پاکستان کے کئی صوبے بھارت میں ضم ہوجائیں گے، آر ایس ایس
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جون 2025ء) بھارت کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی مربی سخت گیر ہندو تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سینیئر رہنما اندریش کمار کا کہنا ہے بھارت اور پاکستان کی سرحدوں میں ممکنہ بڑی تبدیلیاں ہونے کا امکان ہے اور بھارت کی سرحد پاکستان کے اندر سو سے ڈیڑھ سو کلو میٹر تک پھیلی ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ، بلوچستان، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان جیسے پاکستان کے کچھ حصے بڑھتے ہوئے اندرونی اختلاف کے سبب بغاوت کے لیے بھارت کے ساتھ اتحاد کر سکتے ہیں اور پھر یہ علاقے یا تو بھارت میں ضم ہو جائیں گے یا پھر آزادی حاصل کر لیں گے۔
پاکستانی آرمی چیف سے متعلق کانگریس کے بیان پر بی جے پی برہم
آر ایس ایس کی احمقانہ سوچبھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک سابق سرکردہ دانشور اور لال کرشن اڈوانی کے معتمد خاص سودھیندر کلکرنی نے آر ایس ایس کے رہنما کے ان بیانات کو احمقانہ قرار دیا ہے۔
(جاری ہے)
ڈی ڈبلیو اردو سے خاص بات چیت میں کلکرنی نے کہا، "ایک احمقانہ بیان ہے، ایسا نہیں ہونے والا، پاکستان کا کوئی بھی حصہ بھارت کے ساتھ الحاق نہیں کرنے والا ہے۔ بھارتی فوج نہ تو اسے زبردستی لے سکتی ہے اور نہ ہی پاکستان کی فوج ایسا خونریز لڑائی کے بغیر ہونے دے گی۔ کوئی بھی رضاکارانہ انضمام ناقابل تصور ہے۔"
راکھ میں دبی امید کی کرن
ان کا مزید کہنا تھا، "گزشتہ 11 سالوں کے دوران، جب سے نریندر مودی وزیر اعظم ہیں، پاکستان کی سرزمین کا ایک انچ بھی بھارت کے حصے میں نہیں آیا ہے۔
آپریشن سیندور کے بعد بھی ایسا نہیں ہوا ہے۔"سودھیند کلکرنی کا مزید کہنا تھا، "یہ سوچنا بھی حماقت ہے کہ عالمی برادری خاموش بیٹھے گی۔ مجھے نہیں لگتا کہ آر ایس ایس کے لیڈر بھی اس بیان کو تسلیم کرتے ہیں۔"
اندریش کمار نے اور کیا کہا؟شملہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اندریش کمار نے کہا، " صبر سے انتظار کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بہت ممکن ہے کہ بھارت اور پاکستان کی سرحد رن آف کچھ اور لداخ کے علاقوں سے پاکستان میں گہرائی تک منتقل ہو جائے۔"اندریش کمار نے کہا کہ وہ اس پیشرفت کا مشاہدہ کرنے کے لیے کافی عرصے تک زندہ رہنے کی امید رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، "آج شملہ میں یہ پریس کانفرنس ہو رہی ہے، یہ ایک دن لاہور میں ہو سکتی ہے۔"
مسئلہ کشمیر دو ملکوں کا نہیں بلکہ عالمی تنازع ہے، بلاول بھٹو
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایسی خواہشات، "بھارتی عوام، حکومت، مسلح افواج اور علاقائی مفادات کے جذبات کی عکاسی کرتی ہیں۔
"آر ایس ایس ایک سخت گیر ہندو تنظیم ہے اور بھارت کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کی بھی اسی تنظیم نے تربیت کی ہے۔ اس کے رہنما اندریش کمار کہتے ہیں کہ پاکستان کے کئی علاقے اپنے ملک کے خلاف، "آزادی اور بھارت کے ساتھ الحاق کے لیے لڑیں گے۔"
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے اندر مختلف علاقے پہلے ہی بغاوت کی لپیٹ میں ہیں۔
