صدر زرداری کا پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کا دورہ،دفاعی صلاحیتیں مزید بڑھانے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
صدر آصف علی زرداری نے پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کا دورہ کیا جس دوران مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور ملکی دفاع مضبوط بنانے میں پی او ایف کے مؤثرکردارکی تعریف کی ۔
صدرمملکت کا چیئرمین پی او ایف واہ لیفٹیننٹ جنرل طاہرحمید شاہ نےاستقبال کیا ، صدر آصف علی زرداری کو پی اوایف واہ کےمختلف پیداواری یونٹس ، فنی صلاحیتوں،دفاعی پیداوار اور ملکی دفاعی ضروریات پورا کرنے میں ادارے کے کلیدی کردار پر بریفنگ دی گئی ۔
صدرمملکت نے فیکٹریز کے مختلف پیداواری یونٹس کا دورہ بھی کیا ، صدر نے عملے کی فنی مہارت،عزم اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا اور زور دیا کہ سیکیورٹی چیلنجزکےتناظرمیں قومی دفاعی صلاحیتیں مزید مستحکم کی جائیں ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف دورۂ سعودی عرب مکمل کرکے لندن روانہ ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیراعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد ریاض سے لندن روانہ ہوگئے۔
ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کو الوداع کہا۔ یہ دورہ سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر کیا گیا تھا جس میں اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے نئے باب کھولنے پر اتفاق ہوا۔
اس دورے کے دوران وزیراعظم کے ہمراہ آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ سعودی عرب نے پاکستانی وفد کا شاندار استقبال کیا اور بات چیت کے دوران تاریخی اہمیت کے حامل اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کیے گئے۔
معاہدے کے تحت اگر کسی ایک ملک پر جارحیت ہوتی ہے تو اسے دونوں ممالک پر حملہ تصور کیا جائے گا، یوں یہ دفاعی اتحاد خطے میں مشترکہ تحفظ اور سلامتی کا نیا ماڈل پیش کرتا ہے۔
یہ معاہدہ کئی دہائیوں سے جاری فوجی تعاون اور مشترکہ مشقوں کو باقاعدہ اسٹریٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرتا ہے۔ دفاعی معاہدے کی تیاری اور تکمیل میں آرمی چیف عاصم منیر کا کلیدی کردار نمایاں رہا، جنہوں نے مذاکرات کے دوران دونوں ممالک کے اسٹریٹیجک مفادات کو ہم آہنگ کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف حرمین شریفین کے تحفظ کو یقینی بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا بلکہ پاکستان کو سعودی عرب کا حقیقی اسٹریٹیجک پارٹنر بھی بنا دے گا۔ اس پیش رفت سے خطے میں طاقت کا توازن بدلنے اور بیرونی خطرات کے مقابلے میں دونوں ملکوں کی پوزیشن مستحکم ہونے کی توقع ہے۔
دفاعی شعبے کے ساتھ ساتھ اس معاہدے سے سفارتی، معاشی اور تجارتی تعاون کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔ دونوں ممالک نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ اس نئے اتحاد کو خطے کے امن اور عالمی سلامتی کے لیے بنیاد بنایا جائے گا، جبکہ اقتصادی تعلقات کو بھی ایک نئی جہت دی جائے گی۔