اداکارہ شائستہ جبین نے شادی نہ کرنے کی وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
پاکستان کی سینئر اداکارہ شائستہ جبین نے شادی نہ کرنے کی وجہ بتادی۔
حال ہی میں شائستہ جبین نے نجی ٹی وی پر حنا نیازی کے شو میں بطور مہمان شرکت کی اور اپنی ذاتی زندگی اور کیریئر کے حوالے سے اہم باتیں شیئر کیں۔
شائستہ جبین نے انکشاف کیا کہ نوجوانی میں انہیں فلموں کی آفرز تو ملیں لیکن انہوں نے کبھی فلموں میں کام نہیں کیا کیونکہ وہ رومانوی مناظر نہیں کر سکتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی ایسے مرد کے ساتھ رومانس نہیں کر سکتیں جس سے ان کا ذاتی تعلق نہ ہو۔ انہوں نے فلمی رومانس کو غیر فطری اور حد سے زیادہ مبالغہ آمیز قرار دیا۔
شائستہ جبین نے اپنی شادی نہ ہونے کی وجہ بھی بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ اپنے والدین کی پسند سے شادی کرنے کی خواہش رکھتی تھیں لیکن والد کا انتقال کم عمری میں ہو گیا اور وہ گھر والوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہو گئیں۔ وقت گزرتا گیا اور وہ شادی نہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ میری شادی کے معاملے پر بہت جھگڑے ہوئے ہیں اور میرے آدھے رشتہ دار مجھ سے ملنا چھوڑ گئے کہ شادی کیوں نہیں کررہی۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ جب وہ اپنے ارد گرد جھگڑتے ہوئے شادی شدہ جوڑوں کو دیکھتی ہیں تو خود کو خوش قسمت سمجھتی ہیں کہ تنہا زندگی گزار رہی ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: شائستہ جبین نے
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت
لاہور:ہائی کورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