Express News:
2025-09-18@12:55:11 GMT

کیا آپ سائنسی نقطہ نظر سے دلکش ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT

خوبصورتی اور دلکشی کسے نہیں بھاتی۔ کہا جاتا ہے کہ خوبصوت چہروں سے کہیں زیادہ دلکش چہرے ذہن و دل پہ نقش ہو جاتے ہیں۔ شاید آپ نے بھی محسوس کیا ہو کہ اکثر لوگوں میں کچھ ایسی کشش ہوتی ہے جو آپ کو ناچاہتے ہوئے بھی ان کی جانب کھنچتی ہے۔

خوبصورتی کو لے کرلوگوں کی مختلف آراء ہو سکتی ہیں۔لیکن کیا کبھی آپ نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ ہمیں کچھ مخصوص لوگ ہی دلکش کیوں لگتے ہیں؟ اس کی بہت سی معاشرتی و روحانی توجیحات معاشرے میں رائج ہیں۔ لیکن آج ہم سائنسی طور پر اس کی وجوہات کو جاننے کی کوشش کریں گے۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ  ہر شخص کے ارد گرد ایک مقناطیسی ہالہ ہوتا ہے۔ اس ہالے کی وجہ سے انفرادی سطح پر ہم ایک دوسرے کے لئے کشش محسوس کرتے ہیں۔ جیسے مقناطیس میں منفی اور مثبت چارج اگر آمنے سامنے آئیں تو کشش پیدا ہو گی لیکن ایک جیسا چارج ایک دوسرے کو پرے دھکیلے گا۔ لیکن ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی شخصیت لوگوں کی اکثریت کے لئے پُرکشش بن جاتی ہے۔

یوں تو فطری طور پر ہر انسان اپنے آپ کو پسند کرتا ہے اور خود کو پسند کرنے کی یہ نفسیاتی کیفیت اگر حد سے بڑھ جائے تو ’نرگسیت‘ کہلاتی ہے، لیکن ہمارے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے کہ ہم ہر وقت خود کو بہترین محسوس نہ کریں۔کچھ ایسے حالات بھی ہوتے ہیں یا ایسا دور چل رہا ہوتا ہے جب آپ خود کو بھی اچھے نہیں لگتے۔ اور ایسے میں اکثر لوگ بیوٹی ٹپس اور گھریلوٹوٹکوں سے مدد لینے کی کوشش کرتے ہیں جو بے کار جاتی ہیں۔توایسے میں آپ یہ سوچتے ہیں کہ، کیا واقعی کوئی چیز آپ کو زیادہ پرکشش بنا سکتی ہے؟۔ 

کشش واقعی معنی رکھتی ہے!

کشش کی سائنس تھوڑا سا پیچیدہ موضوع ہے۔ عموماً اسے صرف مردوں کے نقطہ نظر سے بیان کیا جانے والا موضوع سمجھا جاتا ہے۔ اور ایسا کرتے ہوئے سائنسی حقائق کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں کشش کو صرف نسوانی حسن تک محدود کر دیا جاتا ہے جو کہ درست نہیں۔ کشش ایک ایسا وصف ہے جو پوری جامعیت کے ساتھ تمام انسانوں پر لاگو ہوتا ہے۔  لیکن اس سب سے بالاتر ہوکر، کشش کو سمجھنے کے لیے کچھ سائنسی حقائق ہیں، ماہرین نفسیات نے اس حوالے سے جدید سائنسی تحقیق کرتے ہوئے مختلف نتائج اخذ کئے ہیں جو کہ کشش کے بارے میں بتاتے ہیں۔

