ایف بی آر کو نان فائلرز کو زبردستی رجسٹر کرنے کا اختیار مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
حکومت نے ایف بی آر کو نان فائلرز کو زبردستی رجسٹر کرنے کا اختیار دے دیا۔
وفاقی حکومت کی مالی تجاویز کو یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل بنانے اور بعض قوانین میں ترمیم کے لیے منظور شدہ فنانس بل کے تحت ٹیکس نیٹ میں توسیع کے لیے سخت اقدامات متعارف کرادیے گئے ہیں۔
ان اقدامات کے تحت اگر کوئی شخص جو سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کا اہل ہے مگر رضاکارانہ طور پر رجسٹریشن نہیں کراتا تو ایف بی آر کا مجاز افسر یا کمشنر ان لینڈ ریونیو اپنی تحقیقات کی بنیاد پر ایسے شخص کو زبردستی رجسٹر کرے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ دو نئی شقیں 14AC اور 14AD شامل کی گئی ہیں جن کے مطابق نان فائلرز اور رجسٹریشن سے گریز کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق شق 14AC کے تحت کمشنر کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی غیر رجسٹرڈ فرد کے بینک اکاؤنٹس کو تحریری حکم نامے کے ذریعے بند کرا سکتا ہے اور رجسٹریشن کے بعد ہی یہ پابندی ختم کی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے تحت
پڑھیں:
زبردستی ہاتھ ملانے کا کوئی قانون موجود نہیں، بھارتی بورڈ کی نئی منطق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ممبئی (اسپورٹس ڈیسک )ممبئی بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ اس قسم کا کوئی قانون نہیں جو کھلاڑیوں کو زبردستی مخالف ٹیم سے ہاتھ ملانے پر مجبور کرے۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کے میچ میں بھارتی ٹیم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کو مکمل طور پر نظر انداز کر تے ہوئے پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ نہیں ملایا تھا ۔ ایک بھارتی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بی سی سی آئی عہدیدار نے کہا ‘دیکھئے اگر آپ کھیل کے قوانین کے حساب سے دیکھیں تو اس میں ایسا کچھ نہیں ہے کہ اپوزیشن سے ہاتھ ملانا ضروری ہے’۔بی سی سی آئی آفیشل کا کہنا تھا کہ یہ ایک جذبہ خیر سگالی اور ایک طرح کا کنونشن ہے، قانون نہیں، جس پر دنیا بھر میں کھیلوں کے میدان میں عمل کیا جاتا ہے’۔انہوں نے مزید کہا کہ’اگر اس قسم کا کوئی قانون ہے ہی نہیں تو بھارت کرکٹ ٹیم کسی ایسی اپوزیشن سے ہاتھ ملانے کی پابند نہیں ہے جس کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہونے کی تاریخ رہی ہو۔