"پنجابی پاکستان کے اپنے موجودہ سیاسی نظام کو مسترد کرتے ہیں جبکہ پاکستان کے زیر انظام کشمیر بھارت کے ساتھ الحاق چاہتا ہے۔ بلوچستان مکمل آزادی چاہتا ہے، جبکہ سندھ خود مختاری اور بھارت کے ساتھ انضمام کے مطالبات کے درمیان تقسیم ہے۔ پختونستان کی حیثیت غیر یقینی ہے۔"بھارت 'جھگڑنے والی ایک بے قابو طاقت' ہے، پاکستانی وفد
آر ایس ایس کے رہنما نے مزید کہا کہ پاکستان، چین اور امریکہ سمیت بڑی طاقتوں کو خدشہ ہے کہ بھارت کی صورت حال کو تشکیل دینے کے امکانات ہیں جو خطے میں اہم جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔
اندریش کمار کا کہنا ہے کہ "پاکستان، چین اور امریکہ کو خدشہ ہے کہ بھارت میں ایسی تبدیلیاں لانے کی صلاحیت موجود ہے، جو علاقائی منظر نامے کو نئی شکل دے سکتی ہے۔
پاکستان، بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ کم نہیں ہوا ہے، بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ "پاکستان، چین اور امریکہ کو خدشہ ہے کہ بھارت ایک دن ایسے حالات پیدا کر سکتا ہے۔۔۔۔ میں نے آپ کو ایک ہی وقت میں متعدد اشارے دیے ہیں۔ یہ جو میں کہہ رہا ہوں، بھارتی حکومت، عوام، فوج اور اس علاقے کی بھی خواہش ہے۔"
ادارت: جاوید اختر
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارت کے ساتھ ہے کہ بھارت پاکستان کے پاکستان کی کہ پاکستان آر ایس ایس اور بھارت کہنا تھا کا کہنا
پڑھیں:
ایران کی جوابی کارروائی شروع، اسرائیل پر جدید بیلسٹک میزائلوں کی بارش، سائرن بجنا شروع
ایران نے دن بھر کی اسرائیلی جارحیت کے بعد چوتھے روز بھی آپریشن وعدہ صادق 3 کے تحت جوابی کارروائی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں پر جدید بیلسٹک میزائل داغ دیئے ہیں۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ بیلسٹک میزائل فضاؤں میں ہیں، اور اسرائیل کی جانب بڑھ رہے ہیں، حیفہ اور دیگر علاقوں میں سائرن بجاکر شہریوں کو محفوظ پناہ گاہوں تک جانے کی ہدایت کی جارہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق میزائل شمالی اسرائیل کے مختلف علاقوں پر گرسکتے ہیں، میزائل حملے کو ناکام بنانے کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے، تاہم شہری اگلی ہدایات تک محفوظ مقامات شیلٹرز میں اور پناہ گاہوں میں چلے جائیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایران نے چند ہی میزائل داغے ہیں، میڈیکل ٹیمیں تیار ہیں، تاہم اب تک کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔
تہران ٹائمز کے مطابق ایران کی قومی سلامتی کی سپریم کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں آج کی ’رات کو دن کے نظارے‘ میں بدل دیں گے۔
ایران کی مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی سرزمین پر بلا اشتعال اسرائیلی جارحیت نے تہران کو مجبور کر دیا کہ وہ ایرانی قوم اور ملک کی سلامتی کے دفاع کے لیے مجرم صیہونیوں کو جواب دے۔
جوابی کارروائی کے طور پرآپریشن وعدہ صادق 3کے تحت ایران نے پیر کی رات فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی جانب میزائلوں کی بڑی تعداد فائر کر دی ۔
یاد رہے کہ گزشتہ 3 روز سے ایران کی اسرائیلی حملوں کے جواب میں کی گئی اب تک کی کارروائیوں کے نتیجے میں24 یہودی شہری ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس پرغیرقانونی قبضہ ختم کریں تو دوریاستی حل پر پیشرفت ہوسکتی ہے،اسحاق ڈار
