UrduPoint:
2025-11-03@03:18:02 GMT

جرمنی: شامی ڈاکٹر کو انسانیت کے خلاف جرائم پر عمر قید‍

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

جرمنی: شامی ڈاکٹر کو انسانیت کے خلاف جرائم پر عمر قید‍

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جون 2025ء) فرینکفرٹ کی اعلیٰ علاقائی عدالت کے جج کرسٹوف کولر نے کہا کہ شام کی خانہ جنگی کے دوران 40 سالہ علاء موسیٰ نے جو جرائم کیے وہ اسد کی آمرانہ اور غیر منصفانہ حکومت کے ظالمانہ رد عمل کا حصہ تھے۔

موسیٰ پر 2011ء سے 2012ء کے درمیان دمشق اور حمص کے فوجی اسپتالوں میں 18 مواقع پر مریضوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔

الزامات کے مطابق اس ڈاکٹر نے ایک نوعمر لڑکے کے جنسی اعضاء کو آگ لگا دی تھی اور ایک اور واقعے میں ایک قیدی کو مہلک انجکشن دیا تھا۔

انسانیت کے خلاف جرائم کے ساتھ ساتھ عدالت نے موسٰی کو قتل، تشدد اور جنگی جرائم کا مجرم پایا۔ علاء موسیٰ نے مقدمے کارروائی کے دوران ان پر لگائے گئے الزامات سے انکار کیا۔

(جاری ہے)

جرمنی میں آمد اور گرفتاری

موسیٰ سال 2015ء میں انتہائی ہنر مند کارکنوں کے ویزے پر جرمنی پہنچے تھے۔

اس وقت لاکھوں شامی شہری خانہ جنگی سے فرار ہو رہے تھے۔ وہ جرمنی میں طب کی پریکٹس کرتے رہے اور جون 2020ء میں گرفتار ہونے تک آرتھوپیڈک ڈاکٹر کے طور پر کام کرتے رہے۔

ان کے ایک سابق آجر نے جرمن میڈیا کو بتایا کہ وہ شام کے فوجی اسپتالوں میں موسیٰ کے ماضی کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے اور یہ کہ ان کے ساتھیوں نے ان کی کارکردگی کو'غیر معمولی‘ قرار دیا تھا۔

مقدمہ اور شہادتیں

استغاثہ کے مطابق موسیٰ حمص اور دمشق کے فوجی اسپتالوں میں کام کرتے تھے، جہاں حکومت کی جانب سے حراست میں لیے گئے سیاسی مخالفین کو علاج کے لیے لایا جاتا تھا۔

استغاثہ کے مطابق ایسے مریضوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے بجائے، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

ایک کیس میں موسیٰ پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک قیدی کے زخموں پر آتش گیر مائع چھڑک کر آگ لگا دی اور اس کے چہرے پر اتنی زور سے لات ماری کہ اس کے تین دانت ٹوٹ گئے۔

اس نے مبینہ طور پر ایک نوعمر لڑکے کے جنسی اعضاء کو آگ لگانے سے پہلے شراب میں ڈبویا۔

جرمن ہفتہ وار اخبار ڈیر اشپیگل کے مطابق مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت نے ساتھیوں اور زیر حراست افراد کے بیانات سنے، جنہوں نے کہا کہ انہوں نے ملزم کو پہچان لیا۔

ڈیر اشپیگل کی رپورٹ کے مطابق ایک سابق قیدی نے بتایا کہ انہیں موسیٰ کے انجکشن کے بعد مرنے والے مریضوں کی لاشیں لے جانے پر مجبور کیا گیا تھا۔

ایک اور عینی شاہد کا کہنا تھا کہ دمشق میں جس فوجی اسپتال میں انہیں رکھا گیا تھا وہ 'مذبح خانے‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔

2022ء میں مقدمے کی سماعت کے آغاز پر موسیٰ نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کے سامنے مار پیٹ کی گئی، لیکن انہوں نے خود مریضوں کو تشدد کا نشانہ نہیں بنایا۔

تاہم ملزم کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اسپتال میں فوجی پولیس کے کنٹرول سے اتنے خوفزدہ تھے کہ وہ اس کے خلاف بات نہیں کر سکتے تھے۔

انہوں نے کہا، ''مجھے ان پر افسوس ہوا، لیکن میں کچھ نہیں کہہ سکتا تھا، ورنہ مریض کے بجائے میں خود اس کا نشانہ بنتا۔‘‘

جرمنی نے بشار الاسد کی حکومت کے متعدد حامیوں کے خلاف ''عالمگیر دائرہ اختیار‘‘ کے قانونی اصول کے تحت مقدمہچلایا ہے، جس کے تحت سنگین جرائم پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے، چاہے وہ کسی دوسرے ملک میں ہی کیوں نہ کیے گئے ہوں۔

اسد حکومت کے دور حکومت کے دوران شام میں ریاستی سرپرستی میں تشدد پر پہلا عالمی مقدمہ 2020ء میں جرمنی کے مغربی شہر کوبلنز میں شروع ہوا تھا۔

مقدمے کے ملزم سابق فوجی کرنل کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم پایا گیا تھا اور 2022ء میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ادارت: شکور رحیم

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا نشانہ کے دوران حکومت کے کے مطابق انہوں نے کے خلاف تھا کہ

پڑھیں:

کراچی، اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے بچہ فروخت

بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے مل کر پنجاب میں فروخت کردیا تھا،ایس ایس پی ملیر
بچہ بازیابی کے بعد والدین کے حوالے، میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال کو سیل کردیا گیا

شہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔ پولیس نے مقدمے کی تفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے حوالے کیا۔اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اُس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ ملکر یہ کام انجام دیا۔ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کے مطابق بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے ملکر پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر زہرا اور شمع بلوچ کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے گئے ہیں تاہم کامیابی نہ مل سکی، دونوں کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلئے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلیے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہش مند ہے اور وہ بچے کو نہ صرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ مدعی مقدمہ کے مطابق اہلیہ چند ماہ قبل حاملہ ہونے کے باوجود ناراض ہوکر والدین کے گھر چلی گئی تھی۔’پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کے ساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم ادائیگی کا مطالبہ کیا، رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہیں جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے‘۔سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت نہ صرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی، جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی۔والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورت حال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ نامی خاتون کا نمبر دیا تاہم متعدد بار فون کرنے کے باوجود کوئی رابطہ نہیں ہوا کیونکہ موبائل نمبر بند ہے۔شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہذا قانونی کارروائی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے بچہ فروخت
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • وزیراعظم آزادیِ صحافت کے تحفظ، صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پُرعزم
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر  وزیراعظم کا پیغام
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اہم پیغام
  • شامی صدر نے سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم دے دیا
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے