اس سے زیادہ کوئی آرمی چیف پرفارم نہیں کر سکتا نہ کبھی کر سکے گا، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
فیصل واوڈا: فائل فوٹو
سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ اس سے زیادہ کوئی آرمی چیف پرفارم نہیں کر سکتا نہ کبھی پرفارم کر سکے گا۔
پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ پوری دنیا کے ٹاپ فورمز میں آکر ہم کھڑے ہو گئے ہیں، ایسا ہم نے 75 سال سے نہیں دیکھا، فیلڈ مارشل عاصم منیر ایک لیڈر ہیں، وہ ملک میں جیت بھی لا رہے ہیں اور مضبوط بھی کررہے ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان کو دنیا سے جوڑ رہے ہیں، یہ ہمارا جشن منانے کا لمحہ ہے، آرمی چیف نے جو معرکہ مارا ہے اس سے زیادہ کیا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو پاکستان کو عزت مل رہی ہے یہ نہ ہم نے دیکھی تھی نہ ہم نے سنی، جنرل عاصم منیر وہ واحد آرمی چیف ہیں جس کو کوئی ڈو مور نہیں کہہ سکتا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا آرمی چیف
پڑھیں:
کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-20
اسلام آباد (صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ کے رکن جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے؟، عدالت عظمیٰ زمین استعمال کرے گی تاہم یہ زمین وفاقی حکومت کے نام گی یا صوبائی حکومت کے نام ہوگی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب کے 4اضلاع میں پاکستان آرمی کے استعمال کیلیے حاصل کی گئی زمین پر قبضے کے معاملے پر پنجاب حکومت کے خلاف دائر درخواست کی بحالی کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے پیش ایڈیشنل اٹارنی جنرل چودھری عامررحمان کاکہنا تھا کہ 1991میں سرگودھا، ملتان، خوشاب اور ڈیرہ غازی خان میں پنجاب حکومت نے پاکستان آرمی کے استعمال کیلیے حاصل کی گئی زمین اپنے نام کروالی۔ جسٹس عقیل احمد عباسی کاکہنا تھا کہ کیسے فوج نے زمین حاصل کی۔ جسٹس جمال مندوخیل کاایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ جذباتی نہ ہوں، کوئی محکمہ کیسے اپنے نام پر زمین لے سکتا ہے۔ چودھری عامررحمان کاکہنا تھا کہ 2020سے پنجاب حکومت کوبار، بارلکھ رہے ہیں تاہم معاملہ طے نہیں ہوسکا۔ عدالت نے درخواست بحال کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ بینچ نے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