ماہر نفسیات نے ان خصلتوں کو تلاش کیا جو لوگوں میں رومانوی اور جنسی کشش کا محرک بنتی ہیں۔ پورٹس ماؤتھ یونیورسٹی میں نفسیات کے سینئر لیکچرر ڈاکٹر ایڈ موریسن بتاتے ہیں کہ بہت سے پُرکشش محاسن(خوبیاں) انسان کی بنیادی حیاتیاتی ڈھانچے کی عکاسی کر سکتی ہیں۔ "یہ ارتقائی نظریہ ہے،" وہ کہتے ہیںکہ، "جب آپ کسی ساتھی کو چن رہے ہوتے ہیں، تو آپ اس کی بنیادی حیاتیاتی خوبیوں کا جائزہ لے رہے ہوتے ہیں، اس کے ہارمونز، اس کی صحت اور اس کے جینیاتی نقشے کو جانچنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔ ایسیکس یونیورسٹی میں نفسیات کی سینئر لیکچرر ڈاکٹر ویرونیکا لامارچے کہتی ہیں، ’’آپ حیاتیات کو ثقافت سے مکمل طور پر الگ کرنا مشکل ہے‘‘۔

وہ کہتی ہیں، ’’کشش کچھ حد تک ایک موضوعی ( جو کسی انسان کے اپنے حالات کیفیات اور مشاہدات کے نتیجے میں جنم لیتا ہے)تجربہ ہے۔ "کچھ جسمانی اوصاف جن کو لوگ پُرکشش سمجھتے ہیں وہ صرف ان خصلتوں کی عکاسی کر سکتے ہیں جو فائدہ مند ہیں یا سماجی خواہشات کی نشاندہی کرتے ہیں بالخصوص انسانی عمر کے ایک مخصوص دورانیے کے لئے۔"

انسانی تاریخ کے سفر میں مختلف ثقافتوں میں خوبصورتی نے بہت سی شکلیں اختیار کی ہیں۔ چینی لڑکیاں چھوٹے جوتے پہن کر اپنے پاوں کو بڑا ہونے سے روک لیتی تھیں کیونکہ چھوٹے پاوں اُس معاشرے میں پُرکشش سمجھے جاتے تھے۔ جاپانیوں میں دانتوں کو سیاہ کرنے کا رواج تھا، قدیم ادور میں کئی ثقافتوں میں لڑکیاں اپنی گردنوں کو لمبا کرنے کے لئے بہت سے طریقے اختیار کیا کرتیں تھیں۔ تاجکستان اور وسطی ایشیاء میں ابرو(بھووں) کو پتلا کرنے کا رواج تھا۔ اگرچہ یہ طرز عمل آج کے لوگوں کے لیے عجیب محسوس ہوتے ہیں، لیکن یہ ثقافتی طور پر خوبصورتی اور شناخت کے مخصوص نظریات کی عکاسی کرتے ہیں۔ مختصر یہ کہ خوبصورتی آفاقی، معروضی یا غیر متغیر نہیں ہے۔ اس کی تشکیل ثقافت سے ہوتی ہے اور جو کچھ ایک ثقافت کے لوگوں کو پُرکشش لگتا ہے ہو سکتا ہے وہ دوسروں کو الجھن میں مبتلا کردے۔

بہت سے تحقیقی مطالعے جو بنیادی طور پر یورپ اور شمالی امریکہ میں سفید فام، جنس مخالف میں رٖغبت پرست لوگوں پر کیے گئے ہیں، ان خصلتوں کا پتہ لگانے کی کوشش کی گئی ہے جو انسانوں کو عام طور پر پُرکشش لگتی ہیں۔

خوف کشش اُبھارتا ہے!

یوں تو ہم اکثر سنتے ہی ہیں کہ نڈر اور بہادر لوگوں کو پسند کیا جاتا ہے ۔ پر کچھ دلچسپ تحقیقات نے پُر کشش بنانے والے عوامل میں ایک حیران کن چیز کا ذکر کیا ہے حالانکہ عموماً اس کو کشش ابھارنے کی وجہ نہیں سمجھا جاتا۔  ’لامارچے‘ کا کہنا ہے کہ خوف یا خطرے کا اظہار بھی کسی انسان کو دوسروں کے لئے پُرکشش بنا سکتا ہے۔ بالخصوص خاتون اگر خوف کا اظہار کر رہی ہو تو صورتحال بالکل مختلف ہو سکتی ہے۔ لامارچے 1974 کی ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ۔ " ایک جھولنے والے پل پرسے گزرتے ہوئے لوگوں نے کسی دوسرے شخص کو  زیادہ پُرکشش قرار دیا کیونکہ باقی اس پل پر محسوس ہونے والی بے چینی کو غلط انداز میں ظاہر کر رہے تھے۔

