شارع فیصل پر ڈمپر ویگو ڈبل کیبن پر الٹ گیا، خاتون اور کمسن بچی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
کراچی میں ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز کے باعث پیش آنے والے مہلک حادثات کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ گزشتہ رات 3 بجے شارعِ فیصل پر ایک ریت سے بھرے ڈمپر کے حادثے نے 2 اور قیمتی جانیں لے لیں۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے ایک اور حادثہ، 9 گاڑیاں نذر آتش
پولیس ذرائع کے مطابق حادثہ ڈمپر کی اوور اسپیڈنگ کے باعث پیش آیا۔ ڈمپر بے قابو ہو کر سڑک کنارے ویگو ڈبل کیبن پر الٹ گیا، جس کے نتیجے میں گاڑی بری طرح تباہ ہو گئی۔ ڈمپر کا ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا جبکہ پولیس نے گاڑی کو تحویل میں لے لیا ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق ویگو میں 5 افراد سوار تھے۔ خوش قسمتی سے گاڑی کے ڈرائیور، اس کے ساتھ بیٹھی خاتون اور پیچھے بیٹھی ایک اور خاتون محفوظ رہے، تاہم پیچھے والی نشست پر بیٹھی ایک خاتون اور ایک سالہ بچی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود کی پاکستان کے بائیکاٹ کی دھمکی، صارفین کا گرفتاری کا مطالبہ
واقعے کے بعد ریسکیو ٹیم نے موقع پر پہنچ کر کرین کی مدد سے ڈمپر کو ہٹایا اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ جاں بحق افراد کی لاشوں کو بھی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈمپر اور ویگو ڈالا اس وقت تھانہ شارع فیصل کے باہر موجود ہیں، تاہم حادثے کی ایف آئی آر درج نہیں ہو سکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بچی جاں بحق ڈمپر شارع فیصل کراچی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بچی جاں بحق شارع فیصل کراچی
پڑھیں:
کراچی: رامسوامی حادثے کے بعد ڈمپرز ایسوسی ایشن اور شہریوں میں تصادم، لیاقت محسود کے گارڈ کی فائرنگ
کراچی:رامسوامی میں ڈمپر کی ٹکر سے نوجوان کی موت کے بعد صورتحال بگڑ گئی اور آل پاکستان ڈمپرز ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اور مشتعل شہریوں کے درمیان شدید تصادم ہو گیا۔
جائے وقوعہ پر لیاقت محسود اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پہنچے تو علاقہ مکینوں نے انہیں گھیر لیا اور ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مشتعل افراد کی شدید نعرے بازی کے دوران ڈمپر ایسوسی ایشن کے مسلح گارڈز نے ہوائی فائرنگ کی، جس کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپرز ایسوسی ایشن کی گاڑیوں پر پتھراو کیا۔
پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی لیکن اس سے قبل ہی ڈمپر ایسوسی ایشن کے رہنما اپنے ساتھیوں سمیت فرار ہو گئے۔