عازمین ہو جائیں تیار، حج 2026 کی رجسٹریشن آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد :وزارت مذہبی امور نے حج 2026 کے لیے عازمین حج کی رجسٹریشن کا عمل آئندہ ہفتے سے شروع کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق رجسٹریشن قبل از وقت لازم قرار دی گئی ہے اور یہ شرط سرکاری و نجی دونوں حج اسکیموں پر لاگو ہو گی۔
وزارت مذہبی امور کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ حج کے خواہشمند افراد کو اپنی درخواست کے ساتھ ایک مخصوص رقم بطور ٹوکن منی جمع کرانی ہوگی، جو بعد ازاں مجموعی حج اخراجات میں ایڈجسٹ کر دی جائے گی، یہ رجسٹریشن عمل ملک بھر میں نامزد شدہ بینکوں کے ذریعے ممکن ہوگی۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ رجسٹریشن کے بعد عازمین کو اپنی پسند کے مطابق سرکاری یا نجی حج اسکیم کا انتخاب کرنے کی آزادی ہوگی جو افراد گزشتہ برس نجی اسکیم کے تحت حج پر نہ جا سکے تھے، ان کے لیے بھی رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے تاکہ وہ آئندہ حج کے لیے اہل تصور کیے جا سکیں۔
وزارت مذہبی امور کے ایک سینئر اہلکار کاکہنا تھا کہ یہ رجسٹریشن حکومتِ سعودی عرب کی جانب سے موصول ہونے والی ہدایات کی روشنی میں کی جا رہی ہے، رجسٹریشن سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ آئندہ سال کے لیے پاکستان کے حج کوٹے کا تعین کیا جا سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ حج 2026 کی رجسٹریشن کے باضابطہ آغاز کے لیے دو سے تین روز میں عوامی اشتہار جاری کر دیا جائے گا، جس میں طریقہ کار، بینکوں کی فہرست، اور ٹوکن منی کی رقم سمیت تمام ضروری تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔
عوام الناس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بروقت رجسٹریشن کرا کر خود کو حج 2026 کے عمل کا باقاعدہ حصہ بنائیں تاکہ کسی قسم کی تاخیر یا محرومی سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
مخصوص نشستوں کا معاملہ‘ نظرثانی درخواستوں کی سماعت آج ہوگی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کا 11 رکنی آئینی بینچ آج (سوموار) کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے معاملے پر عدالت عظمیٰ کے 13رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثا نی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اخترافغان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ، جسٹس صلاح الدین پہنور، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس علی باقرنجفی پر مشتمل 11رکنی آئینی بینچ پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان پیپلزپارٹی اور دیگر کی جانب سے دائر 8 نظرثانی درخواستوں پرسماعت کرے گا۔ مدعا علیہ سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی ایڈووکیٹ اپنے دلائل کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ کیس کی کاروائی سپریم کورٹ کے یوٹیوب چینل پر براہ راست دکھائی جائے گی۔ فیصل صدیقی کے بعد سینیٹر حامد خان، سلمان اکرم راجہ، عزیز کرامت بھنڈاری اوردیگر وکلاء دلائل دیں گے۔ جبکہ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس نعیم اخترافغان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ آج (سوموار)کو صبح ساڑھے 9بجے تین ہائی کورٹس سے ججز کے اسلام آبادہائی کورٹ میں تبادلہ اور ججز کی سنیارٹی کے معاملہ پر دائر 12درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی سمیت پانچ درخواست گزار ججز کے وکیل بیرسٹر سید صلاح الدین احمد جواب الجواب میں اپنے دلائل کاسلسلہ جاری رکھیں گے۔توقع ہے کہ سوموار کے روز ہی کیس کا مختصر فیصلہ سنادیا جائے گایا فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جائے گاجو بعد میں سنایا جائے گا۔