عراق میں پھنسے پاکستانی زائرین کی واپسی کا عمل شروع کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
BAGHDAD:
عراق میں پھنسے 415 پاکستانی زائرین کی خصوصی پروازوں کے ذریعے وطن واپسی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
عراق میں پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان نے بتایا کہ خصوصی پروازوں کے ذریعے زائرین کو کراچی اور اسلام آباد پہنچانے کا عمل جاری ہے، عراقی ایئر ویز کی مزید دو خصوصی پروازیں زائرین کی واپسی کے لیے آج اور کل روانہ ہوں گی۔
ترجمان پاکستانی سفارت خانہ نے بتایا کہ نجف میں 250 پاکستانی زائرین کے لیے عارضی رہائش اور تین وقت کے کھانے کا انتظام کیا گیا ہے، پاکستانی سفارت خانے نے کویت کے ذریعے سفر کرنے والے زائرین کے لیے ٹرانزٹ سہولیات کی فراہمی کا بندوبست بھی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عراق میں تمام پاکستانی زائرین کی جلد، محفوظ اور باوقار وطن واپسی کے لیے کوششیں جاری ہیں اور عراقی ایئر ویز کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ پاکستانی زائرین کی واپسی یقینی بنائی جا سکے۔
پاکستانی سفارت خانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ سفارت خانے نے زائرین کی فوری مدد کے لیے ہیلپ لائن اور واٹس ایپ گروپ قائم کر دیا ہے اور زائرین ان نمبرز پر 009647834950311 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
حکام کی جانب سے ایران سے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے بھی خصوصی پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور مذکورہ پاکستانیوں کو عراق کے راستے پاکستان لایا جائے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستانی زائرین کی پاکستانی سفارت کی واپسی کے لیے
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر عجلت میں دوحہ پہنچ گئے؛ اہم پیغام پہنچایا
اسرائیل کے دورے سے واپسی پر امریکی وزیر خارجہ اچانک دوحہ پہنچ گئے جہاں انھوں نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم محمد بن عبد الرحمان الثانی سے ملاقاتیں کیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دورہ بہت عجلت میں ترتیب دیا گیا۔ ایک گھنٹے سے کچھ کم وقت کے لیے جاری رہنے والی اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے قطر کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے بھرپور حمایت کا وعدہ کیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مارکو روبیو نے امریکا اور قطر کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کی تصدیق کی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کی کوششوں پر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
مارکو روبیو نے اس سے قبل خود یہ کہا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے باوجود امریکا اور قطر جلد دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کریں گے۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ قطر سے ثالث کا کردار ادا کرتے رہنے کی اپیل کریں گے جیسا وہ ماضی میں کرتے آئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا میں کوئی ایسا ملک ہے جو مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے تو وہ صرف قطر ہے۔
مارکو روبیو کے اس دورے نے قطر کو اس بات کا یقین دلانے کی بھی کوشش ہے کہ اسرائیلی حملوں نے اس کے کلیدی اتحادی کی طرف سے خلیجی امارات کے ساتھ سکیورٹی کے وعدوں کو نقصان پہنچایا۔
خیال رہے کہ صحافیوں سے گفتگو میں قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ان کا ملک امریکی حمایت کو سراہتا ہے لیکن یقیناً اس حملے نے ہمارے اور امریکا کے درمیان دفاعی معاہدوں کی ضرورت کو مزید تیز کر دیا۔
یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل اسرائیل نے دوحہ میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کی امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھے۔
اسرائیلی حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی البتہ الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے تھے۔