اس خیال کو ’حوصلے کی غلط تفہیم‘ تھیوری کے نام سے جانا جاتا ہے، جو یہ بتاتی ہے کہ لوگ جسمانی جوش کو رومانوی کشش سمجھنے کی  غلطی کر سکتے ہیں۔ اسی لیے لامارچے کسی سے ملاقات کے لے تھیم پارک میں لے جانے یا ڈراؤنی فلم دیکھنے کا مشورہ دیتی ہیں (جبکہ شاید دونوں ایک ساتھ نہ ہوسکیں)۔ دراصل انسانی نفسیات میں غلبہ پانے کی صلاحیت اور خواہش بھی اس کے پیچھے ایک وجہ ہوسکتی ہے۔

 کشش پیسے کی محتاج نہیں

ایک تصور یہ بھی ہے کہ خواتین لالچی ہوتی ہیں اور صرف پیسوں کے لیے مردوں کے ساتھ تعلق بناتی ہیں۔ تاہم، لامارچے کا کہنا ہے کہ اس نتیجے پر پہنچنے والے بہت سی تحقیقات کافی پرانی ہیں اور اپنے وقت کے پدرانہ طرزِ فکر کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ بات پوری طرح سے بے بنیاد بھی نہیں کیونکہ دنیا کے بہت سے معاشروں میں آج بھی خواتین کو معاشی خود مختاری حاصل نہیں اور ایسے معاشروں میں ہمارا اپنا ملک بھی شامل ہے۔

وہ کہتی ہیں، "کسی ایسے شخص کو چننا جو مالی طور پر آپ کی دیکھ بھال کرنے کے قابل ہو، اس کا مطلب عملی طور پر پچاس یا ساٹھ برس قبل کچھ مختلف تھا، " آج کی دنیا میں، اس بات کا کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے کہ دولت فطری طور پر پُرکشش ہے۔  کیونکہ دولت کسی کو فطری انداز میں متاثر کرنے کا واحد محرک نہیں بن سکتی ۔ ایسا تصور عام ہے کہ دولت  کسی شخصیت کے عیبوںپر وقتی طور پردہ ڈال سکتا ہے انھیں ختم نہیں کر سکتی۔

 خوراک کا جادو!

نارنجی سبزیاں خوبصورتی کے لیے ایک عجیب ذریعہ معلوم ہوں گی، لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پودوں کے مخصوص روغن کھانے سے جلد کی ظاہری شکل بہتر ہوتی ہے۔ کیروٹینائڈز اینٹی آکسیڈنٹس ہیں جو پیلے، نارنجی اور سرخ پودوں میں پائے جاتے ہیں، بشمول گاجر، ٹماٹر، بیل پیپر، آم اور مالٹے۔ سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی کے محققین نے تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ ان غذاؤں کو زیادہ کھانے سے آپ کی جلد میں ایک نقرئی چمک پیدا ہو جاتی ہے جو آپ کو پُرکشش بناتی ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ "جب آپ کسی کی جلد کو دیکھتے ہیں تو جن چیزوں کا احساس ہوتا ہے اُن میں سب سے اہم یہ ہے کہ ایسی جلد کا  حامل کس قدرصحت مند ہے۔" کچھ تحقیقات میں مصنوعی طور پر جلد کی رنگت کو  نیا پن دے کر چہروں کی تصاویر بنائی گئیں اور لوگوں سے ان چہروں کے پُر کشش ہونے کی درجہ بندی کرنے کو کہا گیا۔شرکاء کی جلد کا جو بھی رنگ ہو، انہیں تھوڑا سا زیادہ پیلا بناکر دکھایا گیا جواچھی خوراک کی نشاندہی کرتا ہے تو وہ لوگ دیکھنے والوں کو زیادہ پرکشش لگے،" ماہرین کا کہنا ہے کہ خوراک آپ کے جسم اور جلد میں وہ جادو جگانے کی صلاحیت رکھتی ہے جو آپ کو لوگوں کی نظر میں پُرکشش بنائے۔

