الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ، اسپیکر نے کمیٹی بنانے سے انکار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ، اسپیکر نے کمیٹی بنانے سے انکار کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کی تعیناتی کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی کمیٹی بنانے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر کے خط کا باضابطہ جواب دے دیا۔
چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دے دیا، جس میں انھوں نے پارلیمانی کمیٹی بنانے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم اسپیکر نے اپنے جواب میں واضح کیا کہ کمیٹی وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی باہمی مشاورت سے ہی تشکیل دی جا سکتی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ آئینی طریقہ کار کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر کو براہ راست کمیٹی بنانے کا اختیار حاصل نہیں، اس لیے وہ اس مطالبے پر عمل نہیں کر سکتے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمشیر اوورسیز پاکستانی غلام مصطفیٰ ملک کا خال، لوئر دیر کا دورہ، نوجوانوں اور عمائدین سے اہم ملاقاتیں بھارت: زائرین کو لیجانے والا ہیلی کاپٹرگرکر تباہ، پائلٹ سمیت 7 افراد ہلاک اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ناممکن، پرامن جوہری پروگرام ہمارا حق ہے: ایران ایرانی حملوں سے اسرائیل میں تباہی، صحافیوں کو متاثرہ مقامات کی رپورٹنگ سے روک دیا گیا حماس کا وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کا خیرمقدم اسرائیل کا پاسداران انقلاب اور ایرانی فوج کے 20 سے زائد اہم کمانڈرز شہید کرنے کا دعویٰ ایران کے اسرائیل پر تابڑ توڑ میزائل حملے، 10 اسرائیلی ہلاک، 200 سے زائد زخمیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کمیٹی بنانے سے اپوزیشن لیڈر انکار کر دیا قومی اسمبلی
پڑھیں:
26 اپوزیشن ارکان پنجاب اسمبلی کے خلاف نااہلی ریفرنس دائر
لاہور:اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن جماعت سنی اتحاد کونسل کے 26 ارکان کے خلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کردیا، ریفرنس میں 26اراکین پنجاب اسمبلی کے نام اور حلقوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
ریفرنس میں الیکشن کمیشن سے اراکین کی نااہلی کی استدعا کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کی اور ریفرنس کے حوالے سے مزید مشاورت کی۔
یاد رہے کہ 27 جون کو اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی تقریر کے دوران ہلڑ بازی شور شرابہ، توڑ پھوڑ اور وزیراعلیٰ مریم نوازکے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔28 جون کو اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن کے 26 ارکان کی رکنیت معطل کرتے ہوئے ان کی نااہلی کے لیے ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے 26 اراکین کے خلاف ریفرنس کی دستاویزات میں سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے سابق وزیر اعلیٰ میاں حمزہ شہباز کے خلاف فیصلے کی کاپی بھی شامل کی گئی ہے،ریفرنس میں اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی کے متعلق تمام ثبوت شامل کئے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی نے بتایا کہ 26 ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس دائر ہوچکا ہے، آج الیکشن کمیشن حکام سے کچھ اہم قانونی معاملات پر رائے لینا تھی۔جو لوگ گالیاں دیں گے، توڑ پھوڑ اور ہلڑ بازی کریں گے وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں، پی ٹی آئی والوں نے فارم 47 کا تماشہ لگایا ہوا ہے۔
آئین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی، جو ارکان آئین کی پاسداری نہیں کرسکتے ان کو ہاؤس کا حصہ رہنے کاکوئی حق نہیں۔ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 63 میں عوامی نمائندوں کی اہلیت اور نااہلی کو واضح انداز میں بیان کیا گیا ہے۔آئین کی پاسداری ہر رکن اسمبلی کا مقدس فریضہ ہے جس کا وہ حلف اٹھاتے وقت باقاعدہ اقرار کرتا ہے۔
یہ حلف کسی بھی آئینی شق یا آرٹیکل سے زیادہ اہم اور مقدس حیثیت رکھتا ہے۔ حلف اٹھانے کے بعد ہر رکن اسمبلی آئین کے تابع اور تمام قوانین کا پابند ہوتا ہیان کا مزید کہنا تھا کہ آئین کے ساتھ وفاداری نہ صرف ایک اخلاقی و آئینی ذمہ داری ہے بلکہ اس کی خلاف ورزی آئین سے متعلقہ شقوں کو از خود لاگو کر دیتی ہے۔
کسی بھی اور شق یا آرٹیکل سے بڑھ کر اہمیت اس عہد کی ہے جو ایک منتخب نمائندہ اسمبلی میں داخل ہوتے وقت کرتا ہے، سمبلی کے نظم و ضبط، آئینی روایات، اور جمہوری اقدار کو قائم رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
اسپیکر نے واضح کیا کہ ایوان میں کسی بھی ایسے عمل کو برداشت نہیں کیا جائے گا جو آئین، حلف یا پارلیمانی روایات کیخلاف ہو۔ ایوان کا تقدس برقرار رکھنا اور آئین کی بالادستی قائم رکھنا ہی ایک جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے۔ ایوان میں بدتمیزی، گالم گلوچ، اور مارپیٹ جمہوریت نہیں بلکہ جمہوریت کی دشمنی ہے۔ایوان کا تقدس پامال کرنیوالوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، اب یہ معاملہ الیکشن کمیشن کی کورٹ میں ہے، جہاں نااہلی کے فیصلے کا امکان ہے۔