اسلام آبادـ:نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ محمداسحاق ڈارنے کہاہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لئے دوریاستی فارمولہ زیرغورہےلیکن اس پرپیشرفت اسی صورت ممکن ہے جب اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس سےاپناغیرقانونی قبضہ ختم کرے، ان کی ایسی کی تیسی جو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے۔
نجی ٹی وی کوانٹرویومیں اسحاق ڈارنے کہاکہ مشرق وسطی میں امن کے لئے دوریاستی فارمولے کے حوالے ایک کانفرنس سعودی عرب اور فرانس کے مشترکہ تعاون سے 17جون سے نیویارک میں ہونی تھی لیکن کئی ممالک کے وزرائے خارجہ نے موجودہ حالات میں اس کانفرنس کو ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے اسی لئے میں امریکہ کے دورے پر نہیں گیا۔انہوں نے کہاکہ دوریاستی حل کی تجویزپر اس وقت تک پیشرفت نہیں ہوسکتی جب تک اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس سےاپناغیرقانونی قبضہ ختم نہیں کرتا۔انہوں نے کہاکہ اب تک دوریاستی حل کی تجویزپرمذاکرات کے پانچ ادوارہوچکے ہیں،جن میں ایک بات یہ سامنے آئی تھی کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اقوام متحدہ کے کنٹرول میں دے دیاجائے لیکن اس تجویزپر مزیدکوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی۔
انہوں نے کہاکہ اللہ نہ کرے ایٹمی جنگ ہو،سوشل میڈیاپرزیرگردش ویڈیوزفیک ہیں 13جون کے بعد سے فیک نیوزپھیلائی جارہی ہیں، فیک نیوز کے حوالے سے ہمیں چیزوں کو کلیئرکرناچاہئے،ہمارانیوکلیئرپروگرام اورمیزائل ہماری حفاظت کےلئے ہیں،بھارت کچھ کرے تو پہلے سے زیادہ سخت جواب ملے گا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان تمام سفارتی فورمزپرایران کی سپورٹ کررہاہے اور کرتارہے گا، ہماری کوشش تھی کہ امریکہ اور ایران کے مذاکرات کامیاب ہوں،وزیرخارجہ عمان اور ایران نے مجھ سے رابطہ رکھا،سکیورٹی کونسل میں ایران کے نمائندے نے پاکستان سمیت چارممالک کاشکریہ اداکیا،ایران کے وزیرخارجہ سے اسرائیلی حملے سے پہلے اور بعد میں بات کی ،ایرانی وزیرخارجہ نے کہاکہ اس عمل کاہم جواب دیں گے،ایرانی وزیرخارجہ نے حملے کے بعد کہاکہ اسرائیل نے دوبارہ حملہ نہ کیاتو مذاکرات کی میزپر آنے کو تیارہیں،ہم نے ایران کی بات آگے ممالک سے کی کہ اب بھی وقت ہے کہ اسرائیل کو روکاجائے تو ایران تیارہے،ہم نےکہاکہ مذاکرات میں ہم ان کی سہولت کاری کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اے آئی ای اے کی ایران سے متعلق رپورٹ پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، کچھ ممالک کی طرف سے مہم چلائی گئی کہ ہم ایران کے خلاف رپورٹ پر ووٹ دیں۔نائب وزیراعظم نے کہاکہ سوشل میڈیاپر جھوٹ بھولاگیاکہ اگراسرائیل نے ایٹمی حملہ کیاتوپاکستان بھی کردے گا۔جوہری تنصیبا ت پر حملہ سنگین جرم ہے،انہوں نے کہاکہ ان کی ایسی کی تیسی جو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے، جواس قوم کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گاا س کی آنکھ نکال دیں گے۔اسحا ق ڈارنے کہاکہ این پی ٹی پرہماراموقف ہےکہ جب تک بھارت دستخط نہیں کرےگاہم بھی نہیں کریں گے ۔ ایک سوال پر انہوں نےکہاکہ بھارت کی ملٹری قیادت کی طرف سے سیزفائرہے،بھارت کی خطے میں بالادستی کاتاثرختم ہوچکاہے، بھارت سے دہشت گردی کے مسئلے پر بات کرنے کوتیارہیں،بھارت سے صرف دہشت گردی نہیں کشمیراورپانی پربھی بات کریں گے۔