 جسمانی ساخت اہم !

لوگ خصوصاً مرد اپنی جسمانی ساخت کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔انھیں لگتاہے کہ مسکلر باڈی ہی جنس مخالف کو ان میں دلچسپی لینے پر آمادہ کرتی ہے۔ لیکن ظاہری جسمانی کشش سب کچھ نہیں ہے بالخصوص جب بات جنس مخالف کو متاثر کرنے کی ہو۔ اس معاملے میں بہت سی ایسی چیزیں فیصلہ کُن کشش کا باعث بن سکتی ہیں جن کا تعلق انسان کی ظاہری جسمانی حالت کے بجائے اُس کی عادات، پسند نا پسند،  بات کرنے کا انداز، حس مزاح اور کھانے پینے کا انداز سے ہو سکتا ہے۔ عام رحجان یہ ہے کہ مردوں کی کسرتی جسمانی ساخت لڑکیوں کے بجائے لڑکوں کے لئے زیادہ پُرکشش ہوتی ہے اور وہ بھی خود کو ویسا ہی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔  ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین جسمانی کشش میں کم دلچسپی رکھتی ہیں، اس کی بجائے شخصیت کی خصوصیات پر زیادہ زور دیتی ہیں۔

 اقدار کی پاسداری

 کسی کو پُرکشش بنانے میں سب سے زیادہ اہم کردار ادا کرنے والی خصوصیت جسے دنیا بھر کے ماہرین تسلیم کرتے ہیں وہ صرف اچھا ہونا ہے۔ جی ہاں یہ بات چونکا دینے کے لئے کافی ہے ۔ لوگ اپنے لئے احساس کرنے والے فرد کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں؛ وہ کسی ایسے شخص کو چاہتے ہیں جس پر وہ اعتماد کر سکیں۔ ماہرین کے مطابق یہ کشش کسی کو پُر کشش بنانے کے سلسے میں فیصلہ کُن کردار ادا کرتی ہے۔

تمام ثقافتوں میں، لوگ کسی ایسے شخص کے قریب ہونا چاہتے ہیں جو مہربان، قابل اعتماد، ذہین، اور ایماندار ہو۔ دوسری طرف جارحیت پسندی اور زبردستی خود کو منوانے جیسی خصلتوں کو عام طور پر کشش سے عاری سمجھا جاتا ہے۔یہ یقینی بنانا کہ آپ کے قریب ترین لوگ اچھے ہوں ضروری ہے۔ قربت کے اصول کے مطابقہم ان لوگوں کی طرف زیادہ متوجہ ہوتے ہیں جو ہمارے جیسے ہوتے ہیں۔

ہم کسی سے جتنی زیادہ قربت رکھتے ہیں، اتنا ہی زیادہ امکان ہوتا ہے کہ ہم انہیں پُرکشش یا دلچسپ لگیں۔ ابھی تک ایسی کوئی انتہائی خفیہ تکنیک وجود میں نہیں آئی جو آپ کو اچانک زیادہ پرکشش بنا دے۔اہم چیز جو آپ بدل سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ آپ اپنے آپ کو کس طرح پیش کرتے ہیں۔ اگر آپ اپنے آپ کو پرکشش بنانا چاہتے ہیں، تو شاید یہ سب سے بہتر کام ہے۔ دلکش اور اچھے اور پُر لطف شخصیت کے مالک بنیں،اپنے اندر مثبت سوچ کو ترویج دیں کیونکہ یہ یقینی طور پر اچھے نتائج دے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ کی عکاسی کر کی کوشش کر چاہتے ہیں جو ا پ کو لوگوں کی کہتی ہیں کرتے ہیں ہوتے ہیں یہ ہے کہ کرنے کا زیادہ پ سکتا ہے ہوتا ہے جاتا ہے ہوتی ہے ہے جو ا ہے کہ ا کے لئے خود کو بہت سی لیکن ا ہیں جو اپنے ا بہت سے ہیں کہ

