٹ پیش کرینگے۔ حکومتی اراکین کے مطابق ماضی میں اس سے قبل بجٹ کے لیے ہمیشہ الگ سے اجلاس بلایا جاتا رہا ہے لیکن پنجاب اسمبلی کے رولز آف بزنس کے مطابق رواں اجلاس میں ہی بجٹ پیش کیا جاسکتا ہے کیونکہ اسمبلی رولز رواں اجلاس میں ہی بجٹ کو پیش کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن نے بجٹ اجلاس سے متعلق حکمت عملی مرتب کر لی۔ مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کے لیے سوموار کی صبح ایوان وزیراعلیٰ میں ناشتے کا اہتمام کیا جائے گا۔
مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کو سوموار کو اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا بجٹ سیشن میں شرکت کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی رواں اجلاس مسلم لیگ ن اسمبلی کے سوموار کو اجلاس میں بجٹ پیش ہی بجٹ
پڑھیں:
ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
لاہور(این این آئی)پنجاب اسمبلی میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کی قرارداد جمع کرا دی گئی۔قرارداد صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن رکن اسمبلی فرخ جاوید مون نے پیش کی جس میں وفاقی حکومت سے پاکستان میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔جمع کروائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان میں ٹک ٹاک مافیا لائیو چیٹ کے ذریعے فحاشی اور عریانی کو فروغ دے رہا ہے جو نوجوان نسل بالخصوص بچوں کو بیحیائی کی طرف راغب کر رہا ہے۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں آپس میں فحش گفتگو کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو غیر اخلاقی حرکات پر اُکساتے ہیں، جو اسلامی معاشرتی اقدار کے سراسر منافی ہے۔قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نوجوان نسل سستی شہرت اور پیسہ کمانے کے لیے ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز کی جانب تیزی سے راغب ہو رہی ہے، جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کا یہ ایوان وفاقی حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ فیچر پر فوری پابندی عائد کی جائے، تاکہ نوجوان نسل کو اخلاقی تباہی سے بچایا جا سکے۔واضح رہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پر ماضی میں بھی عارضی پابندیاں لگائی جاچکی ہیں جس کی بنیادی وجوہات میں فحاشی، غیر اخلاقی مواد اور صارفین کی ذہنی و اخلاقی تربیت پر منفی اثرات شامل ہیں۔