اسرائیل کوفوجی امداد دینے کا سوچنا بھی مت ، روس کاامریکہ کو دوٹوک پیغام
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
روس نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو براہ راست فوجی امداد دینے یا اس کا سوچنے سے بھی گریز کرے۔
روسی کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی بھی قسم کی امریکی فوجی مدد خطے میں مزید عدم استحکام کا باعث بنے گی۔
ایک اور بیان میں سرگئی ریابکوف کا کہنا تھا کہ روس اور امریکہ تنازع کے حوالے سے رابطے میں ہیں۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ ایران کے جوہری ڈھانچے پر روزانہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے دنیا تباہی سے ملی میٹر دورہے۔
دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کے درمیان رابطے میں ایران کے جوہری پروگرام پر اسرائیل اور مغرب کے تحفظات کے سفارتی حل کے لیے روس کی ثالثی کی پیشکش پر زور دیا گیا۔
کریملن کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایران اور اسرائیل تنازع کے فوری خاتمے کی ضرورت پر اتفاق کیا تاکہ خطے میں کشیدگی کم کی جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-20
تہران( مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو جوہری پروگرام پرامریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘نہ ہم جوہری پروگرام پر پابندی کو قبول کریں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کر دیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابل قبول اور ناممکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ اور کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ عباس عراقچی نے کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا۔ اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے اور اسے کہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