پڑھیں:

اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم

اپنے ایک خطاب میں حزب الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دشمن چاہتا تھا کہ آپ میدانِ جنگ سے نکل جائیں، لیکن آپ پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان میں صیہونی رژیم كی جانب سے پیجر دھماكوں جیسی دہشت گردی كو 1 سال گزر چکا ہے۔ اسی مناسبت سے وہاں کی مقاومت اسلامی "حزب الله" كے سیكرٹری جنرل "شیخ نعیم قاسم" نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن چاہتا ہے کہ استقامتی محاذ کو کمزور کر کے اسے کھیل سے باہر نکال دے لیکن ہم پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ میدان میں حاضر ہیں۔ انہوں نے اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بصیرت کے رہنماء، امید کی کنجی اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں ابدی زندگی سے محبت رکھنے والے ہیں۔ دشمن چاہتا تھا کہ آپ میدانِ جنگ سے نکل جائیں، لیکن آپ پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آج آپ ایک استاد، مربی و آئیڈیل بن چکے ہیں، کیونکہ آپ نے قربانی دی اور آج بھی اسی راہ کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ صحتیاب ہو رہے ہیں۔ آپ بھرپور امید کے ساتھ مستقبل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ آپ اپنی بصیرت سے آگے بڑھ رہے ہیں جو آنکھوں کی بینائی سے کہیں آگے ہے۔ دشمن آپ کا کردار ختم کرنا چاہتا تھا لیکن آپ نے اپنا راستہ جاری رکھا۔ آپ اس امتحان میں کامیاب ہوئے۔ اس راستے کو جاری رکھیں کیونکہ جو کام آپ زخمی حالت میں انجام دے رہے ہیں، اس کی قدر بہت زیادہ ہے۔ آپ مزاحمت کے شہداء اور قائدین کے راستے پر ہیں۔ آخر میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ یاد رکھیں کہ اسرائیل ختم ہو جائے گا، کیونکہ یہ ایک جارح، مجرم اور قابض نظام کا مجموعہ ہے۔ دوسرا صیہونی رژیم اس لئے بھی مٹ جائے گی چونکہ مزاحمتی قوتیں آزادی کے حصول تک اس ناسور کا مقابلہ کرتی رہیں گی۔ فتح آپ کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دیسی گھی یا مکھن، دونوں میں سے زیادہ فائدہ مند کیا ہے؟
  • ایشیا کپ: پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں، رنز اور چھکے کس کے؟
  • آریان کی کیمرے سے شاہ رخ خان کی پاپرازی کے ساتھ دلکش تصاویر وائرل
  • بچوں کے بال ان کی ذہنی صحت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتے ہیں
  • مری پتریاٹہ ٹاپ پر دلکش ٹری ہاؤس سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا
  • ہونیاں اور انہونیاں
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • خیبرپختونخوا کے کسی بھی ضلع میں چند سو سے زیادہ دہشتگرد موجود نہیں، آئی جی
  • سکول وینز اور رکشوں میں بچوں کو حد سے زیادہ بٹھانے پر سی ٹی او کا سخت ایکشن
  • ’’سائنس آن ویلز‘‘سیریز کا دوسرا پروگرام اسلام آباد میں کامیابی سے منعقد ، چینی صدر کے ’’ہم نصیب معاشرے‘‘کے وژن کا عملی عکس