اسرائیل،ایران جنگ میں ’’فیک نیوز‘‘کاچیلنج سنگین
پاکستان بارےپروپیگنڈے کے تانے بانے بھارت سے ملنے لگے
امریکی صدر ٹرمپ جنگ بندی کے لئےدعوے نہیںعملی اقدمات کریں
اسلام آباد(طارق محمودسمیر) اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ میں فیک نیوز چلنے کاسلسلہ جاری ہے تاہم اس میں پاکستان کی طرف سے اسرائیل پرایٹمی حملے کی ایک فیک نیوزسوشل میڈیاکے علاوہ انٹرنیشنل میڈیاپر بھی چلادی گئی ہے جس کی نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈارنے دوٹوک الفاظ میں تردیداور وضاحت کردی ہے کہ پاکستان کاایٹمی اور میزائل پروگرام ملکی سالمیت اور تحفظ کے لئے ہے،اسرائیل پر ایٹمی حملے کرنے کی خبروںمیں کوئی صداقت نہیں ہے،یہ جعلی خبریں اے آئی کے ذریعے جنریٹ کرکے پھیلائی جاررہی ہیں،سینیٹ کے اجلاس میں حکومت کی طرف سے پالیسی بیان دیتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ نے کہاکہ ایک یہ خبرچلائی گئی جس میں مبینہ طور پر ایران کے ایک اعلیٰ فوجی افسرکاحوالہ دے کریہ تاثردیاگیاکہ اگراسرائیل نے ایران پر ایٹمی حملہ کیاتو اس کے جواب میں پاکستان اسرائیل پر ایٹمی حملہ کردے گا،یہ ایک غیرذمہ دارانہ اور جھوٹی خبرہے اورحد تو یہ ہوئی کہ برطانیہ کے ایک خبرڈیلی میل نے یہ خبرچلادی ہے،اسحاق ڈارنے امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی بھی ایک اے آئی جنریٹڈ ویڈیوکاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ بھی جعلی ہے،صدرٹرمپ نے ایساکوئی بیان نہیں دیا،پاکستان نے ایران پراسرائیلی حملے کی شدیدمذمت کی ہے اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے بھی سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے موقف کا اظہارکیا،وزیراعظم شہبازشریف کی ایرانی صدراوراسحاق ڈار کی وزیرخارجہ سے ٹیلی فون پر بات ہوئی جس کے بعد بھارتی میڈیامیں ایک واویلااور اسی طرح کاپروپیگنڈاشروع کردیاگیاجیسابھارتی میڈیانے پاکستان اور بھارت کی جنگ کے دوران کیاتھااوریہ جوفیک نیوز چلی ہے اس کابھی کھرا بھارت میں ہی نکل رہاہے،اس خبرکے ذریعے پاکستان کے بارے میں دنیامیں غلط تاثربنانے کی کوشش کی گئی لیکن حکومت کی طرف سے بروقت وضاحت کے بعد عالمی دنیاکو پاکستان کے موقف سے آگاہی ہوئی ہے دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے ایک نیاموقف اختیارکیاہے کہ جس طرح انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیزفائرکرایاتھااسی طرح کاسیزفائروہ اسرائیل اور ایران کاکراسکتے ہیں،پاکستان اور بھارت کی جنگ کی نوعیت مختلف تھی اور ایران کے مقابلے میں پاکستان کی مضبوط افواج اور جدیدٹیکنالوجی سے لیس فضائیہ موجودہے،صدرٹرمپ نے بروقت مداخلت کرکے خطے کو بڑی مداخلت سے بچایاہے لیکن بھارت مذاکرات کی میزپر نہیں آرہاہے لہذابھارتی لیڈرشپ کے دھمکی آمیزبیانات کاسلسلہ تھمانہیں ہے اب صدرٹرمپ یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ اسرائیل ،ایران میں صلح کرائیں گے تو انہیں سب سے پہلے اپنے اتحادی اسرائیل کو روکناہوگاپھردیگردوست ممالک ایرانی قیادت سے رابطہ کرکے سیزفائرکراسکتے ہیں لیکن اسکے لئے ضروری ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کا مستقبل بنیادوں پر خاتمہ کرایاجائے اورآزادفلسطینی ریاست کے قیام کے لئے صدرٹرمپ اپنامثبت کرداراداکریں،صرف اس طرح کے بیانات دینے سے امن نہیںہوگاعملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد(وقائع نگار)قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شدیداحتجاج اور ڈیسک بجانے سے اپوزیشن کی نشستوں پر نصب مائیک سسٹم خراب ہوگیاجس کی بحالی کے لئے قومی خزانے سے35کروڑروپے خرچ کئے جائیں گے۔