پاکستان اوآئی سی کااجلاس فوری طلب کرے‘کے یوجے دستور
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور) کی گورننگ باڈی کا دوسرا اجلاس صدر نصراللہ چودھری کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں صحافیوں کی فلاح و بہبود، تحفظ، پیشہ ورانہ ترقی، اور انہیں درپیش مسائل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے جن میں مختلف فعال کمیٹیوں کا قیام بھی شامل ہے۔اجلاس میں ہمسایہ برادر ملک ایران پر صیہونی ریاست اسرائیل کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور تہران کی حکومت، عوام اور صحافتی برادری کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔کے یو جے (دستور) نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کا فوری اجلاس بلانے کے لیے عملی اقدامات کرے تاکہ اسرائیلی جارحیت کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران پر حملہ کرکے جنگی جرم کا ارتکاب کیا ہے۔صدر نصراللہ چودھری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت ایران کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔سیکرٹری کے یو جے دستور، ریحان چشتی نے صحافیوں کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے تمام اخبارات، ٹی وی چینلز اور ڈیجیٹل میڈیا دفاتر میں باہمی مشاورت سے یونٹ چیفس کے تقرر کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے شمالی علاقے ہندوکش میں رات گئے آنے والے 6.3 شدت کے طاقتور زلزلے نے پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں نے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک میں بھی خوف و ہراس پھیلا دیا۔ جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز افغانستان کے شمالی قصبے خُلم سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔
رات کے وقت آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے کئی علاقوں سے شہری خوف کے مارے گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں پر نکل آئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق زلزلے کی شدت مزار شریف اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زیادہ محسوس کی گئی، جہاں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی مالی نقصان کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے افغانستان کے ساتھ ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے۔ پاکستان میں بھی قدرتی آفت محسوس کی گئی، خاص طور پر خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور شمالی علاقوں میں عمارتیں لرز اٹھیں۔ اُدھر بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں بھی زمین لرزنے کی اطلاعات ملی ہیں۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ ہندوکش ریجن زمین کی ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کے باعث دنیا کے خطرناک ترین زلزلہ خیز خطوں میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ برسوں میں زلزلوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیر زمین اگر ایسی سرگرمیاں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو مستقبل میں مزید بڑے اور تباہ کن زلزلوں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