اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلہ بدنیتی پر مبنی تھا؛ جسٹس نعیم اختر اور جسٹس شکیل کا اختلاف
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلہ بدنیتی پر مبنی تھا؛ جسٹس نعیم اختر اور جسٹس شکیل کا اختلاف WhatsAppFacebookTwitter 0 19 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:ججز ٹرانسفر کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے پر جسٹس نعیم اختر اور جسٹس شکیل احمد نے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ میں ججز کا تبادلہ بدنیتی پر مبنی تھا۔
اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ ٹرانسفر کے معاملے پر صدر مملکت نے آئینی خلاف ورزی کی۔
ججز ٹرانسفر کیس میں 2 ججز کے اختلافی نوٹ میں مزید کہا گیا کہ آئین پاکستان تبادلہ ہو کر آئے ججز کو مستقل طور ہائیکورٹ کا جج بنانے کی اجازت نہیں دیتا۔ تبادلہ ہو کر آئے ججز کے لیے کوئی وقت مقرر کرنا ہوتا ہے۔ ججز کا تبادلہ جلد بازی میں کیا گیا اور وجوہات بھی نہیں دیں گئیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلہ بدنیتی پر مبنی تھا۔
واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے ججز ٹرانسفر کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے، اکثریتی فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کا ٹرانسفر آئین و قانون کے مطابق ہے۔
اکثریتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ججز کے تبادلے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار نہیں دے رہے۔ صدر مملکت سنیارٹی کے معاملے کو جتنی جلد ممکن ہو طے کریں۔ جب تک صدر مملکت سنیارٹی طے نہیں کرتے، قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر ہی امور سرانجام دیتے رہیں گے۔
اکثریتی فیصلہ سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس بلال شاہد بلال حسن اور جسٹس صلاح الدین پہنور نے دیا جب کہ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شکیل احمد نے اکثریت سے اختلاف کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجوڈیشل کمیشن کا اجلاس: آئینی بنچز کی مدت میں 30 نومبر تک توسیع جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: آئینی بنچز کی مدت میں 30 نومبر تک توسیع بلاول نے مشکل وقت میں پاکستان کی دنیا میں نمائندگی کی: آصفہ بھٹو وزیر اعظم نے چیئرمین ایچ ای سی کے تقرر کے لیے سرچ کمیٹی بنادی او آئی سی کا ہنگامی اجلاس 21جون کو طلب، اسرائیلی جارحیت ایجنڈے میں شامل ملک بھر میں 20سے 23جون کے دوران گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی سرکاری افسران اپنے اثاثے ظاہر کریں گے، سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کا بل سینیٹ سے منظورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ میں ججز اور جسٹس شکیل
پڑھیں:
سیف اللہ ابڑو کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر وزارت داخلہ کو 30دن میں فیصلہ کرنے کا حکم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو سیف اللہ ابڑو کی درخواست پر 30دنوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفراز ڈوگر نے درخواست پر سماعت کی،عدالت نے وزارت داخلہ کو سیف اللہ ابڑو کی درخواست پر 30دنوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔
مزید :