اسرائیلی جارحیت کیخلاف ایران نے ٹکا کر جواب دیا اور دے بھی رہا ہے، شیری رحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما نے کہا کہ اگر یہ جنگ بڑھتی چلی گئی تو یہ جنگ محدود نہیں رہ سکے گی، امریکی صدر بار بار کہہ رہے ہیں میں امن کراتا ہوں لیکن کریڈٹ نہیں ملتا، نیتن یاہو اور نریندر مودی کے نظریات ایک ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ اسرائیل جارحانہ اور بے قابو ہے جو پورے خطے کا پولیس مین بننا چاہتا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمٰن نے کہا کہ ایران نے ٹکا کر جواب دیا اور دے بھی رہا ہے، ایران کا ردعمل بھی سب دیکھ رہے ہیں، دنیا میں کشیدگی اونچی سطح پر جاسکتی ہے اگر یہ معاملہ اسی طرح چلتا رہا۔ سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ اگر یہ جنگ بڑھتی چلی گئی تو یہ جنگ محدود نہیں رہ سکے گی، امریکی صدر بار بار کہہ رہے ہیں میں امن کراتا ہوں لیکن کریڈٹ نہیں ملتا، نیتن یاہو اور نریندر مودی کے نظریات ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے بلا اشتعال خطے میں جنگ مسلط کی، جو باعثِ تشویش ہے، مودی سرکار جس طرح دھمکیاں دے رہی ہے وہ منطقی اور مثبت بات چیت کے لیے تیار نہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بھارت کا جواب میں امریکا سے ایف 35طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء) بھارت نے ٹیرف کے معاملے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی۔امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بھارتی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف کے اعلان کے بعد بھارتی حکومت نے امریکا کو مطلع کیا ہے کہ وہ امریکا سے ففتھ جنریشن ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ خریدنے میں دلچسپی نہیں رکھتا ۔(جاری ہے)
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت امریکی صدر کو خوش کرنے کیلئے امریکا سے بعض اشیا کی خریداری بڑھانے پر غور کر رہی ہے تاہم اس میں ایف 35 لڑاکا طیاروں سمیت دفاعی ساز و سامان کی خریداری شامل نہیں ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ رواں سال کیآغاز میں نریندر مودی کے وائٹ ہاوس دورے کے دوران صدر ٹرمپ نے بھارت کو ففتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی جس پر مودی کی جانب سے بھی غور کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارت ٹرمپ ٹیرف کے خلاف فوری طور پر کوئی جوابی اقدام کرنے کی پوزیشن میں نہیں اور نہ ہی بھارت امریکا کو ناراض کرنا چاہتا ہے، بھارت امریکا کے ساتھ دو طرفہ تجارتی بات چیت جاری رکھنے کا بھی خواہش مند ہے۔