بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ہیلی کاپٹر تباہ‘7افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں 7افراد ہلاک ہو گئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر کیدارناتھ سے ہمالیہ کے پہاڑوں میں ایک مشہور ہندو یاترا کے راستے پر پرواز کر رہا تھا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئیں اور مقامی پولیس کے ساتھ مل کر لاشوں کو نکالنے کا آپریشن کیا گیا ۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں پائلٹ اور ایک 2سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے واقعے کوانتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔شہری ہوا بازی کی وزارت نے اپنے بیان میں بتایاکہ آرین ایوی ایشن بیل 407 ہیلی کاپٹر میں 5مسافر، ایک بچہ اور عملے کا ایک رکن سوار تھا۔ شام 5بجے اطلاع ملی کہ شری کیدارناتھ دھام سے جانے والا ہیلی کاپٹر لاپتا ہوگیاجس کے بعد اس کی تلاش شروع کی گئی۔
بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر سے لاشیں منتقل کی جارہی ہیں
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر
پڑھیں:
بھارت پاک حالیہ لڑائی میں یتیم ہونے والے بچوں کو راہول گاندھی گود لیں گے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جولائی 2025ء) بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھارت کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والے ان 22 یتیم بچوں کی تعلیم کے تمام اخراجات اٹھائیں گے جو مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران یتیم ہوئے تھے۔
یہ بچے اس متنازعہ علاقے کے مغربی حصے پونچھ سے تعلق رکھتے ہیں جو پاکستان کے ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب واقع ہے۔
دریں اثنا منگل کے روز بھارتی حکام نے بتایا کہ پہلگام حملے میں مبینہ طور پر ملوث تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے، جس حملے نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعے کو جنم دیا تھا۔
(جاری ہے)
راہول گاندھی کے منصوبے کی مزید تفصیلاتجموں و کشمیر کانگریس کے مطابق، راہول گاندھی ان بچوں کی تعلیم کا خرچ ان کی گریجویشن تک خود برداشت کریں گے۔
جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید کرّا جموں و کشمیر نے بتایا کہ ’’راہول گاندھی نے پونچھ میں بمباری کے بعد متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے ہمیں ہدایت دی کہ ہم ان بچوں کی فہرست تیار کریں جنہوں نے اپنے والدین، خاص طور پر خاندان کی کفالت کرنے والے والد یا والدہ کو کھو دیا ہے، اور ہم نے یہ فہرست انہیں فراہم کر دی۔
‘‘صرف ضلع پونچھ میں مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان چار دن کی گولہ باری اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں 13 عام شہری ہلاک ہوئے، جبکہ مجموعی طور پر 28 افراد کی ہلاکت رپورٹ ہوئی۔
کرّا کے مطابق، ان بچوں کے لیے مالی امداد کی پہلی قسط بدھ کو جاری کی جائے گی۔
راہول گاندھی نے اپریل 2024 کے انتخابات کے بعد لوک سبھا (بھارت کی پارلیمان کے ایوانِ زیریں) میں قائدِ حزبِ اختلاف کی حیثیت سے خدمات انجام دینا شروع کیں۔
اس سے قبل وہ کانگریس پارٹی میں مختلف اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں، جن میں پارٹی کی صدارت بھی شامل ہے۔ بھارتی پارلیمان میں عسکری کارروائیوں پر بحثپہلگام حملے کے بعد بھارتی فوج نے ’’آپریشن سیندور‘‘ کے نام سے پاکستان اور پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں دہشت گردی کے ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے کارروائیاں شروع کیں۔
یہ کارروائیاں اپریل میں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے مہلک حملے کے جواب میں کی گئیں، ج میں 26 افراد، جن میں زیادہ تر ہندو مرد تھے، ہلاک ہوئے تھے۔
گزشتہ پیر سے شروعہونے والے بھارتی پارلیمان کے مانسون اجلاس کے دوران ''آپریشن سیندور‘‘ پر گرما گرم بحث ہوئی۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے منگل کو پارلیمان کے اجلاس میں بحث کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن پر پاکستان کے پروپیگنڈے کو فروغ دینے کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ پاکستان کو ایسا جواب دیا گیا جس کو وہ کئی سالوں تک یاد رکھے گا۔
دوسری طرف راہول گاندھی نے پہلگام حملے کو مودی حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ 29 بار یہ دعویٰ کرچکے ہیں کہ انہوں نے ہی بھارت اور پاکستان کے درمیان فائر بندی کرائی۔ راہول گاندھی نے وزیر اعظم مودی کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو ٹرمپ کا نام لے کر کہیں کہ وہ جنگ بندی کے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں۔
ادارت: صلاح الدین زین