اس بات کاانکشاف قومی اسمبلی کے سپیکرسردارایازصادق نے ایوان میں اپوزیشن لیڈرعمرایوب کی طرف سے اٹھائے گئے ایک نکتہ اعتراض پراپنے ریمارکس دیتے ہوئے کیاہے۔
تفصیلات کےمطابق ایوان کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈرعمرایوب نے شکایت کیکہ اپوزیشن کی لابیز میں سی سی ٹی وی کیمرے اورمائیک خراب ہیں ، اپوزیشن چیمبرمیں بھی کیمرے نہیں چل رہے جس پر سپیکرایازصادق نے کہاکہ میرے چیمبرمیں بھی نہیں چل رہے،ٹھیک کررہے ہیں،جلدٹھیک ہوجائیں گے ۔اس پرعمرایوب نے کہاکہ کیایہ اتفاق ہوتاہے کہ جب اپوزیشن کے لوگ بولتے ہیں تو کیمرے خراب ہوتے ہیںاس پر ایازصادق نے اپوزیشن لیڈرسے کہاکہ آپ اپناالیکٹریشن بلالیں۔انہوںنے کہاکہ یہ اینالاک سسٹم 1994میں لگاتھا جو بجٹ کے موقع پر بے تحاشہ ڈیسک بجانے اور بجٹ دستاویزکی کاپیاں مارنے سے ہونے والے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے خراب ہوگیا،اس کے پارٹس اب دستیاب نہیں ،اسےبحال کرنے میں 35کروڑروپے کے اخراجات آئیں گے ، فی الحال ہم عارضی طورپراسے بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔واضح رہے کہ دس جون کو جب قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیاجارہاتھا اور وزیرخزانہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکرشدیداحتجاج کیااور بجٹ کی بکس کوڈیڑھ سے دوگھنٹے تک مسلسل ڈیسک پر مارتے رہے جس کی وجہ سے اپوزیشن نشستوں کا مائیک سسٹم خراب ہوگیااور اس کی وجہ سے بجٹ کے بعد جب قائدحزب اختلاف عمرایوب نے بحث کاآغازکیاتو سپیکر،وزراء اوراپوزیشن کے چیمبرزمیں نصب ٹی وی پر ان کی تقریرنہیں دیکھی جاسکی اب اپوزیشن کے ارکان کی جب تقریرکی بارآتی ہے تو وہ اپنی نشستوں سے اٹھ کر عمرایوب کی نشست پر آتے ہیں اور وہاں ایک ڈائس کے ذریعے عارضی مائیک کا اہتمام کیاگیاہے جس پر وہ آکرخطاب کرتےہیں ،اسمبلی سیکرٹریٹ کاکہناہے کہ مائیک سسٹم 1994میں لگایاگیاتھاجس کے پرزے مارکیٹ میں دستیاب نہیں اور اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ جلدسسٹم کو ٹھیک کرایاجائے۔
اسلام آباد(وقائع نگار)سابق وفاقی وزیراورتحریک انصاف کے مرکزی رہنماشہریارآفریدی نے قومی اسمبلی میں بجٹ پرعام بحث میں حصہ لیتے ہوئے تقریرکے آخرمیں فیلڈمارشل جنرل سیدعاصم منیرکی طرف سے اوورسیزپاکستانیوں کے کنونشن میں لگائے گئے اس نعرے ’’پاکستان ہمیشہ کے لئے زندہ باد‘‘کے نعرے کودہرادیاہے اور ساتھ ہی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی اور ان کے خلاف بنائے گئے مقدمات کو جھوٹے اور بے بنیادقراردیتے ہوئے فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیاہے،شہریارآفریدی نے اپنی تقریرکے آخرمیں چنداشعارپڑھنے کے بعد دونعرے لگائے ،ایک نعرہ پاکستان ہمیشہ کے لئے زندہ باداوردوسراعمران خان زندہ بادشامل تھے ،انہوں نے دس مئی کو بھارت کو شکست دینے پر افواج پاکستان کو بھی مبارکباد دی۔
Post Views: 5