پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کیوں چھوڑی؟ گیری کرسٹن نے لب کشائی کردی
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
سابق ہیڈکوچ گیری کرسٹن نے پاکستان وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ چھوڑنے کی وجہ سے پردہ اُٹھادیا۔
وزڈن کرکٹ پیٹریون پوڈ کاسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ہیڈکوچ گیری کرسٹن نے کہا کہ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی سے میرا نام نکال کر مجھے پلئینگ الیون دینے کا منصوبہ بنایا گیا تو بطور کوچ میرے لیے کچھ بچا ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی کوچنگ سے متعلق چند مہینے ہنگامہ خیز تھے، میں نے بہت جلد محسوس کرلیا تھا کہ مجھے یہاں کام نہیں کرنے دیا جائے گا، کوچ کی حیثیت سے گروپ پر کسی بھی طرح کا مثبت اثر ڈالنا بہت مشکل ہوگیا تھا، یہی وجہ تھی کہ میں پیچھے ہٹ گیا۔
مزید پڑھیں: ابتدائی مشاورت میں 25 رکنی اسکواڈ منتخب! بابر، رضوان باہر
گیری کرسٹن نے اپریل 2024 میں پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ کا عہدہ قبول کیا تھا تاہم 6 ماہ بعد انہوں نے دستبرداری کا اختیار کرلی۔
دوران گفتگو سابق ہیڈکوچ نے مایوس کن تجربے کے باوجود مستقبل میں دوبارہ پاکستان کی کوچنگ کیلئے واپسی کو مسترد نہیں کیا البتہ انکا کہنا تھا کہ بیرونی مداخلت اور کرکٹ کی خود مختاری کا فقدان جیسے مسائل ہیں۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ؛ بابراعظم کی "کور ڈرائیو" کے چرچے
گیری کرسٹن نے کہا کہ اگر مجھے کل واپس بلایا گیا تو میں جاؤں گا لیکن صرف کھلاڑیوں کیلئے، میں اب بہت بوڑھا ہو چکا ہوں کہ دوسرے ایجنڈوں سے نمٹ سکوں۔ میں صرف ایک کرکٹ ٹیم کی کوچنگ اور کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں۔ مجھے پاکستانی کھلاڑی بہت پسند ہیں، وہ بہت اچھے لوگ ہیں۔
مزید پڑھیں: وسیم اکرم کا اپنے مجسمے پر ردعمل سامنے آگیا
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بنگلادیشی ٹیم کے دورہ پاکستان سے قبل مائیک ہیسن کو قومی ٹیم کا نیا ہیڈکوچ نامزد کیا ہے، جن کی سربراہی میں گرین شرٹس نے بنگال ٹائیگرز کو 0-3 سے کلین سوئپ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گیری کرسٹن نے ٹیم کی کوچنگ
پڑھیں:
پاکستانی خواتین کی ورلڈ کرکٹ کپ پر نظریں: منگل سے شروع ہونے والی جنوبی افریقہ سیریز کی تیاری اہم موقع ہے، کپتان فاطمہ ثنا
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف 3 ایک روزہ میچز کی سیریز ورلڈ کپ کی تیاری کے لیے ایک سنہری موقع ہے اور ٹیم کا مکمل فوکس اسی عالمی ایونٹ پر ہے۔
فاطمہ ثنا نے یہ بات لاہور میں قذافی اسٹیڈیم میں پہلے ون ڈے سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کی تیاری ہمارا مخصوص ہدف ہے اور یہ سیریز ہماری منصوبہ بندی کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بہت اہم ہے۔
ورلڈ کپ: بھارت اور سری لنکا میں مشترکہ میزبانیویمنز ورلڈ کپ 30 ستمبر سے 2 نومبر تک بھارت اور سری لنکا میں ’ہائیبرڈ ماڈل‘ کے تحت کھیلا جائے گا جس میں پاکستان کی تمام میچز کولمبو، سری لنکا میں ہوں گے کیونکہ کشیدگی کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان سفر ممکن نہیں ہے۔
سیریز کا شیڈول
جنوبی افریقہ کے خلاف 3 میچز کی سیریز 16، 19 اور 22 ستمبر کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلی جائے گی جن کا آغاز شام 3:30 بجے ہوگا۔
بیٹنگ پر خصوصی توجہپاکستانی کپتان نے تسلیم کیا کہ ٹیم روایتی طور پر اپنی بولنگ پر انحصار کرتی ہے لیکن اس بار بیٹنگ پر بھی خصوصی کام کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کیمپ کے دوران بیٹنگ پر بہت محنت کی ہے تاکہ ہماری بیٹنگ لائن بھی بولنگ کا بھرپور ساتھ دے سکے۔
اسکواڈ اور اہم کھلاڑیپاکستان کی 15 رکنی ٹیم کی قیادت فاطمہ ثنا کر رہی ہیں جب کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم کی کپتانی لورا وولوارڈٹ کے سپرد ہے۔
پاکستانی اسکواڈ میں ایمن فاطمہ بھی شامل ہیں جنہوں نے حال ہی میں آئرلینڈ کے خلاف ڈبلن میں ٹی20 انٹرنیشنل ڈیبیو کیا۔
براہِ راست نشریاتپاکستان میں شائقین یہ میچز اے اسپورٹس پر براہ راست دیکھ سکیں گے۔
ماضی کا ریکارڈدونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 28 ون ڈے میچز کھیلے گئے ہیں جن میں جنوبی افریقہ کا پلڑا بھاری رہا ہے۔ تاہم گزشتہ مقابلے میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 8 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
وہ میچ 14 ستمبر 2023 کو کراچی میں آئی سی سی ویمنز چیمپیئن شپ کے تحت کھیلا گیا تھا۔
عالمی ایونٹ کی تیاری کا اہم موقعیہ سیریز ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی دونوں ٹیموں کے لیے حتمی تیاری کا موقع ہے جہاں 8 ٹیمیں عالمی ٹائٹل کے لیے مد مقابل ہوں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں