’عام مریض کو ایم آر آئی کے لیے 3 ماہ انتظار کرنا پڑتا ہے’، مریم نواز کے بیان پر سرکاری اسپتال کا پول کھل گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ’کلینک آن ویلز‘ منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا، افتتاحی تقریب کے دوران انہوں نے بتایا کہ میرے کندھے میں شدید تکلیف تھی، میں میو اسپتال میں پرچی بنوا کر عام مریض کی طرح گئی، میرا ایم آر آئی ہوا، انجیکشن لگے، انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتال میں نے جب عام مریض کی طرح اپنا علاج کرایا تو مجھے بہت اچھا لگا۔
مریم نواز کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین تبصرے کرنے لگے کہ عام مریض کا اتنی جلدی ایم آئی آر آئی نہیں ہوتا، حسن نامی صارف نے کہا کہ پرچی بنواتے ہی ایم آر آئی ہو گیا۔ کوئی عام مریض ہوتا تو پہلے تو صرف ٹیکا لگا کر فارغ کر دیتے، اور اگر ایم آر آئی کا کہتے بھی تو 3 مہینے کا ٹائم ملتا۔
پرچی بنواتے ہی ایم آر آئی ہو گیا.
— HASSAN حسن (@VanderWarwickk) June 19, 2025
اکبر خان نے لکھا کہ عام آدمی کا ایم آر آئی تو اسی دن کیا ہی نہیں جاتا۔
عام مریض کا تو ایم آر آئی same day میں ہوتا ہی نہیں۔ https://t.co/MrULzuagWl
— Akbar Khan (@AkbarKhan2020) June 19, 2025
ایک ایکس صارف نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ کاش آپ جیسا عام مریض کا اسٹیٹس مجھ جیسے عام مریض کو بھی ملے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تو ایک وارڈ بوائے اور آیا بھی 200 روپے لیے بغیر اندر نہیں جانے دیتے۔ اور ان سے اوپر والا اسٹاف نرسز اور ڈاکٹرز عوام کو تو انسان ہی نہیں سمجھتے۔ تنخواہ ہمارے ٹیکسوں سے لیتے ہیں اور بدتمیزی بھی ہم سے کرتے ہیں۔ ایم آر آئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ تو مرنے کے بعد کی تاریخ ملتی ہے۔
کاش آپ جیسا عام مریض کا Status مجھ جیسے عام مریض کو بھی ملے۔
ہمیں تو ایک وارڈ بوائے اور آیا بھی 200 روپے لئے بغیر اندر نہیں جانے دیتے۔
اور ان سے اوپر والا سٹاف نرسز ڈاکٹرز عوام کو تو انسان ہی نہیں سمجھتے ۔ تنخواہ ہمارے ٹیکسوں سے اور بدتمیزی وغیرہ بھی ہم سے ۔
MRI مرنے کے بعد https://t.co/y1MlnxZHyl
— Almas (@Almas22593049) June 19, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایم آر آئی سرکاری اسپتال مریم نواز میو اسپتالذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایم ا ر ا ئی سرکاری اسپتال مریم نواز میو اسپتال ایم ا ر ا ئی عام مریض کا ایم آر آئی مریم نواز ہی نہیں
پڑھیں:
اسموگ فری پنجاب: ’ایک حکومت، ایک وژن، ایک مشن، صاف فضا‘
وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت نے صوبے کو اسموگ فری بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات تیز کر دیے۔
بھارتی سرحدی علاقوں سے آنے والی آلودہ مشرقی ہواؤں کے باوجود لاہور کا فضائی معیار قابو میں آنا شروع ہو گیا ہے۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 280 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ ماحولیات کی مسلسل مانیٹرنگ اور انسدادِ اسموگ آپریشن جاری
محکمہ ماحولیات کے مطابق صبح کے وقت سرد موسم، کم ہوا کی رفتار (1 تا 4 کلومیٹر فی گھنٹہ) اور بارش نہ ہونے سے آلودگی کے بکھراؤ میں کمی ہوئی ہے، تاہم دوپہر 1 سے 5 بجے کے دوران ہواؤں کی رفتار بڑھنے سے فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔
پنجاب حکومت کے تمام متعلقہ ادارے وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر 3 شفٹوں میں انسداد اسموگ آپریشن میں مصروف ہیں، جن میں ٹریفک کنٹرول، پانی کے چھڑکاؤ اور انڈسٹری چیکنگ مہم شامل ہے۔
جدید مانیٹرنگ سسٹم اور ٹیکنالوجی کا استعمال
شہر کے مختلف علاقوں میں پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 کی سطح کی نگرانی کے لیے جدید اسٹیشن متحرک کر دیے گئے ہیں۔
محکمہ ماحولیات نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور ماسک کے استعمال کی ہدایت کی ہے۔ حکام کے مطابق صورتحال قابو میں ہے اور کسی قسم کی گھبراہٹ کی ضرورت نہیں۔
اینٹی اسموگ ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتار مزید تیز
وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت نے اسموگ فری اور ماحول دوست صوبہ بنانے کے لیے اینٹی سموگ ایکشن پلان پر عملدرآمد تیز کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اینٹی اسموگ گنز سے لاہور میں پانی کا بحران مزید گہرا ہونے کا خدشہ، ماہرین نے خبردار کردیا
پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ہر شعبے میں آلودگی کے خاتمے کی حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔
فصل کی باقیات جلانے کی روک تھام
فصل کی باقیات جلانے کے بجائے 5 ہزار سپر سیڈرز، 814 کابوٹا مشینیں، ہارویسٹرز اور 91 بیلرز فراہم کیے گئے، جن سے اب تک 6 لاکھ سے زائد بیلز تیار ہو چکے ہیں۔ نگرانی کے لیے ’ہاک آئیز تھرمل ڈرونز‘ کا پہلی بار استعمال کیا جا رہا ہے۔
دھول، مٹی اور صنعتی آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات
تعمیراتی مقامات پر پانی کے چھڑکاؤ، مٹی کو ڈھانپنے اور دھول نہ اڑنے دینے کے اقدامات جاری ہیں۔گاڑیوں کی فٹنس کے تحت اب تک 3 لاکھ سرٹیفکیٹ جاری کیے جا چکے ہیں۔
صنعتوں کے دھوئیں کی پڑتال کے لیے سینسرز نصب کیے گئے ہیں اور بھٹوں کی زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی جاری ہے۔ 8500 صنعتی یونٹس کی اے آئی پر مبنی سینٹرل مانیٹرنگ ہو رہی ہے۔
پہلا ’ایمی شن ٹیسٹنگ سسٹم‘ متعارف
گاڑیوں سے دھوئیں کے اخراج پر قابو پانے کے لیے پاکستان کی تاریخ کا پہلا ’ایمی شن ٹیسٹنگ سسٹم‘ متعارف کرایا گیا ہے، جب کہ صوبے بھر میں 371 مقامات پر ’مسٹ اسپرنکلر سسٹم‘ نصب کیے جا چکے ہیں۔ 8596 صنعتی یونٹس کی اے آئی اور ڈرونز سے نگرانی بھی جاری ہے۔
ڈیجیٹل فورکاسٹنگ کا نیا ماحولیاتی نظام
وزیرِاعلیٰ مریم نواز کے ’کلین اینڈ گرین پنجاب‘ وژن کے تحت پہلی بار پنجاب کا اپنا اے آئی بیسڈ ایئر کوالٹی فورکاسٹنگ سسٹم قائم کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت میں دیوالی کی آتش بازی کے باعث لاہور اور قصور میں شدید اسموگ، پنجاب حکومت متحرک
سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق سموگ سے پاک پنجاب کا وژن عملی تعبیر پا رہا ہے، یہ مہم صحت مند طرزِ زندگی کی تبدیلی لانے کا ذریعہ بنے گی۔
مریم اورنگزیب کا بیان
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل فورکاسٹنگ، ماحولیاتی بہتری اور تحفظ کی طرف انقلابی قدم ہے، کلین اینڈ گرین پنجاب آنے والی نسلوں کو صاف ماحول دینے کی عملی پیش رفت ہے۔”
احتیاطی ہدایات برائے شہری
محکمہ ماحولیات نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ ماسک پہنیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں، بچے اور بزرگ گھر میں رہیں، اور موٹر سائیکل یا گاڑی کا استعمال کم کریں۔
پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ صاف، صحت مند اور محفوظ فضا کے لیے مشترکہ کوششیں جاری ہیں، اور وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں صوبہ آلودگی سے پاک، سرسبز و شاداب پنجاب کی جانب بڑھ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسموگ اسموگ فری پنجاب پنجاب فصلوں کی باقیات مریم نواز