پارلیمنٹ ہاوس میں نافذ ورچوئل مارشل لاء کی شدید الفاظ میں مذمت
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2025ء)اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے پارلیمنٹ ہاوس میں نافذ ورچوئل مارشل لاء کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے اپنی بجٹ تقریر سے بجٹ بحث کا آغاز کیا۔اسپیکر نے لائیو کوریج کا وعدہ کیا مگر پورا نہ کیا۔میری تقریر کے دوران قومی اسمبلی، دفاتر اور پریس گیلری کا وائی فائی بند کر دیا گیا۔
میڈیا کو کوریج سے روکا گیا۔ موبائل فون پر نوٹس لینے سے بھی روکا گیا، حکومت جانتی ہے کہ موجودہ بجٹ عوام دشمن ہے اور اپوزیشن نے بجٹ کو جعلی قرار دیا۔سماجی میڈی پر ٹویٹ میں عمرایوب نے کہا کہ میں نے اپنی بجٹ تقریر سے بجٹ بحث کا آغاز کیا۔ اسپیکر نے لائیو کوریج کا وعدہ کیا مگر پورا نہ کیا۔میری تقریر کے دوران قومی اسمبلی، دفاتر اور پریس گیلری کا وائی فائی بند کر دیا گیا۔(جاری ہے)
میڈیا کو کوریج سے روکا گیا۔ موبائل فون پر نوٹس لینے سے بھی روکا گیا،حکومت جانتی ہے کہ موجودہ بجٹ عوام دشمن ہے اور اپوزیشن نے بجٹ کو جعلی قرار دیا۔ عمر ایوب نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے ایسے اوچھے ہتھکنڈے کر رہی ہے۔ یہ بجٹ مہنگائی، بیروزگاری میں اضافہ اور قوت خرید میں کمی لائے گا۔ جی ڈی پی گروتھ کا ہدف جھوٹ پر مبنی ہے، جلد کم کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی تقریر میں عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود سمیت تمام سیاسی قیدیوں کا ذکر کیا۔ ہمارے ورکرز کو اس حکومت نے شہید کیا میں نے 9 مئی اور 26 نومبر کے شہداء کے نام قومی اسمبلی میں لیے۔ جمعہ کی نماز کے بعد دوبارہ تقریر کے دوران بھی ٹرانسمیشن بند رہی۔ عمرایوب نے کہا کہ میری تقریر سوشل میڈیا پر اپلوڈ ہوئی، مگر سنسر کر دی گئی‘میں نے جرنیلوں کو ملنے والی گاڑیوں اور پلاٹوں پر سوالات پوچھے ہیں۔ دفاعی بجٹ کے مؤثر استعمال اور فورس ملٹی پلائر سسٹمز کی حمایت کی۔حکومتی وزیر کی تقریر شروع ہوتے ہی لائیو اسٹریم بحال ہو گئی۔ اسمبلی کا سسٹم ٹھیک ہو گیا!! پاکستان میں عملی طور پر مارشل لا نافذ ہے، کوئی ادارہ کام نہیں کر رہا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ روکا گیا
پڑھیں:
قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ جہاں کوئی معلومات ملتی ہیں، پولیس ایکشن لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں ہمیں مشکل پیش آئی ہو۔ کل 3 اضلاع میں ہم نے آپریشنز کیے اور آج بھی صبح سے دیر میں آپریشن چل رہا ہے، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ہماری پولیس ہائی الرٹ ہے۔
یہ بھی پڑھیے: لوئر دیر: سیکیورٹی فورسز کا یرغمال بنائے گئے شہریوں کو چھڑانے کے لیے آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک، 7 جوان شہید
آئی جی پولیس نے کہا کہ ان کارروائیوں کی وجہ سے ہی دہشتگردوں کو چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ دنوں سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر دیر میں یرغمال بنائے گئے شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے آپریشن کیا ہے، اس دوران 10 دہشتگرد ہلاک کردیے گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 7 جوان بھی شہید ہوگئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں