Daily Mumtaz:
2025-08-02@19:07:21 GMT

تاریخی دوستی روشن مستقبل کی  ضامن  

اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT

تاریخی دوستی روشن مستقبل کی  ضامن  

تحریر: اعتصام الحق

 

یہ کہانی اُن راستوں کی ہے جو صدیوں سے ریشم، علم، ثقافت اور دوستی کامان رکھتے چلے آئے ہیں۔ یہ کہانی ہے چین اور وسطی ایشیا کی، دو عظیم خطوں کی، جنہوں نے وقت کے ہر امتحان میں ایک دوسرے کا ہاتھ تھاما، اور آج ایک نئے مستقبل کی طرف گامزن ہیں۔

دو ہزار سال قبل، چین کے ہان خاندان کے شہنشاہ وو دی نے مغرب کی طرف اپنے ایلچی ‘ژانگ چیان’ کو روانہ کیا۔ ژانگ چیان کا یہ تاریخی سفر نہ صرف سفارتی بنیادوں کا آغاز تھا، بلکہ اس نے ‘سلک روڈ’ کی بنیاد بھی رکھی ۔ ایک ایسا تجارتی راستہ جو چین کے  شہر شیان  سے نکل کر قازقستان، ازبکستان، ترکمانستان، اور آگے روم تک جاتا تھا۔

ان راستوں پر نہ صرف ریشم اور مصالحے سفر کرتے رہے ، بلکہ افکار، عقائد، فنون، اور سائنس و ٹیکنالوجی بھی ساتھ چلے۔ چین کا کاغذ بنانے کا فن سمرقند کے راستے اسلامی دنیا تک پہنچا۔ بخارا اور کاشغر کی درسگاہوں میں اسکالرز  بیٹھے  اور چین کے شہزادے ان سے سیکھنے آتے۔یہ تعلق صرف علم یا تجارت تک محدود نہ تھا۔یہ  رشتہ خون کا نہیں، اقدار اور فہم کا تھا۔

پھر وقت بدلا۔ سامراجی طاقتیں آئیں۔ روس اور برطانیہ کے درمیان ‘گریٹ گیم’ میں وسطی ایشیا تقسیم ہوا، اور چین اندرونی کشمکشوں میں الجھ گیا۔ تعلقات کا دھاگہ کمزور ہوا، لیکن کبھی ٹوٹا نہیں۔

انیس سو نوے کی دہائی میں جب وسطی ایشیا کی ریاستیں سوویت یونین کے بکھرنے کے بعد آزاد ہوئیں، چین نے ان کا کھلے دل سے استقبال کیا۔ قازقستان، ازبکستان، کرغزستان، ترکمانستان، تاجکستان ۔ ان تمام ممالک کے ساتھ چین نے نہ صرف سفارتی تعلقات قائم کیے بلکہ اپنی  ‘ہمسائیگی  پالیسی’ کے تحت دوستی کی نئی بنیاد رکھی۔چین کے صدرشی جن پھنگ نے 2013 میں قازقستان کی یونیورسٹی میں ایک تاریخی تقریر کی۔ وہیں سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو  کا نظریہ دنیا کے سامنے آیا۔ اس منصوبے کا دل وسطی ایشیا ہی ہے۔

آج چین قازقستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ ازبکستان کے ساتھ زرعی، صنعتی اور تعلیمی منصوبے چل رہے ہیں۔ کرغزستان میں چین نے سڑکیں، پل، اور بجلی کے منصوبے مکمل کیے ہیں۔ تاجکستان کے پہاڑوں میں چینی کمپنیاں معدنیات تلاش کر رہی ہیں، اور ترکمانستان سے گیس کی پائپ لائن چین تک پہنچی ہے۔لیکن یہ تعلق صرف معاہدوں تک محدود نہیں۔ چین اور وسطی ایشیا کے عوام ایک دوسرے کی ثقافت میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ چین کی جامعات میں وسطی ایشیائی طلبا علم حاصل کرتے ہیں، اور کاشغر کے بازاروں میں آج بھی وسطی ایشیا کے رنگ  نظر آتے ہیں ۔

