قطرمیں اسرائیلی حملہ امریکہ کی مرضی سے ہوا،خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ قطرمیں اسرائیلی حملہ امریکہ کی مرضی سے ہوا،دوحہ میں ہونے والے کانفرنس غیرمعمولی تھی مجھے اس کانفرنس سے مایو سی نہیں ہوئی،مسلم ممالک کونیٹوکی طرز پر اتحاد بناناچاہئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتےہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ شام میں امریکہ کی مرضی سے حکومت آئی،اسرائیل اس پر بھی حملے سے باز نہیں آرہا، غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کہ یہ سب کچھ امریکہ کی مرضی سے ہوا،حماس کی قیادت امریکہ کی مرضی سے قطرمیں بیٹھی تھی۔انہوں نے کہاکہ جو ری ایکشن غزہ کے حوالے سے مغرب سے آرہاہے کہ وہ زیادہ تباہ کن ہے۔مسلم ممالک کوسمجھناچاہئے ،اپنے دوست نمادشمن میں تفریق کرلیں یہ توقع کرناکہ مسلم دنیافوری ری ایکٹ کرے گی یہ قبل ازوقت ہے۔۔انہوں نے کہاکہ معرکہ حق میں ہم نے ثابت کردیاکہ بے تیغ بھی لڑتاہے سپاہی۔انہوںنے کہاکہ اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھے انہیں سوڈان سے سی آئی اے کے ڈائریکٹرلائے تھے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکہ کی مرضی سے نے کہاکہ
پڑھیں:
پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، جبکہ امریکہ واحد بڑی طاقت ہے جو ان تجربات سے باز ہے۔
امریکی ٹی وی پروگرام “60 منٹس” کو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے پینٹاگون کو فوری طور پر ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ان کے بقول، “شمالی کوریا، پاکستان اور دیگر ممالک ایٹمی تجربات کر رہے ہیں مگر وہ اس کا اعلان نہیں کرتے۔”
ان بیانات سے عالمی سطح پر تشویش پیدا ہوگئی ہے کہ آیا امریکہ 1992 کے بعد پہلی مرتبہ نیا ایٹمی تجربہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کے پاس اتنا بڑا ایٹمی ذخیرہ ہے جو “دنیا کو 150 مرتبہ تباہ کر سکتا ہے”، لیکن اس کے باوجود ایٹمی تجربات ضروری ہیں تاکہ “یہ دیکھا جا سکے کہ یہ ہتھیار کام کیسے کرتے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “روس اور چین تجربات کر رہے ہیں مگر خاموشی سے۔ ہم واحد ملک ہیں جو نہیں کرتے، اور میں یہ نہیں چاہتا کہ ہم واحد ملک رہیں جو تجربات نہ کرے۔”
ٹرمپ نے زور دے کر کہا کہ امریکہ زیادہ شفاف طریقے سے کام کرتا ہے۔ ان کے بقول، “ہم کھلا معاشرہ ہیں، ہم سب کچھ عوام کے سامنے رکھتے ہیں۔ اگر دوسرے ممالک تجربات کر رہے ہیں تو ہمیں بھی کرنے ہوں گے۔”
پاکستان کے دفتر خارجہ نے تاحال ان الزامات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
ماہرین کے مطابق ٹرمپ کے یہ بیانات امریکہ کی ایٹمی عدم پھیلاؤ پالیسی پر سوال اٹھاتے ہیں اور اگر امریکہ نے ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کیے تو یہ بین الاقوامی معاہدوں اور عالمی امن کوششوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