اسرائیل ایران کشیدگی، پیٹرول پرائس کہاں تک پہنچ سکتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ منگل کے روز برینٹ خام تیل کی قیمت میں تقریباً 5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، اور ایک بیرل کی قیمت 76.45 ڈالر تک جا پہنچی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا جنگ میں شریک ہوا تو ایران و اتحادیوں کا جواب کیسا ہوگا؟
یہ اضافہ اُس وقت سے ہو رہا ہے جب گزشتہ ہفتے اسرائیل نے ایران پر میزائل حملے شروع کیے۔
رشیا ٹوڈے کے مطابق اس اضافے کی ایک بڑی وجہ امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ بیانات بتائے جا رہے ہیں جو انہوں نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر دیے۔ ان میں انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو ’آسان ہدف‘ قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ امریکا اور اس کے اتحادی ایران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول رکھتے ہیں۔
آبنائے ہرمزماہرین کا کہنا ہے کہ منڈی میں زیادہ تر خدشات ہرمز کے تنگ سمندری راستے کی بندش کے امکان پر مبنی ہیں۔ ہرمز کی خلیج دنیا کی تقریباً 20 فیصد تیل کی فراہمی کا راستہ ہے، اور اس کا شمالی کنارہ ایران کی ملکیت ہے۔
ایرانی رکن پارلیمنٹ اور پاسداران انقلاب کے کمانڈر اسماعیل کوثری نے کہا ہے کہ ایران اس سمندری راستے کو بند کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔
عراق کا انتباہعراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے خبردار کیا ہے کہ اگر خطے میں مکمل جنگ چھڑ گئی تو تیل کی قیمتیں 200 سے 300 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہیں۔
تیل بردار جہازوں میں تصادماسی دوران گزشتہ روز ہرمز کے قریب 2 تیل بردار جہاز آپس میں ٹکرا گئے، جس سے آگ بھڑک اٹھی، تاہم کسی قسم کا جانی نقصان یا تیل کا اخراج نہیں ہوا۔
متحدہ عرب امارات کی کوسٹ گارڈ نے مطابق انہوں نے ایک جہاز ’ادالین‘ سے 24 افراد کو بحفاظت نکالا، جبکہ دوسرے جہاز ’فرنٹ ایگل‘ پر لگی آگ پر قابو پالیا گیا۔
’الیکٹرانک مداخلت‘اگرچہ برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی ادارے ’ایمبری‘ نے اس تصادم کو ایک حادثہ قرار دیا ہے جس کا تعلق براہِ راست کشیدگی سے نہیں، تاہم رائٹرز کے مطابق اسرائیل اور ایران کے تنازعے کے باعث علاقے میں ’الیکٹرانک مداخلت‘ میں اضافہ ہو رہا ہے، جو نیویگیشن میں مسائل پیدا کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے گزشتہ جمعے کو ایران پر فضائی حملے شروع کیے تھے تاکہ تہران کو مبینہ جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکا جا سکے، جس کے جواب میں ایران نے بھی میزائل داغے۔ تب سے دونوں ممالک ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں پورا خطہ غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا ایران پیٹرول پرائس تیل ٹرمپ خامنہ ای رشیا ٹوڈے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایران پیٹرول پرائس تیل خامنہ ای تیل کی رہا ہے
پڑھیں:
صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
کراچی:پاکستان میں بڑے پیمانے کی صنعتوں (LSM) نے جولائی 2025 میں نمایاں بہتری کا مظاہرہ کیا، جس میں سالانہ بنیادوں پر 8.99 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس (PBS) کے جاری کردہ عبوری اعداد و شمارکے مطابق LSM انڈیکس جولائی 2025 میں بڑھ کر 115.68 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جو کہ گزشتہ سال اسی ماہ میں 106.14 پوائنٹس تھا۔
ماہرین کے مطابق اس بہتری کی بڑی وجہ گزشتہ سال کاکمزور بنیاد (Low Base Effect) ہے، جب معاشی سست روی کے باعث پیداوار میں شدیدکمی آئی تھی۔
رواں سال گاڑیوں کی پیداوار میں 57.8 فیصد،گارمنٹس میں 24.8 فیصد، سیمنٹ میں 18.8 فیصد اور پیٹرولیم مصنوعات میں 13.2 فیصد اضافہ دیکھاگیا۔
فرنیچرکی پیداوار میں حیران کن طور پر 86.8 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا جبکہ دیگر ٹرانسپورٹ آلات میں 45.8 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے برعکس کچھ شعبہ جات میں کمی دیکھی گئی۔ مشروبات کی پیداوار میں 6.2 فیصد،آئرن اینڈ اسٹیل میں 3.7 فیصد اورکھادکے شعبے میں 1.6 فیصد کمی ہوئی۔
مشینری اور آلات کی پیداوار میں 22.8 فیصدکی بھاری کمی دیکھی گئی۔PBS کے مطابق جولائی میں سب سے زیادہ مثبت کردار پہننے کے ملبوسات (3.80 فیصد پوائنٹس)گاڑیاں (1.33 پوائنٹس) پیٹرولیم مصنوعات (1.01 پوائنٹس) نان میٹلک منرل پروڈکٹس (0.96 پوائنٹس) اور فرنیچر (0.91 پوائنٹس) نے اداکیا،جبکہ مشروبات اورکیمیکل کے شعبوں نے بالترتیب 0.39 اور 0.24 پوائنٹس کی کمی کی۔
عارف حبیب لمیٹڈکی تجزیہ کار ثناء توفیق کے مطابق پالیسی ریٹ میں کمی (جو جولائی 2024 میں 19.5 فیصد سے کم ہوکر اب 11 فیصد پر ہے) نے پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا،مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آچکی ہے، لیکن اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو بدستور 11 فیصد پر برقراررکھاہے۔
پاکستان اقتصادی بحران سے نکل چکاہے،مستقبل میں اگرچہ سیلاب جیسی قدرتی آفات سے وقتی رکاوٹیں آ سکتی ہیں، لیکن کم شرح سود پیداوار میں اضافے کو سہارا دے گی۔
AKD سیکیورٹیزکے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کے مطابق گارمنٹس کی پیداوار میں اضافہ امریکی آرڈرزکی بدولت ہوا، جبکہ سیمنٹ کی برآمدات میں بہتری اورگزشتہ سال کے کمزور اعداد و شمارکے باعث اضافہ ریکارڈکیاگیا،گاڑیوں کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کی وجہ بہتر معاشی حالات اور پلانٹ بندشوں کی عدم موجودگی تھی۔
ادھر مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ آل پاکستان جم اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونا 4,700 روپے اضافے کے بعد 3,91,000 روپے پر پہنچ گیا،جبکہ 10 گرام سونا 4,030 روپے بڑھ کر 3,35,219 روپے ہوگیا۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھاگیا،جو 3,692 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔
اسی دوران پاکستانی روپیہ امریکی ڈالرکے مقابلے میں بہتری کی جانب گامزن رہا اور انٹر بینک مارکیٹ میں معمولی بہتری کے ساتھ 281.51 پر بند ہوا، جو کہ مسلسل 28 ویں دن روپیہ مضبوط ہوا ہے۔