اس تعلق  کے مستقبل کی راہ بھی روشن نظر آتی ہے۔ گرین انرجی، ڈیجیٹل رابطے، ٹورزم، اور تعلیمی تبادلوں میں دونوں خطے مشترکہ مفادات رکھتے ہیں۔ 2023 میں شیان میں ہونے والی چین-وسطی ایشیا سربراہی کانفرنس  اور اب 2025 میں آستانہ میں ہونے والی دوسری سربراہی کانفرنس نے یہ واضح کیا کہ یہ دوستی اب صرف گزری ہوئی عظمت کا حوالہ نہیں، بلکہ آنے والے کل کی بنیاد ہے۔ سترہ جون کو دوسری چین وسطی ایشیا  سمٹ میں   چینی صدر شی جن پھنگ نے  کہا کہ طویل مدتی عرصے میں،   فریقین نے  “باہمی احترام، باہمی اعتماد، باہمی فائدے، باہمی تعاون اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے ساتھ مشترکہ جدیدیت کو فروغ دینے” کی ” چائنا سینٹرل ایشیا اسپرٹ ” کی جستجو  کی ہے اور اسے تشکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی احترام اور مساوی سلوک پر قائم ، ممالک سے ان کے حجم  سے قطع نظر  یکساں سلوک   اور  بات چیت اور اتفاق رائے سے فیصلے کرنا ہوں گے اور  قومی آزادی، خودمختاری، علاقائی سالمیت اور قومی وقار کے تحفظ میں مضبوطی سے ایک دوسرے کا ساتھ  دینا ہوگا  تا کہ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کو نقصان پہنچانے والی چیزوں سے باز رہیں۔

یہ کہانی دو قوموں یا چند معاہدوں کی نہیں  یہ اُن تہذیبوں کی ہے جو صدیوں سے ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے، طوفانوں سے گزریں، اور ایک دوسرے کو سمجھتی رہیں۔ چین اور وسطی ایشیا کا رشتہ وقت سے پرانا، اور امید سے نیا ہے۔یہ انہیں  راستوں کا سنگم ہے  جہاں ماضی، حال اور مستقبل ایک ساتھ سانس لیتے ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: وسطی ایشیا ایک دوسرے چین کے

پڑھیں:

محبت کی فتح؛ لو اسٹوری فلم سَیّارا نے دنیا بھر کے باکس آفس پر تہلکہ مچا دیا

جب دنیا سپرہیروز کی تلاش میں تھی تب نئے چہروں آہان پانڈے اور انیت پڈا کی فلم "سَیّارا" نے ثابت کر دیا کہ اصل طاقت محبت کے جذبے میں ہے۔

یش راج فلمز اور محیت سوری کی پیشکش اس رومانوی فلم نے صرف 12 دنوں میں 2025 کی سب سے بڑی کامیابی اپنے نام کر لی ہے۔

فلم "سَیّارا" نے متحدہ عرب امارات، شمالی امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا جیسے اہم مارکیٹوں میں نہ صرف Warner Brothers کی Superman کو پیچھے چھوڑا بلکہ Per Theatre Average میں Disney کی Fantastic 4 کے بعد دوسرے نمبر پر آ گئی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ UAE میں تو "سَیّارا" نے Disney کی Fantastic 4 کو بھی مجموعی ٹکٹ فروخت میں پیچھے چھوڑ دیا۔

فلم سیارا کے نئے چہروں کی اس کامیابی نے ثابت کر دیا کہ نہ شاہ رخ، نہ سلمان اور نہ عامر خان، اب وقت ہے بالی ووڈ میں نئے ستاروں کے راج کرنے کا۔

اس فلم نے صرف 12 دنوں میں عالمی مارکیٹ میں 10.8 ملین ڈالر کا شاندار بزنس کیا۔

ریلیز ہونے کے دوسرے ہفتے اس فلم کی کمائی 4 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جو پہلے ہفتے کی آمدنی سے 100 فیصد زیادہ ہے۔

صرف بھارت میں "سَیّارا" نے اب تک 270.75 کروڑ روپے (تقریباً 32.5 ملین ڈالر) کا بزنس کیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی آذربائیجان سمیت وسطی ایشیائی ممالک کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے قائل کرنے کی کوششیں
  • امریکہ کے ساتھ ٹیرف معاہدہ پاکستانی برآمدات کے لیے نئے مواقع کا ضامن: وزارت خزانہ
  • مستقبل کے معماروں کو سلام: ہیروزِ پاکستان کو قوم کا خراجِ تحسین
  • چین کی معیشت کا مستقبل روشن ہے ، نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن 
  • چین اور نیپال نے ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام کیا ہے، چینی صدر
  • مشرق وسطیٰ کے امریکی ئمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف اسرائیل پہنچ گئے
  • محبت کی فتح؛ لو اسٹوری فلم سَیّارا نے دنیا بھر کے باکس آفس پر تہلکہ مچا دیا
  • سیاحت اورکلچرکا فروغ، پاکستانی بائیکرزکا گروپ لاہور سے  وسطی ایشیائی ممالک کے سفر پر روانہ
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ طے پا گیا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا اظہارِ اطمینان
  • ذوالفقار جونیئر کا سیاسی مستقبل