یورپی وزرائے خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ممکنہ ملاقات پر امریکا نے بھی اتفاق کیا، رپورٹ

امریکی صدر کے سنسنی خیز بیانات کے بعد ایران معاملہ بات چیت سے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران سے جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی بات چیت جمعہ کو ہو گی، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بھی شریک ہوں گے۔

خبر ایجنسی کا کہناتھا کہ مذاکرات کیلئے امریکی رضامندی شامل ہے، مذاکرات جینیوا میں ہوں گے جس کے بعد ماہرین کی سطح پر اسٹرکچرڈ ڈائیلاگ کیا جائے گا۔ خبرایجنسی کے مطابق یورپی وزرائے خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ممکنہ ملاقات پر امریکا نے بھی اتفاق کیا ہے۔اسرائیل ایران جنگ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جمعے کو ہوگا، اجلاس بلانے کی ایران کی درخواست کو پاکستان ، چین اور روس کی حمایت حاصل ہے۔دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستانی عہدے داروں سے ایران کے معاملے پر بات ہوئی، فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ایران کے معاملے پر بھی بات ہوئی، ایران پر حملوں سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے جوہری ہتھیار ایران کے ہاتھ آئیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

اسرائیل سے جنگ کے دوران ایران اور امریکا کے درمیان ٹیلیفونک رابطے، کیا بات چیت ہوئی؟

TEHRAN/ WASHINGTON:

اسرائیل کی جانب سے جنگ شروع کیے جانے کے بعد ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی اور امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو ویٹکوف کے درمیان کئی مرتبہ ٹیلی فون پر براہ راست رابطہ ہوا۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق تین سفارت کاروں نے بتایا کہ امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو ویٹکوف اور ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کے درمیان کئی مرتبہ رابطہ ہوا تاکہ بحران کا سفارتی حل نکالا جائے۔

سفارت کاروں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عباس عراقچی نے کہا کہ تہران اس وقت تک مذاکرات کی میز پر واپس نہیں آئے گا جب تک اسرائیل حملے نہیں روکتا جو 13 جون کو شروع کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ رابطوں کے دوران ایران کو امریکا کی جانب سے مئی کے آخر میں دی گئی ایک تجویز پر بھی مختصر بات کی گئی، جس کا مقصد علاقائی کنسورشیم بنانا تھا تاکہ افزودہ یورینیم ایران سے باہر منتقل کیاجائے، حالانکہ اس تجویز کو ایران بارہا مسترد کرچکا ہے۔

قبل ازیں امریکا اور ایران کے درمیان جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے عمان اور اٹلی میں مذاکرات کے متعدد دور ہوئے تھے تاہم اسرائیل کے حملے کے بعد مذاکرات منسوخ کردیے گئے تھے اور ٹیلی فون پر ہونے والے رابطے اس کے بعد تازہ بات چیت ہے۔

تہران کے معاملات سے باخبر علاقائی سفارت کار نے بتایا کہ عباس عراقچی نے اسٹیو ویٹکوف کو بتایا کہ اگر امریکا جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالتا ہے تو ایران جوہری معاملے پر لچک دیکھا سکتا ہے۔

یورپی سفارت کا نے بتایا کہ ایرانی وزیرخارجہ نے امریکی نمائندے کو بتایا کہ ایران جوہری مذاکرات میں واپسی کے لیے تیار ہے لیکن اگر اسرائیل بم باری جاری رکھے گا تو یہ ممکن نہیں ہوسکتا۔

ایک اور سفارت کار کا کہنا تھا کہ رابطے میں پہلی واشنگٹن کی جانب سے کی گئی اور تنازع کا باعث بننے والے معاملات ختم کرنے کے لیے ایک نئی تجویز کی پیش کش بھی کردی تھی۔

تینوں سفارت کا نے بتایا کہ مارکو روبیو اور عباس عراقچی نے رواں ہفتے کے شروع میں یورپی ممالک کو ممکنہ سفارتی اقدامات سے آگاہ کیا تھا اور دونوں رہنماؤں نے الگ الگ رابطے میں اس حوالے سے بات کی تھی۔

سینئریورپی سفارت کار نے کہا کہ جی سیون اجلاس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ٹرمپ بہت جلد کارروائی کا خاتمہ چاہتا ہے اور اس کے لیے وہ چاہتا تھا کہ ایران ان سے بات کرے تاہم یہ واضح کیا گیا تھا کہ اگر وہ جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں تو اس کے لیے ٹرمپ کے مطالبات ماننے ہوں گے۔

اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں اور ٹرمپ کے جارحانہ بیانات کے حوالے سے سفارت کار نے بتایا کہ ایران کھلے عام امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے لیکن کوششوں اور سفارتی پیش رفت کے طور پر یورپی ممالک کے ساتھ ملاقات تہران کے لیے زیادہ موزوں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل سے جنگ کے دوران ایران اور امریکا کے درمیان ٹیلیفونک رابطے، کیا بات چیت ہوئی؟
  • پی آئی اے نجکاری کی دوسری کوشش میں پیشرفت، 8 اداروں سے اظہار دلچسپی موصول
  • جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، امریکا جنگ میں شامل ہوا تو بھرپور جواب دیں گے،ایران
  • امریکا میں غیر ملکی طالب علموں کے لیے عائد ویزا پابندی ختم
  • امریکی انتظامیہ نے اسٹوڈنٹس ویزا پر عائد پابندی اٹھالی، ایک شرط عائد
  • امریکی اسٹوڈینٹ ویزے پر پابندی ختم، مگر اس کا سوشل میڈیا سے کیا تعلق ہے؟
  • فیلڈ مارشل سے ملاقات اعزاز ہے ایران اور اسرائیل معاملے پر بھی بات ہوئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • اسرائیل کی بے بسی بڑھنے لگی، ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کے لیے صلاحیتیں ناکافی
  • سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی 69ویں سالگرہ22جون کو منائی جائیگی