لبنان پر اسرائیلی جارحیت کی حوصلہ افزائی کے دوران امریکہ کا حزب الله کو غیر مسلح کرنے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں ٹام باراک کا کہنا تھا کہ امریکہ، حزب الله کے مستقبل کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ نے لبنان پر شرط عائد کی کہ وہ تل ابیب کی بیروت پر جارحیت کے خاتمے اور جنوبی علاقوں سے صیہونی فورسز کی واپسی کے لئے، مقاومتی تحریک "حزب الله" کو غیرمسلح کرنے کا باقاعدہ عہد کرے۔ ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اگر لبنانی حکومت، حزب الله کو غیر مسلح کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کرتی تو امریکہ اپنے نمائندہ خصوصی ٹام باراک کو مشرق وسطیٰ نہیں بھیجے گا اور نہ ہی اسرائیل پر دباؤ ڈالے گا کہ وہ فضائی حملے بند کرے یا اپنے فوجیوں کو جنوبی لبنان سے نکالے۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق، قبل ازیں ٹام باراک نے 19 جون کو بیروت کے اپنے حالیہ دورے میں حزب الله کے ہتھیاروں کو لبنانی فوج کے حوالے کرنے کے لیے ایک وقت، تعین کرنے کا مطالبہ کیا۔
ٹام باراک نے یہ بھی اصرار کیا کہ یہ عمل لبنان کے تمام علاقوں پر محیط ہو اور اس سال نومبر تک مکمل ہو جائے۔ واضح رہے کہ ٹام باراک نے 20 جولائی کو لبنانی صدر "جوزف عون" کے ساتھ مذاکرات کئے، اس دوران جوزف عون نے انہیں امریکی تجاویز کے جواب میں ایک تحریری نامہ پیش کیا، جسے لبنان اور اسرائیل کے درمیان تنازع کے حل کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ اس جواب میں بیروت کی یہ خواہش شامل تھی کہ وہ ملک کی تمام سرحدوں پر کنٹرول حاصل کرے اور صرف لبنانی فوج کے پاس ہی ہتھیار ہوں۔ ٹام باراک نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ امریکہ، حزب الله کے مستقبل کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبنان سے اپنی فوجوں کے انخلاء پر امریکہ کا اسرائیل پر کوئی دباؤ نہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ٹام باراک نے حزب الله
پڑھیں:
فرانس نے فلسطینیوں پر حملے کرنے والے اسرائیلی آبادکاروں کو ’دہشت گرد‘ قرار دے دیا
الخلیل کے قریب ایک گاؤں میں اسرائیلی آبادکاروں کے مبینہ حملے میں ایک فلسطینی استاد اور آسکر ایوارڈ یافتہ فلم سے جڑے کارکن عودہ محمد ہتھلین شہید ہو گئے۔ فرانس نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان حملوں کو "دہشت گردی" قرار دیا ہے۔
فلسطینی حکام کے مطابق، یہ واقعہ پیر کے روز ام الخیر گاؤں میں پیش آیا، جہاں اسرائیلی آبادکاروں نے حملہ کیا۔ مقتول عودہ ہتھلین مقامی اسکول کے استاد اور مسافر یطا کے رہائشی تھے۔ وہ آسکر ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلم No Other Land میں بھی شامل رہے، جو فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی مظالم کو اجاگر کرتی ہے۔
فرانسیسی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ آبادکاروں کی جانب سے بڑھتی ہوئی منظم پرتشدد کارروائیاں ہیں، جو دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جرائم میں ملوث افراد کو فوری سزا دیں۔
اسرائیلی پولیس نے ایک مشتبہ آبادکار کو حراست میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہے، تاہم واقعے کی مکمل تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔
عودہ ہتھلین کی موت کے بعد سوشل میڈیا پر فلم No Other Land کے شریک ہدایت کار یووال ابراہام نے ویڈیو پوسٹ کی، جس میں ایک مسلح شخص کو فلسطینیوں سے جھگڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ وہی آبادکار تھا جس نے ہتھلین کو گولی ماری۔
مغربی کنارے میں تقریباً 30 لاکھ فلسطینی اور 5 لاکھ سے زائد اسرائیلی آبادکار رہتے ہیں، جن کی آبادیاں بین الاقوامی قوانین کے مطابق غیر قانونی مانی جاتی ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کے مطابق، اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج یا آبادکاروں کے ہاتھوں 962 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